Jasarat News:
2025-06-12@22:48:57 GMT

ایران نے چین میں ذخیرہ شدہ 30 بیرل تیل طلب کرلیا

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) ایران نے چین میں ذخیرہ کرنے والی جگہ سے تقریباً 30 لاکھ بیرل تیل نکلوا لیا۔اس تیل کے ذریعے اکٹھا ہونے والے فنڈز مشرق وسطیٰ میں ایران کے اتحادی مسلح گروہوں کی مدد کے لیے استعمال کیے جاسکتے ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق 2019ء میں چین کو امریکی پابندیوں سے عارضی استثنا سے فائدہ اٹھا کر تہران حکومت نے تیل چین بھیجا تھا۔ ایران کو خدشہ تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے نئی پابندیاں عائد کرنے سے ممالک کو ایران کو تیل برآمد کرنے سے روک دیا جائے گا۔ چین نے گزشتہ برس نومبر اور دسمبر کے آخر میں ایرانی حکام کے ساتھ بات چیت کے بعد اس تیل کی واپسی اور ترسیل کی منظوری دی تھی۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ایران نے تیل نکالنے اور فروخت کرنے کی کوشش کی ہے لیکن بیجنگ نے ایسا کرنے کی پہلی بار منظوری دی ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بیجنگ بین الاقوامی قوانین کی حدود میں رہتے ہوئے ایران سمیت تمام ممالک کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ چین امریکا کی طرف سے غیر قانونی اور غیر معقول یکطرفہ پابندیوں کے غلط استعمال کی مخالفت کرتا ہے۔ واضح رہے تیل سے حاصل ہونے والی یہ اضافی آمدن ایران کے لیے اس وقت بہت اہم ہے کیونکہ وہ خطے میں حزب اللہ جیسے اپنے اتحادی گروپوں کی حمایت کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان اتحادی گروپوں کو اسرائیل کے ساتھ تنازعات میں شدید نقصان پہنچا ہے۔ شام میں بشار الاسد حکومت کا زوال ایران کے لیے ایک اور دھچکا تھا کیونکہ بشارحکومت کے جانے سے لبنان میں حزب اللہ تک ہتھیاروں کی براستہ شام ترسیل رک گئی ہے۔ یہ وقت اس لیے بھی اہم ہے کہ ان دنوں ایران کو افراط زر کی بلند شرح اور سست ترقی جیسے مسائل کا بھی سامنا ہے۔ چین کی جانب سے ایران کو تیل بھیجنے کی اجازت دینے کے فیصلے سے واشنگٹن کے ساتھ چین کا تناؤ بڑھ سکتا ہے۔ یہ اس وقت ہو رہا ہے جب منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ عہدہ سنبھالنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ ٹرمپ اپنے پہلے دور اقتدار میں ایرانی تیل کی فروخت روکنے کے لیے سخت اقدامات کی طرف گئے تھے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایران کو کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

شمالی کوریا نے ٹرمپ کا خط وصول کرنے سے انکار کر دیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کورین ہم منصب کے ساتھ خط و کتابت کے خواہاں ہیں، تاہم دوسری طرف شمالی کوریا نے خط وصول کرنے ہی سے انکار کر دیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق نیویارک میں شمالی کوریا کے سفارت کاروں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک خط کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے، جس کا مقصد واشنگٹن اور پیانگ یانگ کے درمیان رابطوں کو بحال کرنا تھا۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ نے رد عمل میں کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت کے دوران کم جونگ ان کے ساتھ دوستانہ تعلقات رکھے تھے، اب بھی وہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اْن کے ساتھ بات چیت کا خیر مقدم کریں گے۔ انہوں نے کہا صدر ٹرمپ 2018 ء کے سنگاپور سمٹ کی پیش رفت کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔یاد رہے کہ ٹرمپ کی 2017ء سے 2021 ء کی پہلی صدارتی مدت کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان 3 بار ملاقات ہوئی تھی، اور کئی بار خطوط کا تبادلہ کیا گیا تھا، جسے ٹرمپ نے خوب صورت قرار دیا تھا۔ جون 2019 ء میں ٹرمپ نے ایک غیر فوجی زون میں کم جونگ ان کے ساتھ ڈرامائی مصافحہ کیا تھا۔ ٹرمپ نے مختصر دورانیے کے لیے شمالی کوریا میں قدم رکھاتھا اور ایسا کرنے والے وہ پہلے امریکی صدر بنے۔

متعلقہ مضامین

  • شمالی کوریا نے ٹرمپ کا خط وصول کرنے سے انکار کر دیا
  • ایٹمی ادارے نے قرارداد کیوں منظور کی
  • پاک بھارت کشیدگی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پھر بیان سامنے آگیا
  • پاکستانیوں کیلئے اچھی خبر ، خیرپور میں تیل و گیس کا نیا ذخیرہ دریافت
  • کیا امریکہ و اسرائیل ایران پر حملہ کرنے والے ہیں؟
  • عدلیہ نے غلامی کا طوق قبول کرلیا، شعیب شاہین
  • امریکا کے ساتھ تنازع پیدا ہوا تو ایران خطے میں موجود امریکی اڈوں کو نشانہ بنائے گا .ایرانی وزیردفاع
  • سکھر: نیو پنڈ پولیس نے نوعمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا
  • ایران پر نئی امریکی پابندیاں‘ 10 افراد اور 27 ادارے بلیک لسٹ
  • امریکا سے جوہری مذاکرات کا چھٹا دور اتوار کو ہوگا، ایران