عمران خان رمضان کے پہلے یا پھر دوسرے ہفتے میں جیل سے باہر آ جائیں گے، بڑا دعویٰ سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
عمران خان رمضان کے پہلے یا پھر دوسرے ہفتے میں جیل سے باہر آ جائیں گے، بڑا دعویٰ سامنے آگیا WhatsAppFacebookTwitter 0 12 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان رمضان کے پہلے یا پھر دوسرے ہفتے میں جیل سے باہر ہوں گے،
تفصیلات کے مطابق انہوں نے سرکاری ٹی وی پربات کرتے ہوئے کہا کہ دونوں فریقوں کو پتا ہے کہ مذاکرات خوش اسلوبی سے اختتام پذیر ہوں گے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ اگر کوئی میرے خلاف باتیں کرے گا تو مجھ سے خاموشی کی توقع نہ رکھے، باہر بیٹھے لوگوں نے میرے خلاف مہم شروع کی ہوئی ہے، ایک گروپ حدود کراس کر رہا ہے، اس کو تفصیلی جواب دوں گا۔
انہوں نے نیا پنڈورا باکس کھولتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ سوشل میڈیا پر ہزاروں ڈالرز کما رہے ہیں، یہ پی ٹی آئی سے وابستگی کے دعوے بھی کرتے ہیں، جو یہاں کام کررہے ہیں، انہیں داد و تحسین کے بجائے گالیاں پڑرہی ہیں، وہ غدار ڈکلیئر کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگوں سے کہتا ہوں کہ میں نے شہباز گل پر کوئی اٹیک نہیں کیا، انہوں نے میرے خلاف پانچویں چھٹی ویڈیو بنائی ہے، میں کہتا ہوں باز آجاؤ، اس سے پہلے کہ دیرہو جائے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے پی ٹی آئی میں اختلافات کے حوالے سے خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی میرے خلاف باتیں کرے گا تو مجھ سے خاموشی کی توقع نہ رکھی جائے۔
انہوں نے کہا ہے کہ سلمان اکرم راجہ معاملے پر میں نے پارٹی کو کمٹمنٹ دی کہ مزید تنازع کھڑا نہیں کروں گا لیکن کسی کو حق نہیں کہ میرے خلاف میڈیا پر بیٹھ کر بیانات دے، میرے خلاف کوئی بات کرے گا تو ایسی صورت میں کوئی یہ توقع نہ رکھے کہ میں خاموش رہوں گا۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ میڈیا پر آکر بات کریں گے تو ایشو بنیں گے، چاہے وہ جو بھی ہو میرے حوالےسے بات کرے گا تو جواب ضرور دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی میں پریشرگروپس ہیں، بانی پی ٹی آئی کے کان بھرے جاتے ہیں، میں کبھی بانی کے پاس گروپنگ کرنے کے لیے نہیں گیا، میرے پاس صرف عزت ہے براہ مہربانی اس کو مت چھیڑو۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور پی ٹی آئی کی جانب سے صرف کریکر فائر ہو رہے ہیں تاہم مذاکراتی عمل جاری رہے گا، بانی پی ٹی آئی پہلے ہی کہہ دیا کہ مطالبات لکھ کر دے دیں تو معاملہ آگے بڑھ جانا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرانا سنجیدہ مسئلہ نہیں، عمران خان نے کہا کہ ملاقات نہیں بھی کراتے تو مذاکرات کی ٹیبل پر بیٹھیں، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات تو کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا بیان دیکھا، میں سمجھتا ہوں کہ وہ کنوینئر ہیں، ان کو تاریخ رکھ کر اجلاس بلانا چاہیے تھا، ہم نے ان کے سامنے وہ مطالبات نہیں رکھے جو یہ پورے نہیں کر سکتے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ پی ٹی آئی بڑے تحمل کا مظاہرہ کر رہی ہے، تاہم حکومت کی طرف سے بدمزگی پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، لیکن جب مذاکرات کی ٹیبل پر بیٹھیں گے تو ماحول بہتر ہو جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ22 سے 25 نومبر کی رات تک کیا ملاقاتیں ہو رہی تھیں؟ ظاہر ہے ہمیں آفرز ہوئیں ، یہ غلط ہے کہ ہمیں کوئی آفر نہیں ہوئی۔ مجھے نہیں معلوم کے کسی کے ساتھ بیک ڈور رابطہ ہوا لیکن جس نے ماضی میں بیک ڈور رابطہ کیا وہ تو مذاکراتی ٹیم میں ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
ن لیگ عوام کو نہیں خود کو بیوقوف بنا رہی ہے: پرویز الہیٰ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ ن لیگ عوام کو نہیں بلکہ خود کو بیوقوف بنا رہی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی نے مسلم لیگ (ن) کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اب عوام اتنے سادہ نہیں رہے کہ انہیں جھوٹے نعروں سے گمراہ کیا جا سکے، باشعور قوم جان چکی ہے کہ کون ان کے ساتھ کھڑا ہے اور کون اپنے مفادات کے لیے کھیل رہا ہے۔
اپنے بیان میں پرویز الٰہی نے کہا کہ جب ملک کو یکجہتی اور افواجِ پاکستان کی حمایت کی سب سے زیادہ ضرورت تھی، تب پی ٹی آئی کے بانی اور میں نے بلا جھجھک اپنی مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کیا۔ ان کے بقول، قوم اور پاک فوج ایک دوسرے کا فخر ہیں، اور شہیدوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، پوری قوم ان عظیم قربانیوں پر فوج کو سلام پیش کرتی ہے۔
انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ والے اب بھی یہ سمجھتے ہیں کہ پرانے ہتھکنڈے کامیاب ہو جائیں گے، حالانکہ وہ خود کو دھوکہ دے رہے ہیں، عوام سب کچھ دیکھ اور سمجھ چکے ہیں۔
پرویز الٰہی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کا دعویٰ ہے کہ جنگ کی منصوبہ بندی میاں نواز شریف نے کی تھی، یہ سن کر ہنسی آتی ہے، شکر ہے انہوں نے یہ نہیں کہہ دیا کہ علامہ اقبال کا خواب بھی دراصل نواز شریف ہی نے دیکھا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے بیانات قوم کی سنجیدگی کا امتحان ہیں، لیکن اب عوام سیاسی شعور رکھتی ہے اور ہر جھوٹ کو پہچاننے کی صلاحیت رکھتی ہے۔