ماڈل، میزبان و اداکارہ وینا ملک کا کہنا ہے کہ مولانا طارق جمیل بہت اچھے انسان ہیں اور انہوں نے خود اداکارہ سے ملنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

وینا ملک نے کہا کہ مولانا طارق جمیل سے ان کی ملاقات بہت اچھی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’وہ خود مجھے ڈھونڈتے ہوئے میرے پاس آئے اور کہا بیٹا میں کب سےآپ کو ڈھونڈ رہا ہوں، میں آپ سے ملنا چاہتا تھا‘۔

یہ بھی پڑھیں: وینا ملک کے لیے بھارتی فلموں، شادی کی آفرز کی بھرمار

وینا ملک نے حال ہی میں ماڈل اور میزبان متھیرا کے شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے شوبز کے علاوہ نجی زندگی کے حوالے سے بھی کھل کر بات کی۔

اداکارہ نے بتایا کہ ان کی مولانا طارق جمیل سے 5،6 ملاقاتیں ہوئیں، انہوں نے کبھی نہیں پوچھا کہ تم کیا کر رہی ہو اور کیا سوچ رہی ہو۔ انہوں نے مجھ پر کبھی کوئی چیز مسلط کرنے کی کوشش نہیں کی اور وہ بہت اچھے انسان ہیں۔ اداکارہ نے بتایا کہ ایک بار مولانا طارق جمیل خانہ کعبہ گئے اور انہوں نے وہاں سے انہیں فون کیا اور کہا بیٹا ! میں آپ کے لیے بہت دعا مانگ رہا ہوں۔

اپنے حجاب اور مذہبی سفر کے بارے میں بات کرتے ہوئے وینا ملک کا کہنا تھا کہ ان کا خیال تھا کہ دوپٹہ پہننے سے وہ اللہ کے قریب ہو سکتی ہیں لیکن اصل میں آپ کو قرآن پڑھنا ہے اور اسے سمجھنا ہے۔

متھیرا نے وینا ملک سے ان کے شو ’استغفار‘ کے بارے میں پوچھا جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ لوگ انہیں ابھی تک ٹرول کرتے ہیں کہ آپ نے اسکرٹ پہن لی ہے تو آپ استغفار نہیں کر سکتیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ مذہب کے بارے میں مزید سیکھ رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وینا ملک بڑے حادثے سے بال بال بچ گئیں، مگر کیسے؟

وینا ملک ایک اداکارہ، ماڈل اور میزبان ہیں جو ہمیشہ اپنے کام سے زیادہ اپنے تنازعات کی وجہ سے خبروں میں رہتی ہیں۔ انہوں نے بالی ووڈ کے مختلف پراجیکٹس میں بھی کام کیا ہے۔ وینا ملک سنہ 2010 میں بھارت گئی تھیں جہاں وہ متعدد فلموں میں جلوہ افروز ہوئیں۔ بعد ازاں سنہ 2014 میں وہ بھارت سے دبئی منتقل ہوگئی تھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بالی ووڈ مولانا طارق جمیل وینا ملک.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بالی ووڈ وینا ملک وینا ملک انہوں نے کا کہنا تھا کہ

پڑھیں:

26ویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سود کے مکمل خاتمے، معاشرتی اقدار کی روشنی میں قانون سازی، اور ریاستی ناکامیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اگر اپنے وعدوں پر قائم نہ رہی تو عدالت جانا پڑے گا، اور پھر حکومت کے لیے حالات آسان نہیں ہوں گے۔

نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق اسلام آباد میں ایک اہم نشست سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے انکشاف کیا کہ انہوں نے 26ویں آئینی ترمیم کے 35 نکات سے حکومت کو دستبردار ہونے پر مجبور کیا، جس کے بعد ترمیم 22 نکات تک محدود ہوئی، اور اس پر بھی ان کی طرف سے مزید اصلاحات تجویز کی گئیں۔

نیوزی لینڈ نے ایف آئی ایچ پروہاکی لیگ سے دستبرداری کا باضابطہ اعلان کردیا

 مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت نے 31 دسمبر 2027 تک سود کے خاتمے کا حتمی فیصلہ دے دیا ہے، اور اب آئینی ترمیم کے بعد یہ باقاعدہ دستور کا حصہ بن چکا ہے کہ یکم جنوری 2028 سے سود کا مکمل خاتمہ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی نے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی تو وہ ایک سال کے اندر فیصلہ ہو کر نافذ العمل ہوگا، کیونکہ شرعی عدالت کا فیصلہ اپیل دائر ہوتے ہی معطل ہوجاتا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے معاشرتی اقدار کو نظرانداز کر کے بنائے گئے قوانین پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 18 سال سے کم عمر کی شادی پر سزا کا قانون تو بنا دیا گیا، مگر غیرت کے نام پر قتل کی روک تھام کے نام پر روایات کو بھی نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

