لاہور(نیوزڈیسک) سول جج سید جہانزیب بخاری نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا، استعفی میں انہوں نے لکھا کہ 26 اور 27 ویں ترمیم کی وجہ سے عہدے سے استعفی دے رہا ہوں۔

انہوں نے مزید لکھا کہ میں وہ آخری شخص ہوں گا جو آمریت کو سپورٹ کروں گا، اعلی عدلیہ ملک کے لیے کبھی باعث فخر نہیں بنی،ریاست کی زمہ داری ہے کہ وہ برابری کی بنیاد پر انصاف کرے۔

دریں اثنا سول جج سید جہانزیب بخاری کے استعفی پر لاہور ہائیکورٹ کا ردعمل آگیا، ترجمان لاہور ہائیکور ٹ کا کہنا ہے کہ سول جج سید جہانزیب بخاری نے مسلسل غیر حاضری پر محکمانہ و انضباطی کارروائی کے بعد استعفی دیا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ سول جج سید جہانزیب بخاری اپنی ڈیوٹی سے مسلسل دانستہ طور پر غیر حاضر رہے، جج کی طویل غیر حاضری اور ڈیوٹی جوائن نہ کرنے پر انضباطی کاروائی شروع کی گئی۔

ترجمان کے مطابق انتظامی کمیٹی کارروائی کے فیصلے کے بعد سول جج نے مبینہ استعفی سوشل میڈیا پر جاری کیا، ہائیکورٹ میں استعفی تاحال موصول نہیں ہوا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سول جج سید جہانزیب بخاری

پڑھیں:

سانحہ نیپا بچے کی الم ناک موت: قابض میئر ذمہ داری قبول کریں اور استعفیٰ دیں، سیف الدین

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: شہر قائد میں نیپا چورنگی پر تین سالہ بچے ابراہیم کی المناک موت کے بعد جماعت اسلامی نے سانحے کی شدید مذمت کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

 نائب امیر کراچی اور اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ نے مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ یونیورسٹی روڈ کے گٹر کے ڈھکن فراہم کرنا اور شہریوں کی حفاظت یقینی بنانا کے ایم سی اور واٹر کارپوریشن کی ذمہ داری ہے لیکن قابض میئر اور متعلقہ ادارے کی مسلسل غفلت اس المناک حادثے کی بنیادی وجہ ہے۔

سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہا کہ اگر قابض میئر میں تھوڑی بھی غیرت باقی ہے تو فوری استعفی دے دیں جبکہ سانحہ نیپا کی ذمہ داری قبول کرنا ان کا بنیادی فریضہ تھا،  میئر نے ذمہ داری ٹاؤن چیئرمین پر ڈال کر عوام کو دھوکہ دیا اور وزیر اعلی سندھ و وزیر بلدیات سے مطالبہ کیا کہ آئندہ ایسے حادثے پر فوری ایف آئی آر واٹر بورڈ اور ایکسین کے خلاف درج کرائی جائے۔

مظاہرے کے دوران شرکاء نے میئر مرتضیٰ وہاب کے مستعفی ہونے سمیت دیگر نعرے بھی لگائے اور بینرز و پلے کارڈز اٹھائے جن پر تحریر تھی کہ قابض مئیر مرتضیٰ وہاب استعفیٰ دو، قاتل قاتل مئیر قاتل، شہر کو مقتل مت بناؤ، گٹروں پر ڈھکن لگاؤ، ابراہیم ہم شرمندہ ہیں، ابراہیم کراچی شرمندہ ہے، یہ غفلت یا قتل جواب دو، موت کا حساب دو، ایک بینر پر تین سالہ ابراہیم کی تصویر کے ساتھ تحریر تھی، میں کس کے ہاتھ میں اپنا لہو تلاش کروں؟”

سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہا کہ میئر کے دعوے کے برعکس ٹاؤن اور یوسی چیئرمینز کو گٹر کے ڈھکن فراہم کرنا ان کی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ یہ واٹر بورڈ اور کے ایم سی کی ذمہ داری ہے، میئر کی سرپرستی میں شہریوں کے مکانوں پر بھی قبضے کیے جا رہے ہیں اور شہر کو مفتوحہ علاقہ بنا دیا گیا ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • لاہور: سول جج سید جہانزیب بخاری نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا
  • پاکستان کرپٹو کونسل کے سربراہ بلال بن ثاقب وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی کے عہدے سے مستعفی
  • آئینی ترامیم،اصل فائدہ کس کا؟
  • سانحہ نیپا بچے کی الم ناک موت: قابض میئر ذمہ داری قبول کریں اور استعفیٰ دیں، سیف الدین
  • انٹرنیشنل میڈیا کی توجہ نے عمران خان کی بہن کی ملاقات ممکن بنائی، زلفی بخاری
  • آئینی ترامیم، اصل فائدہ کس کا؟
  • وفاقی آئینی عدالت، قواعد کے بغیر اعلیٰ تنخواہ والے عہدوں کی منظوری
  • سکھر: ڈاکوئوں کے ساتھ مقابلے میں کانسٹیبل جہانزیب شہید،نماز جنازہ اداکردی
  • لاہور سے کراچی جانے والی ٹرین حادثے سے بال بال بچ گئی