عالمی منڈی میں تیل نرخوں میں کمی کافائدہ عوام کو ترقیاتی منصوبوں کی صورت میں دینے کافیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ۔اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے اعلان کیا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونے والی کمی کو صارفین تک منتقل کرنے کی بجائے اس رقم کو بلوچستان کی سب اہم شاہراہ N- 25 (چمن،کوئٹہ،قلاتـ، خضدار، کراچی شاہراہ) کو دو رویہ کرنے میں استعمال کیا جائے گا تاکہ بلوچستان کے عوام کو سفر کی بہترین سہولیات میسر آسکیں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ قومی شاہراہ کی بحالی موٹر وے کے معیار پر کی جائے۔ مزید برآں اسی بچت سے کچھی کینال کا فیز 2 بھی مکمل کرنے میں استعمال ہو گی جس سے صوبہء بلوچستان کی سینکڑوں ایکڑ زمین سیراب ہو گی اور صوبے سمیت پاکستان بھر میں خوشحالی آئے گی۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، جو کہ خصوصی طور پر وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شریک تھے، نے بلوچستان کے عوام کے لئے این 25 کی بحالی کے منصوبے اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کے لیے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔*وفاقی کابینہ نے پیٹرولیم ڈویژن کی سفارش پر پیٹرولیم پراڈکٹس (پیٹرولیم لیوی) آرڈینینس 1961 میں ترمیم کی منظوری دے دی۔ اس ترمیم میں قومی محصولات میں اضافہ ہو گا۔وفاقی کابینہ نے وزارت خزانہ کی سفارش پر حکومت کی ڈومیسٹک سیکیورٹیز جاری کرنے کے حوالے سے سسٹین ایبل انوسٹمینٹ سکوک فریم ورک کی منظوری دے دی ۔ یہ فریم ورک مقامی طور پر پائیدار سرمایہ کاری کے لئے سکوک جاری کرنے کے حوالے مددگار ثابت ہو گا جس کے تحت پائیدار ماحولیات اور قابل تجدید توانائی کے حوالے سے منصوبوں کی فنڈنگ کی جا سکے گی۔ یہ فریم ورک پائیدار ترقیاتی اہداف ، نیشنلی ڈٹرمنڈ کانٹری بیوشنز 2021 اور قومی ایڈیپٹیشن پلان 2023 کی تکمیل میں اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔
وفاقی کابینہ نے وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی سفارش پر نیشنل ایگری ٹریڈ اینڈ فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے بل کو پارلیمینٹ بھیجنے کی منظوری دے دی ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: وفاقی کابینہ کے حوالے
پڑھیں:
آئی ایم ایف نے بجٹ سے صوبائی نوعیت کے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا
ذرائع کے مطابق وفاق آئندہ بجٹ میں 168 صوبائی ترقیاتی منصوبے وفاقی بجٹ سے نکالنے پر مجبور ہے۔ صوبائی نوعیت کے 168 ترقیاتی منصوبوں کی لاگت 1100 ارب روپے ہے جبکہ وفاق 300 ارب روپے خرچ کر چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے ترقیاتی بجٹ سے صوبائی نوعیت کے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ وفاق 18 ویں ترمیم کے بعد منتقل صوبائی منصوبوں پر ترقیاتی بجٹ خرچ نہ کرے۔ ذرائع کے مطابق وفاق آئندہ بجٹ میں 168 صوبائی ترقیاتی منصوبے وفاقی بجٹ سے نکالنے پر مجبور ہے۔ صوبائی نوعیت کے 168 ترقیاتی منصوبوں کی لاگت 1100 ارب روپے ہے جبکہ وفاق 300 ارب روپے خرچ کر چکا ہے۔ آئی ایم ایف نے صوبائی نوعیت کے 168 منصوبوں پر مزید خرچ کرنے سے روک دیا ہے۔ ان منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیے وفاق کو مزید 800 ارب روپے خرچ کرنا تھے تاہم اب 168 صوبائی نوعیت کے منصوبے صوبائی ترقیاتی بجٹ سے مکمل کیے جا سکتے ہیں۔