data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امیر جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ 26 ویں اور 27 ویں آئینی ترامیم کے بعد یہ حقیقت کھل کر سامنے آگئی ہے کہ پیپلزپارٹی دراصل اسٹیبلشمنٹ کی اے ٹیم کے طور پر کام کر رہی ہے۔

کراچی کے علاقے لیاقت آباد کے محمدی گراؤنڈ کے افتتاح کے موقع پر عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جماعتِ اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ عوام نے قومی اور بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی پر اعتماد کیا، آئندہ بھی عوام نہ صرف ووٹ دیں گے بلکہ اپنے ووٹ کی حفاظت بھی خود کریں گے۔

انہوں نے پیپلزپارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ سندھ حکومت کراچی کے ٹاؤنز کو نہ تو ترقیاتی فنڈز فراہم کر رہی ہے اور نہ ہی ان کے پاس اختیارات منتقل کیے جا رہے ہیں، اب کی بار کراچی کے عوام ووٹ بھی ڈالیں گے اور ووٹ کی حفاظت بھی یقینی بنائیں گے۔

حافظ نعیم نے کہا کہ ٹاؤن چیئرمین لیاقت آباد فراز حسیب نے عوام کے ٹیکسوں کے پیسوں سے محمدی گراؤنڈ کو جدید سہولیات سے آراستہ کر کے علاقے کے عوام کے لیے ایک اہم تحفہ دیا ہے، اگر قیادت امانت دار ہو تو کم وسائل میں بھی بڑے مسائل حل کیے جا سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ لیاقت آباد کو روشنیوں کا مرکز بنانا جماعت اسلامی کا وژن ہے، اور فراز حسیب کی قیادت میں علاقے کی اصل رونق بحال ہو چکی ہے، ڈاکٹر پرویز محمود شہید کی برکت سے آج لیاقت آباد ترقی کی راہ پر گامزن ہے، یہاں کھمبوں پر لائٹس لگ چکی ہیں اور سڑکوں کی تعمیر و مرمت کا کام بھی جاری ہے۔

جماعت اسلامی کے امیر نے کہا کہ کراچی کے عوام نے بلدیاتی اور قومی انتخابات میں سب سے زیادہ ووٹ جماعت اسلامی کو دیے، مگر ان کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا اور ان کے ٹاؤن اور میئر شپ کو چھین لیا گیا، فارم 47 کے نام پر مسترد شدہ لوگوں کو عوام پر مسلط کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ جماعت اسلامی کے منتخب نمائندے لیاقت آباد کے علاوہ نارتھ ناظم آباد میں حیدری مارکیٹ کو ماڈل مارکیٹ میں تبدیل کر چکے ہیں، جبکہ لیاقت آباد کی سپر مارکیٹ کے ایم سی کے ماتحت ہونے کے باوجود ٹاؤن انتظامیہ اسے بھی ایک جدید ماڈل مارکیٹ بنانے کے لیے پرعزم ہے، اگر ترقی کی راہ میں کسی نے رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تو جماعت اسلامی ہر رکاوٹ توڑ دے گی۔

حافظ نعیم نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی لیاقت آباد کے نوجوانوں کے لیے مفت آئی ٹی کورسز کا آغاز کرنے جا رہی ہے تاکہ روزگار کے مواقع بڑھائے جا سکیں، اگر جماعت اسلامی کو مکمل اختیارات دیے گئے تو پورے کراچی کا نقشہ بدل دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی آئندہ ہفتے 21 سے 23 نومبر تک مینارِ پاکستان لاہور میں تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع عام منعقد کرنے جا رہی ہے، جہاں آئندہ کے سیاسی لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، اجتماع عام کا نعرہ ’بدل دو نظام‘ ہے، اور ہم جدوجہد اور مزاحمت کے ذریعے اس فرسودہ نظام کو ضرور بدلیں گے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی لیاقت آباد حافظ نعیم نے کہا کہ کراچی کے انہوں نے رہی ہے

پڑھیں:

اشرافیہ کو فائدہ پہنچانے والے نظام کے خاتمہ کی جدوجہد، مینار پاکستان اجتماع سے ہوگی۔حافظ نعیم الرحمن

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

(فائل فوٹو)

اسلام آباد:۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے ستائیسویں ترمیم کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرضی کے فیصلے اور عدلیہ کو کنٹرول کرنے کے لیے 26 ویں ترمیم کی گئی۔ حکمران طبقے کی لا متناہی خواہشات اور رہی سہی کسر پوری کرنے کے لیے 27 ویں آئینی ترمیم لائی جا رہی ہے، سول اور ملٹری بیورو کریسی کے اس نظام میں پاکستان آج بھی اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے، ملک سے اشرافیہ کو فائدہ پہنچانے والے نظام کے خاتمے کی جدوجہد، مینار پاکستان اجتماع سے شروع ہوگی۔ عوام کو ترمیم کی نہیں تعلیم کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز اسلام آباد بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صدر اسلام آباد بار ایسوسی ایشن چوہدری نعیم علی گجر، سینئر ممبر اسلام آباد بار راجہ محمد اشتیاق، ممبر اسلام آباد بار کونسل آصف عرفان اور امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا بھی موجود تھے۔