صدر ٹرمپ نے ری پبلکن اراکین سے خطاب میں ایسے جملے دہرا دیئے جن سے بھارت کی پھر ’’سبکی ‘‘ ہو گئی

انہوں نے سوال اٹھایا: ’کیسا اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے جہاں نکاح میں رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں اور زنا کو سہولت دی جا رہی ہے؟‘ ان کا کہنا تھا کہ قانون سازی کرتے وقت ملک کے رواج کو بھی دیکھنا چاہیے تاکہ معاشرتی اقدار پامال نہ ہوں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پہلے اسلامی نظریاتی کونسل کی صرف سفارشات پیش کی جاتی تھیں، اب ان پر بحث ہوگی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ’کون ہے جو جائز نکاح کے راستے میں رکاوٹ کھڑی کرے اور بے راہ روی کو راستہ دے؟‘

انہوں نے غیرت کے نام پر قتل کو بھی شدید مذمت کا نشانہ بناتے ہوئے اسے غیرشرعی اور غیرانسانی عمل قرار دیا۔

عمران خان کے بیٹے گرفتار ہوں تو ہی صحیح وارث بنیں گے : رانا ثناء اللہ 

افغانستان پر امریکی حملے کے وقت متحدہ مجلس عمل کے کردار کو یاد کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ ’ہم نے اس وقت بھی اتحاد امت کے لیے قربانیاں دیں، جیلیں کاٹیں، مگر پاکستان میں دینی مقاصد کے لیے اسلحہ اٹھانے کو ہم نے حرام قرار دیا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’سوات سے وزیرستان تک آپریشن ہوئے، مگر بے گھر ہونے والے آج بھی دربدر ہیں، ریاست کہاں ہے؟‘

مولانا فضل الرحمان نے بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں حکومتی رٹ نہ ہونے پر بھی سخت تنقید کی اور کہا کہ ’دہشتگرد دن دیہاڑے دندناتے پھرتے ہیں، مگر کوئی پوچھنے والا نہیں۔‘

بابوسر ٹاپ: سیلابی ریلہ 13 سال بعد اکٹھے ہونے والے خاندان کی خوشیاں بہا لے گیا

انہوں نے سوال اٹھایا کہ ’جو لوگ افغانستان گئے تھے، وہ کیسے گئے اور واپس کیوں آئے؟ ریاست اپنی ناکامیوں کا بوجھ ہم پر مت ڈالے۔‘

”ہم آئین کے ساتھ کھڑے ہیں، مسلح جدوجہد حرام ہے“
مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر واضح کیا کہ وہ آئین پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں اور پاکستان میں مسلح جدوجہد کو غیرشرعی اور حرام قرار دے چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں ایک جرأت مندانہ موقف لینے کی ضرورت ہے، تاکہ ملک کو موجودہ افراتفری سے نکالا جا سکے۔‘

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کا خاتمہ ابھی بہت دور ہے، اور حکومت کو سنجیدگی سے اپنے وعدوں اور آئینی ذمہ داریوں پر عمل کرنا ہوگا، ورنہ قوم مزید تباہی کی طرف جائے گی۔

اگر عورتیں بھی غیرت کے نام پر قتل شروع کردیں تو ایک بھی مرد نہ بچے؛ ہانیہ عامر

مزید :

متعلقہ مضامین

  • کومل میر نے چہرے پر بوٹاکس کروانے سے متعلق خبروں پر خاموشی توڑ دی
  • سوات واقعہ پر معروف عالم دین مولاناطارق جمیل کاردعمل سامنے آگیا
  • سوات مدرسے میں بچے کو تشدد سے مار دیا گیا، والدین پر کیا گزری ہوگی، مولانا طارق جمیل
  • علیزے شاہ اور منسا ملک کی لڑائی میں اصل متاثرہ کون ہے؟ سمیع خان نے حقیقت بتا دی
  • سرجری یافلرز، کومل میر کا چہرہ کیوں بدلا؟ اداکارہ نے سب کچھ بتادیا
  • کیا کومل میر نے چہرے پر بوٹاکس کروایا ہے؟ اداکارہ نے بتا دیا
  • چھبیسویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • بھارت کو 4 گھنٹے میں ہرا دیا، دہشتگردی کو 40 سال میں شکست کیوں نہیں دی جا سکی؟ مولانا فضل الرحمن
  • حمائمہ ملک نے فون کرکے اپنی غلطی تسلیم کی، مفتی طارق مسعود
  • 26ویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان