اسلام آباد میں غیر قانونی مقیم افغانیوں کے خلاف فوری کارروائی کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 7th, December 2025 GMT
اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں غیر قانونی مقیم افغانیوں کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دے دیا گیا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی اسلام آباد محمد جواد طارق کی زیر صدارت اجلاس معنقد ہوا جس میں ایس ایس پی آپریشنز قاضی علی رضا سمیت تمام ایس ایچ اوز نے شرکت کی۔ڈی آئی جی نے شہر کی سیکیورٹی اور عوام کے تحفظ کے لیے سخت احکامات جاری کیے اور غیر قانونی مقیم افغانیوں کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیا۔
ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ غیر قانونی مقیم افراد کے جرائم میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد ملے ہیں، قبضہ مافیا، غیر قانونی اسلحہ اور منشیات فروشوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی ہے،ایسے عناصر کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی عمل میں لائیں۔
محمد جواد طارق نے کہا کہ سنگین جرائم میں ملوث متحرک گینگز کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے، کار و موٹر سائیکل چوری میں ملوث گروہوں کے خلاف موثر کارروائیاں کی جائیں، شہر میں گشت اور چیکنگ کو بامقصد بنایا جائے، شہریوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل اسلام ا باد کے خلاف
پڑھیں:
اسلام آباد میں تمام کھلے مین ہولز پر ڈھکن لگا دیے گئے
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) کراچی اور کہروڑ پکا جیسے حادثات سے بچنے کے لئے اسلام آباد میں تمام کھلے مین ہولز پر ڈھکن لگا دیے گئے۔ چیئرمین سی ڈی اے کی خصوصی ہدایات پر چیف آفیسر میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد (MCI) نے فوری ایکشن لیتے ہوئے شہر بھر کی یونین کونسلز میں کھلے مین ہولز کو کور کرنے کا ہنگامی آپریشن مکمل کر لیا۔ترجمان ایم سی آئی کے مطابق چیف آفیسر نے تمام یونین کونسلز کے سیکرٹریز کو ہدایت جاری کی تھیں کہ جہاں بھی بغیر ڈھکن کے مین ہولز موجود ہیں، اُنہیں فوری طور پر محفوظ بنایا جائے تاکہ شہریوں کو کسی بھی قسم کے حادثے سے بچایا جا سکے۔احکامات کے بعد یونین کونسلز کی فیلڈ ٹیموں نے تیز رفتار کارروائی کرتے ہوئے آج ہی تمام نشاندہی شدہ کھلے مین ہولز پر ڈھکن نصب کر کے انہیں مکمل طور پر کور کر دیا۔
ایم سی آئی نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی علاقے میں کوئی مین ہول بغیر ڈھکن کے موجود ہو تو اس کی فوری اطلاع متعلقہ یونین کونسل کو دیں، تاکہ بر وقت کارروائی کی جا سکے۔
ملکی سائبر سیکیورٹی انفرا اسٹرکچر کا جامع آڈٹ کروانے کا فیصلہ
مزید :