Daily Mumtaz:
2025-12-04@15:53:41 GMT

ڈونباس و نووروسیا ب ہر قیمت پر روس میں شامل کرینگے، پیوٹن

اشاعت کی تاریخ: 4th, December 2025 GMT

ڈونباس و نووروسیا ب ہر قیمت پر روس میں شامل کرینگے، پیوٹن

 

ماسکو(ویب ڈیسک)  فوج کا استعمال کرنا پڑے یوکرینی علاقوں کو روس میں شامل کریں گے؛ روسی صدر آج سرکاری دورے پر بھارت پہنچیں گے

یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے امریکی صدر کی تجویز پر جاری مذاکرات کے باوجود صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایک بار پھر یوکرینی علاقوں کے روس میں انضمام پر زور دیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ امریکا میں جاری مذاکرات میں ڈونباس کو روس میں ضم کرنے کے مطالبے پر غور کیا جائے گا۔

روسی صدر کے بقول ہم نے تہیہ کیا ہوا ہے کہ کسی بھی طرح ڈونباس اور نووروسیا کو یوکرین کے تسلط سے آزاد کرائیں گے۔ چاہے اس کے لیے جنگ ہی کیوں نہ کرنا پڑا۔

انھوں نے مزید کہا کہ ان علاقوں کو یا تو یوکرینی فورسز خود ہی خالی کردیں گی اور واپس لوٹ جائیں گی یا پھر روسی فوج انھیں ایسا کرنے پر مجبور کردیں گی اور اس علاقے کا مکمل کنٹرول حاصل کرلیں گی۔

ان خیالات کا اظہار روسی صدر نے ماسکو میں بھارت روانگی سے قبل دیا جہاں ان کا استقبال وزیر اعظم نریندر مودی کریں گے۔

یاد رہے کہ روس میں امریکی وفد نے دو روز قبل پیوٹن حکومت کے اہم عہدیداروں کے ساتھ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے دی گئیں امریکی صدر کی تجاویز پر مذاکرات کیے۔

دسری جانب آج یوکرینی وفد بھی ٹرمپ تجاویز پر مذاکرات کے لیے امریکا پہنچ رہا ہے جس کے لیے امریکی صدر کافی پُرامید ہیں۔

واضح رہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے خاتمے کے لیے امریکی صدر نے 28 نکاتی ایجنڈا پیش کیا ہے جس پر پہلے تو فریقین نے انکار کیا تھا تاہم اب کسی نتیجے پر پہنچنے کے لیے امریکا سے مذاکرات کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

روسی صدر پیوٹن نے یورپی ممالک کو تیسری جنگ عظیم کی دھمکی دے دی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ماسکو:روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے یورپی ممالک کو دھمکی آمیز پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس تیسری جنگ عظیم کے لیے تیار ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر پیوٹن نے کہا کہ روس یورپ کے ساتھ لڑائی شروع کرنے کا خواہاں نہیں لیکن اگر یورپ نے روس کے خلاف جنگ کا فیصلہ کیا تو ہم بھی بھرپور جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔

صدر پیوٹن نے خبردار کیا کہ حالات بہت تیزی سے ایسے مرحلے پر پہنچ سکتے ہیں جہاں بات چیت کے لیے کوئی راستہ باقی نہ رہے،  انہوں نے یورپی ممالک سے اپیل کی کہ یوکرین کو نیٹو میں شامل کرنے کی سازش ترک کریں کیونکہ روس اپنا دفاع جانتا ہے۔

روسی صدر کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب روسی وفد امریکا پہنچا ہے تاکہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کیے جائیں، یہ مذاکرات ان تجاویز پر ہوں گے جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس اور یوکرین کے صدور کو پیش کی تھیں۔

صدر پیوٹن کے اس بیان نے بین الاقوامی سطح پر خطرے اور تشویش میں اضافہ کر دیا ہے جبکہ عالمی رہنماؤں نے صبر اور سفارتکاری کے ذریعے صورتحال کو قابو میں رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • ضرورت پڑی تو فوج استعمال کر کے یوکرینی علاقے روس میں شامل کریں گے: روسی صدر
  • چاہے فوج کا استعمال کرنا پڑے یوکرینی علاقوں کو روس میں شامل کریں گے؛ پیوٹن
  • روس یوکرین کے ساتھ جاری جنگ ختم کرنا چاہتا ہے، ٹرمپ
  • روسی اور امریکی وفد کے مذاکرات  بے نتیجہ ختم ، تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
  • یوکرین جنگ، پیوٹن نے کچھ امریکی تجاویز قبول ،کچھ کو مسترد کردیا،ترجمان کریملن
  • اگر یورپ جنگ کرنا چاہتا ہے تو روس بھی تیار ہے: پیوٹن
  • یوکرین امن مذاکرات: پیوٹن کی یورپ کو تیسری جنگ عظیم کی دھمکی
  • یوکرین امن مذاکرات؛ پیوٹن نے یورپ کو تیسری جنگ عظیم کی دھمکی دے دی
  • روسی صدر پیوٹن نے یورپی ممالک کو تیسری جنگ عظیم کی دھمکی دے دی