حافظ نعیم الرحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ موجودہ ملکی صورتحال سے پتا چلتا ہے کہ ملک 78 سال کے بعد بھی درست طریقے سے نہیں چل رہا، پاکستان بڑی تمناﺅں سے بنایا گیا تھا، برصغیر کے ان علاقوں میں بھی پاکستان کی تحریک چلی تھی جنہیں پاکستان میں شامل نہیں ہو نا تھا کیونکہ صرف لا الہ الا اللہ کی بنیاد پر پاکستان بنایا گیا، قائداعظم ایسا نظام چاہتے تھے جو اسلام کے بنیادی اصولوں کے مطابق ہو، قائداعظم کی آنکھیں بند ہوتے ہی عوام کو کنفیوژ کیا جانے لگا، قرارداد مقاصد نے پاکستان کی ریاست کی سمت طے کر دی، ہمارے دستور میں حاکمیت اعلیٰ اللہ کی ہے اور اسلام کے مخالف کوئی قانون سازی نہیں ہو سکتی۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں بار ایسوسی ایشنز ہی ہیں جہاں سالانہ انتخابات ہوتے ہیں، پاکستان میں سیاسی جماعتیں خود جمہوری نہیں ہیں، جماعت اسلامی کے علاوہ سیاسی جماعتوں میں انتخاب ہو تا ہی نہیں ہے، پاکستان میں عام آدمی کو 78 سال بعد بھی انصاف نہیں ملتا، موجودہ عدالتی نظام گلا سڑا ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کراچی میں بلدیاتی انتخاب ہوا جس کے لیے جدو جہد کی گئی، اس الیکشن کے خلاف ہماری پٹیشنز آج تک چل رہی ہیں، لیکن انصاف نہیں مل رہا، عدالتوں میں صرف یہ اشارہ دیکھا جا تا ہے کہ طاقتور طبقے کسے جتوانا چاہتے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے استثنیٰ غیر شرعی اور غیر آئینی ہو گا اسے ہم مسترد کرتے ہیں، اسلام اور آئین میں استثنیٰ کی کوئی گنجائش نہیں، جب خلفائے راشدین عدالتوں کے سامنے پیش ہوئے توآج کے حکمرانوں کی کیا حیثیت ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ حکمرانوں کو اور کیا چاہیے سب کچھ تو ان کے ہاتھ میں ہے اور مزید کتنے اختیارات چاہییں۔ موجودہ پارلیمنٹ میں اکثریت فارم 47 کے ممبران کی ہے، ہم نے غلط طریقے سے دی گئی سیٹیں ان کے منہ پر ماردیں، سیاسی جماعتیں اگر اس طرح کی سیٹیں قبول نہ کریں تو سسٹم درست ہو جائے گا، نواز شریف نے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگا کر 70 ہزار اضافی ووٹ قبول کرلیے۔

 انہوں نے کہا کہ ملک میں ہمارے بچوں کو تعلیم کے مساوی مواقع حاصل نہیں، پاکستان کی ضرورت تعلیم ہے۔، جماعت اسلامی کو شدیداختلاف ہے ان سے جو کہتے ہیں ہم معدنیات سے متعلق امریکا سے معاہدہ کر کے آگے بڑھ جائیں گے، آئی پی پیز کے بارے کوئی بات چیت کرنے کو تیار نہیں تھا لیکن ہماری جدوجہد کے نتیجے میں کچھ نہ کچھ ممکن ہوا۔ انہوں نے وکلا کو 21، 22، 23 نومبر کو جماعت اسلامی کے اجتماع میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ اس اجتماع کو عوام کے لیے نئے ولولے کا ذریعہ بنائیں گے، اجتماع عام ایک ٹرننگ پوائنٹ ہو گا، اجتماع عام مایوسی کے اس دور میں امید کی کرن ثابت ہو گا۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • اب کی بار عوام ووٹ ڈالیں گے اور اس کی حفاظت بھی کریں گے، حافظ نعیم
  • جماعت اسلامی نے لیاقت آباد کے عوام کے لیے محمدی گراؤنڈ کا افتتاح کر دیا
  • صدر، وزیراعظم یا کوئی جرنیل، آئین سے کوئی بھی بالاتر نہیں، حافظ نعیم الرحمن
  • حکومت اپنے مفادات کیلئے آئین کا حلیہ بگاڑ رہی ہے: حافظ نعیم
  • آئینی عدالت کے چیف جسٹس کے تقرر کا اختیار وزیر اعظم کو دینا بڑا لمیہ ہوگا‘ حافظ نعیم
  • خلفائے راشدین بھی عدالتوں میں پیش ہوئے، صدر مملکت مستثنیٰ کیوں؟ حافظ نعیم الرحمن
  • خلفائے راشدین بھی عدالتوں میں پیش ہوئے، صدر مملکت مستثنیٰ کیوں؟ حافظ نعیم الرحمٰن
  • 27 ویں ترمیم مکمل مسترد، کسی بھی شخص کو عدالتی استثنیٰ غیر شرعی ہے: حافظ نعیم
  • اشرافیہ کو فائدہ پہنچانے والے نظام کے خاتمہ کی جدوجہد، مینار پاکستان اجتماع سے ہوگی۔حافظ نعیم الرحمن