ٹیلی گرام کا ڈبل شاہ کیسے شہریوں سے لاکھوں روپے لوٹ رہا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
پیسہ کمانے کا شوق ہر انسان کو ہوتا ہے، اگر یہ شوق جنون میں بدل جائے تو انسان سوچنے لگتا ہے کہ اگر کم وقت اور محنت سے اکاؤنٹ میں رقم آنا شروع ہوجائے تو اس میں کیا برائی ہے، اس سے تو خاندان کا فائدہ ہی ہوگا۔ عام طور پر ایسی ہر کہانی کا آغاز انٹرنیٹ سے پیسہ کمانے کے خواب سے شروع ہوتی ہے۔
ایک ایسے ہی پاکستانی شہری نے ایک طویل عرصہ انٹرنیٹ سے پیسہ کمانے کی کوششوں میں صرف کردیا، بالآخر کئی سال بعد اسے کامیابی حاصل ہوئی اور اس کے اکاؤنٹ میں ایک بڑی رقم بھی آگئی۔
یہ بھی پڑھیں: سائبر کرائم: ریٹائرڈ فوجیوں کے اکاؤنٹس کے ذریعہ ٹیکس فراڈ کا انکشاف
ہوا کچھ یوں کہ ایک بھارتی کمپنی نے سوشل میڈیا ایپ ٹیلی گرام کے ذریعے ایک پاکستانی شہری سے رابطہ کیا اور اسے ایک ’ٹیسٹ ٹاسک‘ دیا۔ اسے ایک لنک بھیجا گیا اور کہا گیا کہ 3 منٹ کے اندر اس لنک کو کھول کر اشیا کو کارٹ میں ڈالیں اور اس کا اسکرین شاٹ بھیجیں۔ پاکستانی شہری نے یہ ٹاسک کامیابی سے مکمل کیا۔
ٹسک کی کامیابی سے تکمیل پر اسے مبارک باد کا پیغام موصول ہوتا ہے کہ آپ اس کمپنی کے عارضی ملازم بن چکے ہیں اور اب آپ نے ٹیلی گرام پر موجود گروپ میں لنکس کی شکل میں آنے والے اہداف مکمل کرنے ہیں۔
’ایسا لگا جیسے میرا خواب پورا ہورہا ہے‘پاکستانی شہری نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر وی نیوز کو بتایا کہ ٹیلی گرام کے گروپ میں ہمیں اسائنمنٹس دی جاتی تھیں، اس گروپ میں ایسے لوگ بھی تھے جو رقم ملنے پر کمپنی کا شکریہ ادا کرتے تھے جبکہ باقی لوگ مبارک دیا کرتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: واٹس ایپ کا نیا سیفٹی فیچر آپ کو سائبر کرائم اور فراڈ سے کیسے بچائے گا؟
اس نے بتایا کہ بظاہر ایسا لگتا تھا کہ ایک خواب اس نوکری کی شکل میں پورا ہو رہا ہے، یہ ایسا کام تھا جس میں آپ کو کہیں جانا بھی نہیں پڑتا، جہاں بیٹھے ہیں، وہیں سے جب چاہا کام کرلیا۔
’جب مجھے پہلی تنخواہ ملی‘مذکورہ شخص نے بتایا، ’ایک ماہ گزرنے کے بعد مجھے کہا گیا کہ آپ اکاؤنٹ نمبر بھیجیں تاکہ آپ کو پہلے مہینے کی تنخواہ بھجوائی جاسکے، یوں مجھے پہلے مہینے کی تنخواہ 20 ہزار پاکستانی روپے موصول ہوئے جو میرے حساب سے اس کمپنی کو ٹھیک ثابت کرنے کے لیے کافی تھا‘۔
یہ بھی پڑھیں: ’ریما خان فراڈ ہیں‘، قطر سے آئے شخص کا سابقہ اداکارہ پر الزام
انہوں نے کہا کہ تنخواہ ملنے پر میں پہلے سے زیادہ پرجوش تھا، اس دوران کمپنی نے ایک آفر دی کہ ابھی تک آپ اس کمپنی کے عارضی ممبر ہیں، مستقل ممبر بننے کے لیے آپ ایک لاکھ روپے بھیجیں جو آپ کی سیکیورٹی کے طور پر ہم رکھیں گے اور کمپنی چھوڑنے پر آپ کو بھیج دیے جائیں گے، مستقل ممبر بننے کا فائدہ یہ ہوگا کہ آپ کو مزید بہتر آفرز دی جائیں گی جس سے آپ دگنی رقم کما سکتے ہیں۔
