قائم مقام چیئرمین سینٹ سیدال خان سے ارکانِ پارلیمنٹ، وکلاء کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار) قائم مقام چیئرمین سینٹ سیدال خان سے مختلف اراکینِ پارلیمنٹ، وکلا، سماجی تنظیموں، طلبہ اور سول سوسائٹی کے نمائندوں پر مشتمل مختلف وفود نے ملاقات کی۔ ملاقاتوں میں ملکی ترقی، عوامی ریلیف، ایوان بالا میں موثر قانون سازی، ملکی معیشت کی بہتری، قومی یکجہتی اور سماجی بہبود کے متعدد اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ قائم مقام چیئرمین سینٹ نے وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایوانِ بالا عوامی مسائل کے حل اور ملک کی مجموعی ترقی و خوشحالی کے لیے جامع اور بامقصد قانون سازی پر بھرپور توجہ دے رہا ہے۔ موجودہ حکومت کی بہتر حکمتِ عملی، بروقت پالیسی فیصلوں اور معاشی اصلاحات کے باعث ملک میں معاشی استحکام آ رہا ہے۔ مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے جبکہ عوام کا معیارِ زندگی بھی بہتر ہو رہا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل کیساتھ شراکت داری ختم کریں، یورپی ارکان پارلیمنٹ کا خط
خط میں زور دیا ہے کہ یورپی یونین بین الاقوامی قانون کے تحت مؤقف اختیار کریں اور فلسطینیوں کے خلاف جاری نسل کشی میں شراکت داری ختم کریں، خط میں ارکانِ پارلیمنٹ نے کایا کالاس سے اپیل کی کہ یورپی یونین اور اسرائیل ایسوسی ایشن کے معاہدوں کو معطل کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ یورپی پارلیمنٹ کے متعدد اراکین نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی چیف کایا کالاس کو ایک خط لکھا ہے جس میں اسرائیل جارحیت سے دور رہنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ 789 دن کی نسل کشی اور 58 سال کی غیر قانونی قبضے کے بعد ضروری ہے کہ یورپی پارلیمنٹ واضح پیغام دے کہ یورپ مزید شریک جرم نہیں رہ سکتا۔ خط میں زور دیا ہے کہ یورپی یونین بین الاقوامی قانون کے تحت مؤقف اختیار کریں اور فلسطینیوں کے خلاف جاری نسل کشی میں شراکت داری ختم کریں، خط میں ارکانِ پارلیمنٹ نے کایا کالاس سے اپیل کی کہ یورپی یونین اور اسرائیل ایسوسی ایشن کے معاہدوں کو معطل کیا جائے۔
یورپی ارکان پارلیمان نے اسرائیل پر جامع اسلحہ پابندی عائد کرنے اور عالمی عدالتوں ICJ اور ICC کے فیصلوں کا احترام کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ خط میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں کو تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل جاری رہے۔ ارکان پارلیمان نے اپنے مشترکہ خط میں انٹرنیشنل کریمنل کورٹ پر عائد کی گئی پابندیوں کی مذمت کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