data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ٹنڈوجام(نمائندہ جسارت)ٹنڈوجام ریلوے کی اراضی پر بااثر افراد کا قبضہ جاری ریلوے انتظامیہ خاموش تماشائی ریلوے کے افسران کی ملی بھگت سے قبضہ مافیا سرگرم ہے ذرائع۔ تفصیلات کے مطابق ٹنڈوجام ریلوے کے اراضی جو بالکل مین ریلوے لائن کے قریب واقع ہے اس پر میر کالونی کے قریب تیز سے قبضہ جاری ہے اہم زرائع کے مطابق یہ قبضہ بااثر افراد ریلوے افسران کے ساتھ مل کر کر رہے ہیں اس قبل بھی ریلوے اراضی پر ٹنڈوجام سے لے حیدرآباد تک بڑے پیمانے پر ریلوے کی اراضی پر قبضہ مافیا کا قبضہ ہے جس پر انھوں نے ہوٹل گھر بھینسوں کے باڑے کاروباری مارکیٹیں قائم کی ہوئیں ہیں اور یہ قبضہ میرپورخاص حیدرآباد ریلوے ٹریک کے دونوں اطراف میں کیا جارہا ہے جب اس ٹریک اور اس راضی کی دیکھ بھال کے لیے باقائدہ ریلوے کا عملہ مقرر ہے افسوسناک بات یہ ہے کہ اتنا اہم ٹریک ہونے کے باوجود محکمہ ریلوے کی لاپرواہی کا یہ عالم ہے کہ تین سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود ٹنڈوجام میں ریلوے سگنل سسٹم ناکارہ پڑا ہوا ہے اسے درست نہیں کیا جارہا ہے جبکہ اس ٹریک پر شاہ لطیف ایکسپریس ماروی ایکسپریس مہران ایکسپریس سمیت دیگر ٹرین گزرتی ہیں جو سگنل سسٹم خراب ہونے کی وجہ سے ٹنڈوجام میں داخل ہوتے ہوئے پریشانی کا شکار ہوتے ہیں محسوس ایسا ہوتا ہے کہ محکمہ ریلوے کو اس ٹریک کی کوئی پروا نہیں انھوں نے ریلوے ٹریک کو کمائی کا زریعہ بنا رکھا ہے زرائع کے مطابق اس پر قائم دکانوں اور مارکیٹوں اور باڑوں سے ریلوے افسران کو اچھائی کمائی حاصل ہوتی ہے جس کی وجہ سے یہ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں

نمائندہ جسارت گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

اب لاہور اسٹیشن کے قلی براہِ راست انتظامیہ کے ماتحت کام کریں گے

قلیوں کو اب اپنی کمائی سے کسی ٹھیکیدار کو کمیشن نہیں دینا پڑے گا اور وہ اسٹیشن منیجر کی نگرانی میں کام انجام دیں گے۔ قواعد کے تحت قلی حضرات مسافروں سے فی پھیرا 70 روپے وصول کریں گے، جبکہ ایک پھیرا میں زیادہ سے زیادہ 40 کلوگرام تک سامان اٹھانے کے پابند ہوں گے۔

قلی  تنویر حسین کے مطابق  وہ پچھلے 10 سال سے لاہور ریلوے اسٹیشن پر قلی کا کام کر رہا ہے ، کبھی کام زیادہ ہوتا ہے کبھی کم ہوتا ہے لیکن اچھا گزارا ہو جاتا ہے۔ لاہور ریلوے اسٹیشن پر تقریبا دو سے اڑھائی سو تک قلی کام کرتے ہیں ،پہلے اگر کوئی قلی  کسی مسافر  سے 100 سو روپے لیتا تھا تو وہ 40 روپے ٹھیکدار کو کمیشن دیتا تھا لیکن اب میں 100 روپے میں 20 روپے کمیشن دے رہے ہیں ،ہمارے وزیر ریلوے حنیف  عباسی کا یہ اچھا اقدام ہے ،تمام قلی اس پر خوش ہیں۔

قلی تنویر حسین نے بتایا کہ اس کے والد بھی قلی تھے، وہ بھی لاہور ریلوے اسٹیشن پر ہوتے تھے۔ مَیں بھی ان کو دیکھا کر اس کام میں آگیا، اللہ پاک ہمیں یہاں  پر روزی دے رہا ہے، مسافر  کا سامان کبھی بھاری بھی ہوتا ہے۔ ایک من ڈیرھ من کا سامان بھی ہم اٹھا کر ٹرین میں رکھا کر آتے ہیں، اور کئی دفعہ ٹرین سے سامان باہر تک لیکر کر آتے ہیں ،مسافر اپنی خوشی سے جتنے مرضی دے دے ہم نے کبھی ڈیمانڈ نہیں کی۔

یہاں جتنے بھی قلی کام کرتے ہیں سب کو ایک نمبر لگا ہوا ہے۔ مسافر جو سامان اٹھاتا ہے اسکو چاہیے کہ وہ قلی کی لال شرٹ پر جو نمبر لکھا ہو اس کو ضرور دیکھے ،اس سے مسافر کو فائدہ ہوگا اگر کوئی قلی اس کا سامان غائب کرتا ہے تو وہ اس نمبر کے قلی کی شکایت لگا سکتا ہے، یہ ایک محفوظ طریقہ ہے، ہر کوئی قلی ریلوے اسٹیشن پر رجسٹرڈ ہے۔

اب ٹھیکداری نظام سے ہماری جان چھوٹ گئی ہے ،ٹھیکداری نظام میں قلیوں کو کچھ نہیں بچتا تھا ،اگر ہم سو روپے روزہ کا کماتے تھے تو چالیس روپے ٹھیکدار کو دینے پڑتے تھے ،لیکن اب نظام کی تبدیلئ کی وجہ سے ہم ٹھیکداری نظام سے آزاد ہوگے ہیں

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • گرینڈ آپریشنز اور درجنوں مقدمات کے باوجود پاکستان ریلویز کی اربوں کی اراضی پر تاحال قبضہ برقرار
  • پاکستان ریلویز: 11 مزید ٹرینوں کی آؤٹ سورسنگ، اوپن نیلامی 3 دسمبر کو ہوگی
  • 11 مزید ٹرینیں آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ، 3 دسمبر کو اوپن نیلامی ہو گی
  • ریلوے کا مزید 11ٹرینوں کی آؤٹ سورسنگ کا فیصلہ
  • ریلوے کا مزید گیارہ ٹرینوں کی آؤٹ سورسنگ کا فیصلہ
  • بلوچستان میں سکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی، جعفر ایکسپریس بڑی تباہی سے بچ گئی
  • ڈیرہ مراد جمالی میں ریلوے لائن پر تخریب کاری کا منصوبہ ناکام
  • اب لاہور اسٹیشن کے قلی براہِ راست انتظامیہ کے ماتحت کام کریں گے
  • ٹنڈو جام ریلوے کے ہیڈ ٹرالی مین کی ریٹائرمنٹ پر اعزازیے کا اہتمام