حرا مانی کی بولڈ تصاویر، صارفین نے اداکارہ کو آڑے ہاتھوں لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, November 2025 GMT
اداکارہ حرا مانی کی نئی بولڈ تصاویر نے جہاں کچھ مداحوں کی توجہ حاصل کی، وہیں سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث بھی چھیڑ دی۔
حرا مانی حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر بہت زیادہ فعال ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر نئی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کر رہی ہیں، مگر اس بار ان کی بولڈ اسٹائلنگ مداحوں کو پسند نہیں آئی اور وہ شدید ردِعمل کا نشانہ بن گئیں۔
انسٹاگرام پر شیئر کی گئی تازہ تصاویر پر صارفین کی جانب سے شدید تنقید سامنے آ رہی ہے۔
حرا مانی نے چند روز قبل اپنی دلکش اور اسمارٹ تصاویر شیئر کیں جس کے ساتھ انہوں نے کیپشن میں لکھا کہ آپ اپنا فیشن خود ہیں، آپ کا اسٹائل آپ سے ہی شروع ہوتا ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Hira Mani (@hiramaniofficial)
تاہم ان کے اس انداز کو بہت سے صارفین نے غیر مناسب اور ضرورت سے زیادہ بولڈ قرار دیا۔
تصاویر پوسٹ ہوتے ہی کمنٹ سیکشن میں ملا جلا ردِعمل سامنے آیا، مگر تنقید کا پہلو نمایاں رہا۔
صارفین نے کہا کہ یہ حد سے زیادہ بولڈ ہے، ایسا مواد فیملی آڈینس کے لیے مناسب نہیں، اداکاراؤں کو فیشن کے نام پر ایسے پوزز سے گریز کرنا چاہیے، آپ ایک باوقار اداکارہ ہیں، یہ اسٹائل زیب نہیں دیتا۔
کچھ صارفین نے ان پر مغربی فیشن اور ٹرینڈز کی اندھا دھند پیروی کا الزام بھی لگایا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: صارفین نے
پڑھیں:
ایل جی بی ٹی کیو پر بات کرنے والے بچوں کے جنسی استحصال پر خاموش رہتے ہیں، نادیہ جمیل
سینئر اداکارہ نادیہ جمیل نے کہا ہے کہ پاکستان میں ایل جی بی ٹی کیو پر بات کرنے والے ملک میں جاری بچوں کے جنسی استحصال پر خاموش رہتے ہیں۔
نادیہ جمیل کی نوجوان لڑکیوں کے گروپ سے خطاب کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں انہوں نے معاشرتی تلخ حقائق پر بات کی۔
اداکارہ نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل ایک صحافی نے خفیہ کیمرے سے لاہور اور دیگر شہروں میں بچوں کے 9 جسم فروشی کے اڈے دریافت کیے جہاں 7 سے 16 سال کے بچوں کا استحصال ہو رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ویڈیو دیکھ کر دل دہل گیا۔
نادیہ جمیل کے مطابق اسکولوں، گھروں، تعلیمی اداروں، ٹرک اڈوں اور کوئلے کی کانوں سمیت مختلف مقامات پر کم عمر بچوں کا جنسی استحصال جاری ہے لیکن کوئی بھی اس پر بولنے کو تیار نہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ اس ایشو پر بات کرتے ہوئے وہ جذباتی ہو جاتی ہیں، اور سوال اٹھایا کہ اگر ہم اس کے خلاف کچھ نہیں کر سکتے تو باقی معاملات پر کیوں آواز اٹھاتے ہیں؟ انہوں نے زور دیا کہ معاشرے میں اس مسئلے کو عام فہم سمجھا جاتا ہے، جس پر خاموشی اختیار کی جاتی ہے۔
TagsShowbiz News Urdu