بابر اعظم اور شاہین شاہ آفریدی بی بی ایل میں شرکت کے لیے آسٹریلیا پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
قومی کرکٹ ٹیم کے اسٹار بیٹر اور سابق کپتان بابر اعظم اور فاسٹ بالر شاہین شاہ آفریدی آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ (بی بی ایل) میں حصہ لینے کے لیے آسٹریلیا پہنچ گئے ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے اسٹار بیٹر اور سابق کپتان بابر اعظم نے لندن میں روڈ شو میں شرکت کے بعد سیدھا آسٹریلیا کا سفر کیا اور اپنی ٹیم سڈنی سکسرز کو جوائن کر لیا جبکہ قومی ون ڈے کپتان شاہین شاہ آفریدی نے اپنی ٹیم برسبین ہیٹ کے ساتھ شمولیت اختیار کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سے قبل قومی کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز اور سابق کپتان محمد رضوان پہلے ہی میلبرن رینیگیڈز کے حصے کے طور پر لیگ میں شامل ہو چکے ہیں۔
پاکستان کے کرکٹ شائقین کے لیے یہ خوشخبری ہے کہ اس سال بگ بیش لیگ میں کئی قومی کھلاڑی ایکشن میں نظر آئیں گے اور دلچسپ مقابلے دیکھنے کو ملیں گے، لیگ 14 دسمبر سے شروع ہو رہی ہے اور 28 جنوری تک جاری رہے گی۔ اس دوران پاکستان کے کھلاڑیوں کو باضابطہ طور پر این او سی جاری کیا گیا ہے تاکہ وہ بغیر کسی رکاوٹ کے اپنی ٹیموں کے ساتھ کھیل سکیں۔
یہ سالانہ لیگ نہ صرف آسٹریلوی شائقین کے لیے دلچسپی کا باعث ہے بلکہ پاکستانی کھلاڑیوں کے لیے بھی ایک موقع ہے کہ وہ بین الاقوامی معیار کے مقابلوں میں اپنی مہارت کا مظاہرہ کریں اور تجربات حاصل کریں۔ بابر اعظم اور شاہین شاہ آفریدی کی شمولیت نے پاکستانی کرکٹ کے مداحوں میں جوش و خروش پیدا کر دیا ہے اور اس لیگ میں پاکستان کی نمائندگی کو مضبوط بنانے کا موقع فراہم کیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شاہین شاہ آفریدی کے لیے
پڑھیں:
عمان رائل نیوی کا فلوٹیلا بحری مشق میں شرکت کیلئے کراچی پہنچ گیا
—تصویر: آئی این پیعمان رائل نیوی کا فلوٹیلا بحری مشق میں شرکت کے لیے کراچی پہنچ گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مشق کا مقصد پاکستان اور عمان کے درمیان میری ٹائم سیکیورٹی تعاون کومضبوط بنانا اور دونوں ممالک کے دیرینہ دوستانہ تعلقات کو گہرا کرنا تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اس مشق نے باہمی سیکھنے، مشترکہ کارکردگی کو بڑھانے کے لیے پلیٹ فارم فراہم کیا۔
پاک نیوی اور عمان کی رائل نیوی 1980ء سے باقاعدگی کے ساتھ مشقیں کر رہی ہیں، دورے کے دوران پاکستان نیوی کی سینئر قیادت سے ملاقاتیں اور اہم بحری تنصیبات و تربیتی مراکز کے دورے شامل تھے۔
دونوں بحری افواج کے اہلکاروں نے پیشہ ورانہ نشستوں، مباحثوں، مختلف سمندری سرگرمیوں کے تجربات کے تبادلے میں بھی حصہ لیا۔