وثوق سے کہتا ہوں مقتدرہ پی ٹی آئی سیٹلمنٹ نہیں ہو سکتی: شیر افضل مروت
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور نے بانی پی ٹی آئی کو کہا تھا جتھے نہیں لا سکتا۔ سوشل میڈیا پر اداروں کیخلاف منفی پراپیگنڈا کیا گیا۔ پی ٹی آئی اب تو بہ بھی کر لے تب بھی شاید فائدہ نہیں ہو۔ سہیل آفریدی کو اس لیے لایا گیا کہ اسلام آباد پر چڑھائی کریں۔ پورے وثوق سے کہتا ہوں مقتدرہ سے پی ٹی آئی کی سیٹلمنٹ نہیں ہو سکی۔ منگل کو بانی کی بہنیں بھی اڈیالہ نہیں جائیں گی۔ 35 ایم پی ایز نے علی امین کو کہا تھا کہ استعفیٰ دیدیں۔ سوشل میڈیا کے بہانے نے تحریک انصاف کی سیاست کو جلا کر رکھ دیا۔ خیبر پی کے میں گورنر راج لگا تو وہاں پی ٹی آئی میں بھی تبدیلی آئے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
کشمیر ہائوس اسلام آباد میں کشمیر یوتھ کانفرنس کا انعقاد
ذرائع کے مطابق مشاہد حسین سید نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلی بار مغربی رائے عامہ فلسطین کے بارے میں بدلی ہے جس کا اثر مقبوضہ کشمیر پر بھی پڑے گا اور بھارت کی بالادستی کے خلاف چین پاکستان کے شانہ بشانہ موجود ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیر ہائوس اسلام آباد میں منعقدہ کشمیر یوتھ کانفرنس سے سینیٹر مشاہد حسین سید، کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینئر غلام محمد صفی اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔ ذرائع کے مطابق مشاہد حسین سید نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی کشمیر پالیسی ہے وہی پالیسی ہے جو قائداعظم محمد علی جناح کی تھی۔ اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، اس پالیسی کے مطابق جموں و کشمیر پاکستان کی شان ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال میں کشمیر کے حوالے سے تین مثبت چیزیں سامنے آئی ہیں پاکستان کو نیٹ سکیورٹی کے حوالے سے ایک نیا مقام ملا ہے، پہلی بار مغربی رائے عامہ فلسطین کے بارے میں بدلی ہے جس کا اثر مقبوضہ کشمیر پر بھی پڑے گا اور بھارت کی بالادستی کے خلاف چین پاکستان کے شانہ بشانہ موجود ہے۔ انہوں نے کہاکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پہلے صدر ہیں جون جنگجو نہیں ہیں بلکہ وہ جنگیں ختم کرانے کی بات کرتے ہیں۔ مشاہد حسین سید نے واضح کیا کہ کشمیر پاکستان کی پہلی ترجیح ہے اس کو سیاست سے جوڑنا درست نہیں ہے۔ عوامی رائے مسئلہ کشمیر کے حوالے بہت اہم ہے انشاءاللہ کشمیر بنے گا پاکستان۔
سابق صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان، غلام محمد صفی، الطاف حسین وانی، شیخ عبدالمتین اور دیگر حریت رہنمائوں سمیت مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ حریت چیئرمین مسرت عالم بٹ کشمیری مزاحمتی تحریک کی سب سے توانا آواز ہیں۔ وہ زمانہ طالبعلمی سے ہی تحریک آزادی سے وابستہ ہو گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بابا حریت سید علی گیلانی نے مسرت عالم بٹ کو اپنا جانشین مقرر کیا۔ مسرت عالم بٹ کے کردار نے نوجوانوں کو منظم کیا، ان کے فولادی ارادوں کے سامنے بھارت کو جھکنا پڑا۔ مسرت عالم بٹ گزشتہ دس سال سے زائد عرصے سے نئی دلی کی تہاڑ جیل میں مسلسل قید ہیں۔ مقررین نے مسرت عالم بٹ سمیت غیر قانونی طور پر نظربند حریت رہنمائوں محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی اور دیگر کو ثابت قدمی پر شاندار خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال مئی میں پاک بھارت جنگ میں پاکستان کی شاندار فتح سے کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ بندی کرانے کا اعلان کیا اور پاکستان نے سفارتی اصولوں پر عمل کرتے ہوئے امریکہ کے ثالثی کے کردار پر اس کا شکریہ ادا کیا۔ تاہم بھارت مسلسل اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے اور جنگ بندی میں امریکہ کے کردار سے انکار کر رہا ہے۔کانفرنس کے دیگر شرکاء میں ڈاکٹر اویس بن وصی، ایمبیسڈر عبدالباسط اور دیگر بھی شامل تھے۔