زمین داروں کے ساتھ احتجاجاً سٹلمنٹ آفس کو تالا لگا دیا‘ہدایت الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
گوادر (نمائندہ جسارت) ایم پی اے گوادر مولاناہدایت الرحمن نے زمین داروں کے ساتھ احتجاجاً سٹلمنٹ آفس کو تالا لگا دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک ادارہ آفس لوگوں کو انصاف نہ دے اس کو تالا لگنا چاہیے، سرکاری اراضیات کی بندر بانٹ کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی، اگر محکمہ سٹلمنٹ کو لینڈ مافیا کے ذریعے غریبوں، یتیموں بیواؤں، بے سہاروں کی اراضیات ہتھیانے کا عمل بند نہیں کیا تو سخت ردعمل کا اعلان کیا جائے گا،کسی بھی سرکاری ادارے کو عوام کے حقوق پر ڈاکا زنی نہیں کرنے دیں گے۔ مولانا ہدایت الرحمن نے سرکاری اراضیات کی بندر بانٹ پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے، صوبائی حکومت تحصیل دار محکمہ سیٹلمنٹ اور دیگر اراضیات کی ہیر پھیر میں ملوث اہلکاروں کو گوادر سے ٹرانسفر کرے۔ اس موقع پر زمین داروں کا کہنا تھا کہ کئی سال سے لینڈ مافیا نے ہمارے زمینوں پر قبضہ کیا ہوا ہے، ہمارے ساتھ ظلم وزیادتی ہوئی ہے، ایم پی اے گوادر ہمارے ساتھ ہیں، ہمیں ایک جرات مند نمائندہ ملا ہے، جب تک ہمیں انصاف نہیں ملتا ہم اپنے حق کے لیے عدالت بھی جائیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
غزہ میں ایک ماہ سے کوئی امدادی ٹرک داخل نہیں ہوا، لوگ بھوکے مر رہے ہیں، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بیکریوں کو بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔ ہمارے گوداموں اور ہمارے انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کے پاس بے گھر ہونے والوں کے لیے خیمے ختم ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ نے غزہ میں خوراک کی شدید قلت اور غذائی بحران سے ہونے والی اموات سے خبردار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے کہا ہے کہ مارچ کے اوائل سے خوراک، ایندھن یا ادویات کا ایک بھی ٹرک غزہ کی پٹی میں داخل نہیں ہوا۔ غزہ میں ادویات اور خوراک کی بدترین قلت ہے جس کے باعث لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔ پریس بیانات میں ڈوجارک نے مزید کہا کہ گذشتہ 50 دنوں کے دوران غزہ میں خوراک کا ذخیرہ انتہائی کم ہو چکا ہے۔ ضروری ادویات اور طبی سامان ختم ہونے کے قریب ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بیکریوں کو بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔ ہمارے گوداموں اور ہمارے انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کے پاس بے گھر ہونے والوں کے لیے خیمے ختم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ غزہ میں ایمبولینسوں کو جان بچانے والی خدمات دستیاب نہیں اور ایندھن ختم ہو چکا ہے۔ ڈوجارک نے کہا کہ جبری نقل مکانی کے احکامات کی وجہ سے ہم غزہ کے اندر اپنے کچھ گوداموں تک رسائی حاصل نہیں کر سکتے۔