بھارتی اعلیٰ عہدیداران عالمی سلامتی کیلئے سنگین خطرہ کا باعث بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
بیرون ملک مقیم بھارتی اعلیٰ عہدیداران عالمی سلامتی کیلئے سنگین خطرہ کا باعث بن گئے-ریاستی دہشتگردی کے بعد بھارت سے منسلک عناصر نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر سنگین سکیورٹی خطرہ بن گئے ،مودی کی ریاستی سرپرستی میں خفیہ معلومات کا غلط استعمال عالمی سکیورٹی کے لیے نیا چیلنج بن گیا ،،،،بین الاقوامی جریدے رائٹرز کے مطابق بھارتی نژاد ماہرِ امور ایشلے ٹیلِس کو خفیہ امریکی دستاویزات رکھنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا،امریکی محکمہ انصاف کے مطابق ٹیلِس پر قومی دفاعی معلومات غیرقانونی رکھنے کا الزام ہے، رائٹرز کے مطابق ایف بی آئی نے ٹیلِس کے گھر سے ہزار سے زائد “ٹاپ سیکرٹ” اور “سیکرٹ” دستاویزاتی مواد برآمد کیا، عدالت میں کہا گیا کہ ٹیلِس نے امریکی دفاع و خارجہ کے دفاتر سے خفیہ مواد حاصل کر کے گھر منتقل کیا، محکمہ خارجہ اور پینٹاگون سے وابستہ ہونے کے باعث ٹیلِس کے پاس ٹاپ سیکرٹ سیکیورٹی کلیئرنس تھی، رائٹرزکے مطابق ٹیلِس سابق امریکی صدر جارج بش کے دور میں قومی سلامتی کونسل کے رکن رہ چکے ہیں،امریکا سمیت عالمی برادری بھارت کے ان خطرناک اقدامات پر فوری نوٹس لے کر سخت کارروائی کرے،،مودی کی سرپرستی میں بھارت عالمی سطح پر بداعتمادی اور عالمی سلامتی کیلئے خطرے کی علامت بن چکا ہے-
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
کوئی بھی فرد جو قومی سلامتی کو خطرہ پہنچائے اسے ملک بدر کیا جائیگا: امریکا
واشنگٹن (نیوزڈیسک) ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیویٹ نے کہا کہ کوئی بھی فرد جو قومی سلامتی کو خطرہ پہنچائے اسے ملک بدر کیا جائے گا۔
ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیویٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ہفتے واشنگٹن ڈی سی میں افغان شہری نے دہشتگرد حملہ کیا، بائیڈن انتظامیہ اس غیر ملکی دہشتگرد کی درست جانچ میں ناکام رہی، صدرٹرمپ افغانستان سے آنے والوں کی درخواستوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔
کیرولین لیویٹ نے کہا کہ اب بڑے پیمانے پر لوگوں کو ملک سے نکالنا پہلے سے زیادہ ضروری ہے، صدرٹرمپ نے اقتدار میں آکر ملکی سرحد کو محفوظ بنایا، صدرٹرمپ نے افغانستان سمیت 19 ممالک پر سفری پابندیاں عائد کی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ صدر کے اقدامات سے غیر قانونی امیگریشن میں تاریخی کمی ہوئی، صدر ٹرمپ بالکل ٹھیک ہیں، ایم آر آئی رپورٹ نارمل ہے، پیٹ ہیگسیتھ وینزویلا میں حملوں کے بارے میں کانگردس کے اراکین سے بات کر چکے۔