اسلام آباد:(نیوزڈیسک) وفاقی حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئینی عدالت کے سربراہ سے آج رات کو بھی ایوان صدر میں حلف لیا جاسکتا ہے۔

ایوان صدر میں چیف جسٹس آئینی عدالت کے حلف کی تیاریاں کی جارہی ہیں، صدر آصف علی زرداری آئینی عدالت کے سربراہ سے حلف لیں گے، جسٹس امین الدین چیف جسٹس آئینی عدالت کا حلف اٹھائیں گے۔

ذرائع وفاقی حکومت نے بتایا کہ چیف جسٹس آئینی عدالت سے آج رات بھی حلف لیا جاسکتا ہے، وزیراعظم، اسپیکر، چیئرمین سینیٹ اور وفاقی وزرا سمیت اہم شخصیات کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

موجودہ صورتحال میں 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ نے استعفیٰ دے دیا ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے اپنا استعفیٰ صدر مملکت آصف علی زرداری کو بھیج دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ میں نے ادارے کی عزت، ایمانداری اور دیانت کے ساتھ خدمت کی۔

جسٹس منصور نے اپنے استعفیٰ میں مزید لکھا کہ میرا ضمیر صاف ہے اور میرے دل میں کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔ میں سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج کی حیثیت سے استعفیٰ پیش کرتا ہوں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ا ئینی عدالت کے

پڑھیں:

حکومت کل تک وفاقی آئینی عدالت کے قیام کی خواہشمند، 27 ویں ترمیم آج منظور ہونیکا امکان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

باخبر ذرائع کے مطابق حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری اور اس پر صدر مملکت کے دستخط کے فوراً بعد وفاقی آئینی عدالت کے قیام کا باضابطہ عمل شروع کیا جائے گا۔

منصوبے کے تحت، جیسے ہی یہ آئینی ترمیم منظور ہو کر آئین کا حصہ بنے گی، جمعرات کے روز وفاقی آئینی عدالت کے ججوں کی تقریبِ حلف برداری منعقد کی جائے گی، جس کے ساتھ ہی عدالت باقاعدہ طور پر اپنا کام شروع کر دے گی۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے عدالت کے چیف جسٹس اور دیگر ججوں کے تقرر سے متعلق ابتدائی انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ عدالت میں ججوں کی ابتدائی تعداد ایک صدارتی آرڈر کے تحت مقرر کی جائے گی، جبکہ مستقبل میں ضرورت کے مطابق اس تعداد میں اضافہ پارلیمنٹ کی منظوری سے کیا جا سکے گا۔

ترمیم کے مطابق صدر مملکت، وزیراعظم کی ایڈوائس پر وفاقی آئینی عدالت کے ججوں کی تعیناتی کریں گے۔ اس اقدام کا بنیادی مقصد آئینی معاملات کے فوری اور شفاف حل کے لیے ایک علیحدہ عدالتی فورم قائم کرنا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت چاہتی ہے کہ عدالت کا قیام ایک تاریخی پیش رفت کے طور پر سامنے آئے، تاکہ وفاقی سطح پر آئینی تنازعات کے حل کے لیے ایک مستقل اور مؤثر نظام وضع کیا جا سکے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کے جسٹس منصورعلی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ نے استعفیٰ دے دیا
  • وفاقی آئینی عدالت کا سربراہ جسٹس امین الدین کو بنائے جانے کا امکان
  • جسٹس امین الدین کو آئینی عدالت کا سربراہ بنائے جانے کا امکان
  • آئینی عدالت اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میں جو سینئر ہوگا وہ چیف جسٹس پاکستان ہوگا: اعظم نزیر تارڑ
  •  قومی اسمبلی  سے27 ویں آئینی ترمیم کی آج منظوری کا امکان
  • قومی اسمبلی سے 27 ویں آئینی ترمیم آج منظور ہونے کا قوی امکان
  • حکومت کل تک وفاقی آئینی عدالت کے قیام کی خواہشمند، ججز بھی حلف اٹھائیں گے، 27 ویں ترمیم آج شام تک منظور کرانے کا عزم
  • 27 ویں آئینی ترمیم کی آج منظوری کا امکان؛ حکومت وفاقی آئینی عدالت کے جلد قیام کی خواہاں
  • حکومت کل تک وفاقی آئینی عدالت کے قیام کی خواہشمند، 27 ویں ترمیم آج منظور ہونیکا امکان