ایتھوپیا کے آتش فشاں کے راکھ کے بادل گوادر تک پہنچ گئے، محکمہ موسمیات کا آتش فشاں الرٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 24th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: ایتھوپیا میں پھٹنے والے ہیلی گوبی آتش فشاں کے راکھ کے بادل پاکستانی حدود میں بھی ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق یہ راکھ کے بادل گوادر کے جنوبی علاقوں میں تقریباً 60 ناٹیکل میل کی دوری پر پہنچ گئے ہیں۔
ترجمان محکمہ موسمیات انجم نذیر ضیغم نے بتایا کہ محکمہ نے آج یکے بعد دیگرے دو آتش فشاں الرٹ جاری کیے ہیں، 45 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرنے والے ہوائی جہازوں کے عملے کو راکھ کے بادلوں کے بارے میں احتیاط کی ہدایات دی گئی ہیں کیونکہ بین الاقوامی پروازیں عموماً پاکستانی حدود میں اس بلندی یا اس سے زیادہ پرواز کرتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آتش فشاں سے اٹھنے والے راکھ کے بادل یمن، عمان، بھارت اور شمالی پاکستان تک پھیل چکے ہیں، جس کے سبب فضائی جہازوں کے لیے احتیاطی اقدامات لازمی قرار دیے گئے ہیں۔
محکمہ موسمیات نے آتش فشاں الرٹ کے تحت پروازوں کی سمت، بلندی اور حفاظتی اقدامات کی نگرانی میں اضافہ کر دیا ہے تاکہ مسافروں اور عملے کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ واقعہ دوبارہ یاد دلاتا ہے کہ رِفٹ ویلی جیسے جغرافیائی سرگرم علاقوں میں موجود آتش فشاں خطے کے موسمی اور فضائی حالات پر براہِ راست اثر ڈال سکتے ہیں، جس کے لیے فضائی اور موسمیاتی اداروں کی پیشگی تیاری ناگزیر ہے۔
واضح رہے کہ آتش فشاں ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا سے تقریباً 800 کلومیٹر شمال مشرق میں رِفٹ ویلی میں واقع ہے، جہاں دو ٹیکٹونک پلیٹیں آپس میں ملتی ہیں اور زمین کے اندر شدید آتش فشاں سرگرمیاں دیکھنے کو ملتی ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: محکمہ موسمیات راکھ کے بادل
پڑھیں:
ویتنام میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 90 تک پہنچ گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ہنوئی (انٹرنیشنل ڈیسک) ویتنام کے مختلف حصوں میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 90 تک پہنچ گئی۔ وزارت قدرتی وسائل و ماحولیات کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جنوبی اور وسطی ویتنام میں شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب سے تباہی کا سلسلہ جاری ہے۔ بیان میں بتایا گیا کہ 16 نومبر سے اب تک پہاڑی صوبے وسطی ڈیک لاک میں ہلاکتوں کی تعداد 90ہوگئی ہے جبکہ ہزاروں گھر سیلاب میں بہہ گئے۔ بیان میں بتایا گیا کہ اس خطے میں کم از کم 12 افراد لاپتا ہیں جن کی تلاش کی جا رہی ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق اس صوبے میں ہزاروں افراد کو مشکلات کا سامنا ہے۔