2025-07-26@06:08:03 GMT
تلاش کی گنتی: 104

«وفاقی ترقیاتی»:

(نئی خبر)
    سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر—فائل فوٹو سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر کا کہنا ہے کہ پنجاب میں بلدیاتی اداروں كا قیام عمل میں لایا جائے۔فیصل آباد میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلدیاتی اداروں كے نہ ہونے سے دیہی علاقوں میں بنیادی مسائل حل نہیں ہو رہے۔ہمایوں اختر کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی فی الفور قانون سازی كرے اور بلدیاتی انتخابات كرائے جائیں۔ ہماری کاوشوں سے انٹر چینج کی منظوری پر ن لیگ تختی لگانے کیلئے سرگرم ہیں: ہمایوں اختر خانسابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے فیصل آباد میں این اے 97 میں علاقہ مکینوں سے ملاقات کی ہے۔ سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ فنڈز ارکان اسمبلی کے بجائے عوام کے حقیقی نمائندوں تک منتقل...
    صدیق ساجد نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں رواں مالی سال کے وفاقی ترقیاتی پروگرام کو مونگ پھلی” قرار دے کر گویا دریا کو کوزے میں بند کر دیا پے، انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کو درپیش سنگین مالیاتی بحران کی وجہ سے وفاقی حکومت کے ترقیاتی پروگرام پر عملاً کھربوں روپے کا کٹ لگ گیا ہے جس کی وجہ سے رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران ترقیاتی منصوبوں کیلئے دستیاب فنڈز کا حجم ہاتھی کے منہ میں مونگ پھلی” اور اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف، بالکل ہی نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے، مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ مالی سال 2025,26ء میں وفاقی ترقیاتی پراجیکٹس کو 2 مراحل میں “ٹیکہ”...
    برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک) موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں سالانہ اوسط عالمی درجہ حرارت 2024 ء میں پہلی بار صنعتی عہد سے قبل کے مقابلے میں 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ریکارڈ ہوا۔ اس طرح گزشتہ سال انسانی تاریخ کا گرم ترین سال بن گیا ۔ یورپی موسمیاتی ادارے کاپر نیکس کی جانب سے تصدیق کی گئی کہ2024 ء کا اوسط عالمی درجہ حرارت صنعتی عہد سے قبل کے مقابلے میں 1.6 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔ اس سے قبل 2023 ء انسانی تاریخ کا گرم ترین سال قرار پایا تھا جس کے دوران اوسط عالمی درجہ حرارت صنعتی عہد سے قبل کے مقابلے میں 1.48 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہواتھا۔درجہ حرارت میں اضافے کی بنیادی وجہ خام ایندھن جیسے...
    اسلام آباد (آن لائن)رواں مالی سال کے 6 ماہ میں وفاقی منصوبوں کا برا حال ، ترقیاتی بجٹ1500 ارب سے کم کر کے1100 ارب روپے کر دیا گیاجس سے کئی ترقیاتی منصوبے متاثرہونے کا خدشہ ہے اورترقیاتی فنڈز ریلیز کرنے میں کئی دشواریاںسامنے آئی ہیں جس سے مزید ترقیاتی کام کھٹائی میں پڑ گئے۔دستاویزات کے مطابق 1500 ارب سے 2024-25 کا ترقیاتی فنڈ 1100 ارب روپے کردیا گیا، 400 ارب کی کٹوتی وفاقی حکومت کو فنڈز کی حصولی میں مشکلات کی وجہ سے کی گئی۔