بگ بیش، شاہین شاہ آفریدی اور بابراعظم آسٹریلیا پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
لاہور:
پاکستان کے اسٹار کرکٹرز بابر اعظم اور شاہین شاہ آفریدی بگ بیش لیگ کے 15 ویں ایڈیشن میں شرکت کے لیے آسٹریلیا پہنچ گئے ہیں.
لیگ کا آغاز 14 دسمبر سے ہوگا، بابر اعظم سڈنی سکسرز کی نمائندگی جبکہ شاہین شاہ آفریدی برسبین ہیٹ کی جانب سے کھیلیں گے.
دونوں فرنچائزز نے سوشل میڈیا پر اپنے اپنے کھلاڑیوں کی آمد کی تصدیق کی ہے، شاہین شاہ آفریدی جو بی بی ایل 15 کے نمبر ون ڈرافٹ پک تھے، سب سے پہلے برسبین پہنچے.
برسبین ہیٹ نے ایکس پر شاہین کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ نمبر ون ڈرافٹ پک برسبین پہنچ گئے ہیں.
The number one draft pick has landed. Welcome to Brisbane, @iShaheenAfridi ???? #BBL15 | @BrisbaneAirport pic.twitter.com/gr9qQdtrY3
— Brisbane Heat (@HeatBBL) December 8, 2025دوسری جانب سڈنی سکسرز نے بابر اعظم کی آمد کی 14 سیکنڈ کی ویڈیو جاری کی جس میں وہ ڈریسنگ روم میں داخل ہوتے دکھائی دیتے ہیں.
???? pic.twitter.com/BqGnXoOVRr
— Sydney Sixers (@SixersBBL) December 9, 2025ویڈیو کے ساتھ صرف یہ الفاظ لکھے گئے،وہ پہنچ گئے ہیں۔ بی بی ایل 15 کا انعقاد 14 دسمبر سے 25 جنوری تک ہوگا، لیگ کے دوران مجموعی طور پر 44 میچز کھیلے جائیں گے ۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شاہین شاہ ا فریدی پہنچ گئے
پڑھیں:
آسٹریلیا نے طالبان پر سخت ترین مالی و سفری پابندیاں لگا دیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251208-08-6
سڈنی (مانیٹرنگ ڈیسک) آسٹریلیا نے افغانستان کی حکومت کے 4 اعلیٰ عہدیداروں پر مالی پابندیاں اور سفری پابندیاں عاید کر دی ہیں۔ آسٹریلوی وزیرِ خارجہ پینی وونگ کے مطابق یہ اقدام افغانستان میں بگڑتی ہوئی انسانی حقوق کی صورتحال، خصوصاً خواتین اور بچیوں کے خلاف بڑھتی ہوئی پابندیوں کے باعث اٹھایا گیا ہے۔پینی وونگ کا کہنا ہے کہ ان طالبان حکام پر الزام ہے کہ وہ خواتین کی تعلیم، ملازمت، نقل و حرکت اور عوامی زندگی میں شرکت پر سخت پابندیاں لگا رہے ہیں، جو بنیادی انسانی اقدار کے خلاف ہے‘ پابندیوں کا نشانہ بننے والوں میں 3 طالبان وزرا اور چیف جسٹس شامل ہیں۔آسٹریلیا نے ایک نیا حکومتی فریم ورک متعارف کرایا ہے جس کے تحت وہ براہ راست ایسے افراد پر پابندیاں لگا سکے گا جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہوں‘ اس اقدام کا مقصد طالبان پر دباؤ بڑھانا اور افغان عوام کی حمایت کرنا ہے۔