لاہور میں رواں سال جرائم میں کمی آئی: رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
---فائل فوٹو
رواں سال صوبۂ پنجاب کے دارالخلافہ لاہور میں جرائم کی شرح میں کمی دیکھی گئی۔
پولیس ریکارڈ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 2024ء اور 2025ء کے 11 ماہ کے تقابلی جائزے کے مطابق گھناؤنے جرائم میں مجموعی طور پر 52 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
پولیس کے ریکارڈ کے مطابق ریسکیو ون فائیو پر کالز میں بھی 73 فیصد کمی آئی ہے۔
اسی طرح ڈکیتیوں میں 49 اور راہزنی کی وارداتوں میں 73 فیصد کمی ہوئی، چوری کی وارداتوں میں بھی 30 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کا کہنا ہے کہ جرائم میں کمی حکومتی سرپرستی، جدید ٹیکنالوجی کا نفاذ اور فورس کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فیصد کمی
پڑھیں:
پنجاب کی 70 فیصد عوام نے صوبائی حکومت کو کرپٹ قراردےدیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پنجاب کی 70 فیصد عوام نے صوبائی حکومت کو زیادہ کرپٹ قرار دے دیا۔
پنجاب میں 78 فیصد لوگوں کا کرپشن روکنے کی سرکاری کوششوں پر عدم اطمینان کا اظہار۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ حالیہ سروے کے مطابق 77 فیصد شرکا کرپشن روکنے کی سرکاری کوششوں سے مطمئن نہیں۔
صوبائی سطح پر عدم اطمینان بلوچستان میں 80 فیصد، پنجاب میں 78 فیصد اور سندھ و خیبر پختونخوا میں 75 فیصد رہا۔
سروے میں بتایا گیا کہ عوام صوبائی حکومتوں کو مقامی حکومتوں کے مقابلے میں زیادہ کرپٹ سمجھتے ہیں۔
59 فیصد افراد نے صوبائی حکومتوں پر عدم اعتماد کا اظہار کیا، جو پنجاب کے معاملے میں سب سے زیادہ یعنی 70 فیصد تھا۔
احتساب کے اداروں پر ایک سخت عدم اعتماد بھی سامنے آیا، جہاں 78 فیصد پاکستانی چاہتے ہیں کہ نیب اور ایف آئی اے جیسے اینٹی کرپشن اداروں کا خود احتساب ہو۔
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی جانب سے کرپشن سے متعلق رپورٹ میں کئی شعبوں میں خیبرپختونخوا کو ملک کا سب سے کم کرپٹ صوبہ قرار دیا گیا ہے۔
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی رپورٹ کے مطابق کرپشن سے متعلق عوامی رائے جاننے کےلیے کروائے گئے سروے میں قومی سطح پر 24 فیصد شرکا نے پولیس کو سب سے زیادہ کرپٹ شعبہ قرار دیا۔ اس کے بعد ٹینڈر و پروکیورمنٹ 16 فیصد اور عدلیہ 14 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
پنجاب میں پولیس کرپشن کے بارے میں سب سے خراب تاثر رپورٹ کیا گیا جو 34 فیصد تھا، جبکہ بلوچستان 22 فیصد، سندھ 21 فیصد اور خیبر پختونخوا میں یہ شرح 20 فیصد رہی۔
Faiz alam babar