وفاقی آئینی عدالت کے لیے دارالحکومت میں جاری سرگرمیاں، تفصیلات سامنے آ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
وفاقی آئینی عدالت کے لیے دارالحکومت میں جاری سرگرمیاں، تفصیلات سامنے آ گئیں WhatsAppFacebookTwitter 0 15 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) وفاقی آئینی عدالت کے لیے دارالحکومت میں سرگرمیاں جاری ہیں، اس حوالے سے تفصیلات سامنے آ گئیں۔
ذرائع کے مطابق وفاقی آئینی عدالت فعال کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ کی انتظامیہ متحرک ہو چکی ہے اور عدالت عالیہ کے تھرڈ فلور پر 4 عدالتیں تیاری کے مراحل میں ہیں۔
اس سلسلے میں ایڈووکیٹ جنرل آفس اور اٹارنی جنرل آفس بھی خالی کروا لیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی آئینی عدالت کی 2 عدالتیں سیکنڈ فلور پر قائم ہوں گی۔
اسی طرح جسٹس محسن اختر کیانی کی کورٹ ٹو خالی کرانے کا سلسلہ بھی جاری ہے، جس کے بعد جسٹس محسن اختر کیانی ، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی عدالت منتقل ہو جائیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ کورٹ ون میں چیف جسٹس وفاقی آئینی عدالت جسٹس امین الدین خان بیٹھیں گے جب کہ کورٹ ٹو میں چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کی عدالت کو منتقل کیے جانے کا امکان ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکالج پر حملہ کرنے والے درندے، دہشتگردوں سے کوئی بات نہیں ہوگی: محسن نقوی غزہ میں عالمی فورس کی تعیناتی؛ پاکستان سمیت اہم مسلم ممالک کی امریکی قرارداد کی حمایت امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کا معافی کے باوجود بی بی سی کے خلاف کیس کا اعلان بشریٰ بی بی کے روحانی اثر کے نتیجے میں عمران اپنا اصلاحاتی ایجنڈا نافذ کرنے میں ناکام رہے، برطانوی جریدہ پاکستان نے سری لنکا کو دوسرے ون ڈے میں شکست دے کر سیریز میں 2صفر کی فیصلہ کن برتری حاصل کرلی حج 2026کی دوسری قسط کی وصولی، نامزد برانچیں کل کھلیں رہیں گی ابھی کچھ استعفے اور آئیں گے، یہ کھینچاتانی اور تقسیم چیف جسٹس بننے کیلئے ہے، ملک احمد خانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: وفاقی ا ئینی عدالت کے لیے
پڑھیں:
کیڈٹ کالج وانا پر حملہ کرنیوالے تمام دہشتگرد افغانی تھے، اہم تفصیلات سامنے آگئیں
کیڈٹ کالج وانا پرحملہ کرنے والے ماسٹر مائنڈ اور اس کے سہولت کاروں کی اہم تفصیلات سامنے آگئیں ۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق کیڈٹ کالج وانا پر حملہ کرنے والے تمام دہشتگرد افغان شہری تھے اور حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی۔ذرائع نے بتایا کہ حملےکو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا حتمی حکم خارجی نور ولی محسود نے دیا جب کہ حملے کی منصوبہ بندی خارجی ’زاہد‘ نے کی اور پھر دہشتگرد افغانستان سے ملنے والی ہدایات پرعمل کررہے تھے۔سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ خارجی نور ولی محسود کے حکم پر حملے کی ذمہ داری ’جیش الہند‘ کے نام سے قبول کی گئی، افغان طالبان کی طرف سے فتنہ الخوارج پر دباؤ رہتا ہے کہ اپنی اصلی شناخت استعمال نہ کریں کیونکہ اصل شناخت استعمال کرنے سے ان پر پاکستان اور دوست ممالک کا دباؤ بڑھتا ہے۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق آڈیو میں سنا جاسکتا ہے کہ خوارج ’جیش الہند‘ کا متعدد بار نام لیتے ہوئے اردو میں بات کررہا ہے، اس حملے کے لیے تمام ساز و سامان افغانستان سے فراہم کیا گیا اور سامان میں امریکی ساختہ ہتھیار شامل تھے۔سکیورٹی ذرائع نے مزید بتایا کہ کیڈٹ کالج وانا پر حملے کا مقصد پاکستان میں سکیورٹی خدشات بڑھانا تھا جو بھارتی ایجنسی ’را‘ کی ڈیمانڈ تھی۔سکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ اس حملے میں مارے گئےافغان دہشتگردوں کی شناخت نے تمام شکوک و شبہات ختم کردیے ہیں۔