کیڈٹ کالج میں مارے گئے تمام دہشتگرد افغانی نکلے، منصوبہ افغانستان میں بنا
اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT
سٹی42: پاکستان کے قبائلی ضلع وانا میں کیڈٹ کالج میں گھس کر اے پی ایس پشاور کی طرح سٹوڈنٹس اور ٹیچرز کا قتل عام کرنے سے پہلے ہی مارے گئے تمام دہشتگرد افغانی نکلے۔
کیڈٹ کالج وانا پرحملہ کے ماسٹر مائنڈ اور اس کے سہولت کاروں کی شناخت کا عمل مکمل ہو گیا۔ انتہائی اہم تفصیلات سامنے آگئیں۔
سکیورٹی ذرائع کنے بتایا کہ تحقیقات سے انکشاف ہوا ہے کہ وانا میں کیڈٹ کالج پر حملہ کرنے والے تمام دہشتگرد افغان شہری تھے اور اس حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی۔
افغان کرکٹر راشد خان کی دوسری اہلیہ کون؟ تصاویر سامنے آگئیں
ذرائع نے بتایا کہ حملےکو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا حتمی حکم بدنام زمانہ خارجی دہشتگرد نور ولی محسود نے دیا جب کہ حملے کی منصوبہ بندی خارجی دہشتگرد ’زاہد‘ نے کی اور پھر کئی دہشتگرد یہاں آئے جو افغانستان سے ملنے والی ہدایات پرعمل کررہے تھے۔
وانا کیڈٹ کالج پر حملہ کرنے والے دہشتگردوں نے کیڈٹ کالج کے گیٹ پر خودکش حملہ کر کے اپنے کھیل کی ابتدا کی تھی، ابتدا ہی مین پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے ان کا زبردست مقابلہ کیا اور دہشتگرد کیڈٹ کالج میں سٹوڈنٹس کی اقامت گاہ سے دور ایک عمارت کے اطراف مین گھیر لئے گئے۔
کیڈٹ کالج وانا پر دہشتگرد حملے کے باوجود اساتذہ اور کیڈٹس کے حوصلے بلند رہے، آرمی کے جوانوں نے انہیں حفاظت کے ساتھ باہر نکالا اور اس کے بعد کارروائی کر کے کیڈٹ کالج وانا پر حملہ آور ہونے کی جسارت کرنے والے تمام خوارج کو جہنم واصل کردیا گیا۔
کراچی :ٹریفک نظام میں روبوٹک گاڑیاں سڑکوں پر لانے کا فیصلہ
فتنہ الخوارج کا نقاب "جیش الہند"
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ خارجی دہشتگرد نور ولی محسود کے حکم پر حملے کی ذمہ داری ’جیش الہند‘ کے نام سے قبول کی گئی، افغان طالبان کی طرف سے فتنہ الخوارج پر دباؤ رہتا ہے کہ اپنی اصلی شناخت استعمال نہ کریں کیونکہ اصل شناخت استعمال کرنے سے ان پر پاکستان اور دوست ممالک کا دباؤ بڑھتا ہے۔
وفاقی عدالتوں کے ملازمین کا دھرنا ختم کرنے کا اعلان
سکیورٹی ذرائع کے مطابق آڈیو میں سنا جاسکتا ہے کہ خوارجی دہشتگرد ’جیش الہند‘ کا متعدد بار نام لیتے ہوئے اردو میں بات کررہا ہے۔
اس حملے کے لیے دہشتگردوں کو تمام ساز و سامان افغانستان سے فراہم کیا گیا اور سامان میں امریکی ساختہ جدید ترین ہتھیار شامل تھے۔
سکیورٹی ذرائع نے مزید بتایا کہ کیڈٹ کالج وانا پر حملے کا مقصد پاکستان میں سکیورٹی خدشات بڑھانا تھا جو بھارتی ایجنسی ’را‘ کی ڈیمانڈ تھی۔
پاکستان ریلوے نے ٹرینوں کا نیا شیڈول جاری کردیا
اس حملے میں مارے گئےافغان دہشتگردوں کی شناخت نے تمام شکوک و شبہات ختم کردیئے ہیں کہ افغانستان سے پاکستان میں منظم دہشتگردی کی پلاننگ اور عملدرآمد اب بھی جاری ہے۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کیڈٹ کالج وانا پر سکیورٹی ذرائع
پڑھیں:
کیڈٹ کالج وانا: تمام حملہ آور خوارج جہنم واصل، 525 کیڈٹس سمیت 650 افراد ریسکیو
کیڈٹ کالج وانا پر حملہ آور تمام خوارج کو جہنم واصل کردیا گیا ہے۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق کیڈٹ کالج پر حملہ آور ایک خودکش کے علاوہ چار خوارج کامیاب آپریشن کرکے جہنم واصل کیےگئے۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق اس وقت کالج کی بلڈنگ کو بارودی سرنگوں کے خطرے کی وجہ سے کلیئرکیا جا رہا ہے۔سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ اس کامیاب آپریشن کے دوران کیڈٹ کالج کےکسی بھی طالب علم یا استادکو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔سکیورٹی فورسز نےکالج میں موجود تمام طلبہ اور اساتذہ کو بحفاظت ریسکیو کرلیا۔سکیورٹی ذرائع نے بتایاکہ کیڈٹ کالج پر حملے کے وقت 525 کیڈٹس سمیت تقریباً 650 افراد موجود تھے۔سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ افغان خوارج کی کالج میں موجودگی اورکیڈٹس کی جانوں کی حفاظت کے پیش نظر آپریشن نہایت احتیاط اور حکمت عملی سےکیا گیا۔خیال رہےکہ گزشتہ روز افغان خوارج نےکالج کے مرکزی گیٹ سے بارود سےبھری گاڑی ٹکرا دی تھی، دھماکے سےکالج کا مرکزی گیٹ گرگیا اورقریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچاتھا۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق وانا کیڈٹ کالج پر حملہ کرنے والے خوارجیوں کا تعلق افغانستان سے بتایاگیا ہے اور حملہ آور ٹیلیفون پر وہیں سے ہدایات لے رہے تھے، خوارج ایک عمارت میں چھپے تھے جو کیڈٹس کی رہائش سےبہت دور تھی۔