اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ۔اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے اعلان کیا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونے والی کمی کو صارفین تک منتقل کرنے کی بجائے اس رقم کو بلوچستان کی سب اہم شاہراہ N- 25 (چمن،کوئٹہ،قلاتـ، خضدار، کراچی شاہراہ) کو دو رویہ کرنے میں استعمال کیا جائے گا تاکہ بلوچستان کے عوام کو سفر کی بہترین سہولیات میسر آسکیں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ قومی شاہراہ کی بحالی موٹر وے کے معیار پر کی جائے۔ مزید برآں اسی بچت سے کچھی کینال کا فیز 2 بھی مکمل کرنے میں استعمال ہو گی جس سے صوبہء بلوچستان کی سینکڑوں ایکڑ زمین سیراب ہو گی اور صوبے سمیت پاکستان بھر میں خوشحالی آئے گی۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، جو کہ خصوصی طور پر وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شریک تھے، نے بلوچستان کے عوام کے لئے این 25 کی بحالی کے منصوبے اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کے لیے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔*وفاقی کابینہ نے پیٹرولیم ڈویژن کی سفارش پر پیٹرولیم پراڈکٹس (پیٹرولیم لیوی) آرڈینینس 1961 میں ترمیم کی منظوری دے دی۔ اس ترمیم میں قومی محصولات میں اضافہ ہو گا۔وفاقی کابینہ نے وزارت خزانہ کی سفارش پر حکومت کی ڈومیسٹک سیکیورٹیز جاری کرنے کے حوالے سے سسٹین ایبل انوسٹمینٹ سکوک فریم ورک کی منظوری دے دی ۔ یہ فریم ورک مقامی طور پر پائیدار سرمایہ کاری کے لئے سکوک جاری کرنے کے حوالے مددگار ثابت ہو گا جس کے تحت پائیدار ماحولیات اور قابل تجدید توانائی کے حوالے سے منصوبوں کی فنڈنگ کی جا سکے گی۔ یہ فریم ورک پائیدار ترقیاتی اہداف ، نیشنلی ڈٹرمنڈ کانٹری بیوشنز 2021 اور قومی ایڈیپٹیشن پلان 2023 کی تکمیل میں اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔
وفاقی کابینہ نے وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی سفارش پر نیشنل ایگری ٹریڈ اینڈ فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے بل کو پارلیمینٹ بھیجنے کی منظوری دے دی ۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: وفاقی کابینہ کے حوالے

پڑھیں:

وفاقی ملازمین کے ہائوس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:۔ وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کو مہنگائی سے ریلیف دینے کے لیے ہائوس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور کرلیا ہے۔ یہ فیصلہ وفاقی کابینہ نے سمری سرکولیشن کے ذریعے منظور کیا، جس کا اطلاق گریڈ 1 سے 22 تک کے تمام وفاقی ملازمین پر ہوگا۔

نئے ریٹس اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، کراچی، پشاور اور کوئٹہ کے وفاقی ملازمین کے لیے نافذ ہوں گے، جس سے قومی خزانے پر تقریباً 12 ارب روپے کا مالی اثر پڑے گا۔

ذرائع کے مطابق وزارتِ ہائوسنگ اینڈ ورکس نے کابینہ کو تجویز دی تھی کہ شہری علاقوں میں کرایوں میں غیر معمولی اضافے کے باعث موجودہ الاونس ناکافی ہو چکا ہے۔ وزارت نے موقف اختیار کیا کہ آخری بار ہائوس رینٹ سیلنگ میں ستمبر 2021ءمیں ترمیم کی گئی تھی، جب کہ حالیہ مہنگائی کے باعث سرکاری ملازمین کیلئے مناسب رہائش حاصل کرنا مشکل ہو گیا ہے۔

وزارت نے مزید بتایا کہ بیشتر ملازمین کو اپنی جیب سے اضافی رقم ادا کرنی پڑتی ہے، جب کہ سرکاری رہائش گاہوں کی شدید قلت بھی موجود ہے۔ فنانس ڈویژن نے وزارتِ ہائوسنگ کی تجویز کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ مارکیٹ ریٹس کے مطابق 85 فیصد اضافہ ناگزیر ہے۔

وزیراعظم کی ہدایت پر کابینہ نے رول 17(1)(b) کے تحت منظوری دی۔ حکومتی فیصلے کے بعد نئی ہائوس رینٹ سیلنگ کے اطلاق سے وفاقی ملازمین کو مالی دبائو میں واضح کمی اور مارکیٹ ریٹس کے قریب الاﺅنس حاصل ہو گا۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو; وزیراعلیٰ بلوچستان
  • معاشی بہتری کیلئے کردار ادا نہ کیا تو یہ فورسز کی قربانیوں کیساتھ زیادتی ہوگی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال
  • صدر مملکت آصف زرداری قطر میں ہونے والی دوسری عالمی سماجی ترقیاتی کانفرنس میں شرکت کرینگے
  • صدرِ مملکت آصف علی زرداری قطر میں ہونے والی دوسری عالمی سماجی ترقیاتی کانفرنس میں شریک ہوں گے
  • لاہور، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی گورنر پنجاب سے ملاقات
  • وفاقی وزیرداخلہ اور گورنر پنجاب کی ملاقات، سیاسی اور ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • پاکستان کی 20 سال بعد سمندر میں تیل و گیس کی تلاش کے حوالے سے بڑی کامیابی
  • بلدیہ عظمیٰ کاکونسل اجلاس‘12قراردادیں کثرت رائے سے منظور
  • وفاقی ملازمین کے ہائوس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور
  • کنٹونمنٹ بورڈ پشاور کو متروکہ املاک پر پراپرٹی ٹیکس نوٹسز دینے سے روک دیا گیا