’مستقبل کے خواب‘ان کا کہنا تھا کہ کمپنی کی جانب سے 20 ہزار روپے ملنے کے بعد اندازہ ہوچکا تھا کہ یہ فراڈ تو نہیں ہوسکتا، اس لیے میں نے ایک لاکھ روپے بھیج دیے اور مستقبل کے خواب دیکھنے لگا، لیکن رقم مبینہ کمپنی کو موصول ہونے کے بعد اس کمپنی نے مجھے ہر پلیٹ فارم سے بلاک کردیا، پہلی بار جب ٹیلی گرام گروپ میرے لیے ناقابل استعمال ہوا تو اندازہ ہوگیا کہ کچھ گڑبڑ ہے، اس کے بعد واٹس ایپ چیک اور ای میل چیک کیا لیکن کہیں سے کوئی رابطہ نہیں ہوسکا۔
یہ بھی پڑھیں: واٹس ایپ ہیکنگ سے وائس کلوننگ تک، آن لائن فراڈ کے نت نئے طریقے
ان کا مزید کہنا تھا کہ یوں اس فراڈ کمپنی نے مجھے 20 ہزار روپے دے کر مجھ سے 80 ہزار روپے لوٹ لیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک میں نے کہیں شکایت درج نہیں کرائی لیکن مشورہ کرکے فیصلہ کروں گا کہ شکایت کا اندراج کرانا ہے یا نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اکاؤنٹ آن لائن پیسے کمانا آن لائن فراڈ بھارتی کمپنی پاکستانی ٹاسک ٹیلی گرام دھوکا رقم سائبر سیکیورٹی شہری ممبر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اکاؤنٹ ا ن لائن پیسے کمانا ا ن لائن فراڈ بھارتی کمپنی پاکستانی ٹاسک ٹیلی گرام سیکیورٹی پاکستانی شہری ٹیلی گرام کے بعد تھا کہ
پڑھیں:
ٹیکس چوری میں ملوث کمپنیوں کیخلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع
وزیراعظم کی تحقیقاتی کمیٹی 3کو ہفتوں میں رپورٹ پیش کرنے اور مجرمان کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی ہدایت
شہباز شریف کی زیر صدارت اصلاحات جائزہ اجلاس، وزیر خزانہ،چیئرمین ایف بی آر ودیگر وفاقی وزرا کی شرکت
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)نے اربوں روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث کمپنیوں، اداروں اور افراد کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر میں اصلاحات کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور دیگر وفاقی وزرا، چیٔرمین ایف بی آر اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک ہوئے۔اجلاس میں وزیراعظم کو واشنگٹن میں منعقدہ سالانہ عالمی بینک کانفرنس میں ایف بی آر کی شمولیت کے حوالے سے آگاہ کیا گیا، اس دوران وزیراعظم کو ایف بی آر بالخصوص پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ (پرال) میں جاری اصلاحات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پرال کی موجودہ نافذ العمل اصلاحات میں آڈٹ والٹ، ڈیٹابیس پروٹیکشن وال، سیکیورٹی آپریشن سینٹر، ڈیٹابیس کی مستقل نگرانی اور دیگر متعدد محفوظ ڈیجیٹل اقدامات شامل ہیں۔وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ موجودہ ڈیجیٹل نظام میں صلاحیت موجود ہے کہ معلومات میں تبدیلی سے صارف کا آئی پی ایڈریس بھی سسٹم میں درج ہو جائے گا اور ٹیکس فراڈ ممکن نہیں ہو گا۔اجلاس میں سیلز ٹیکس فراڈ کے حوالے سے تشکیل کردہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے پرال کے متروک نظام کی وجہ سے کیے گئے سیلز ٹیکس فراڈ کے حوالے سے وزیراعظم کو رپورٹ پیش کی۔بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ پرال میں سیلز ٹیکس فراڈ متروک ڈیجیٹل نظام، نظام میں نگرانی کی عدم موجودگی اور پرال کی ڈیٹابیس محفوظ نہ ہونے کی وجہ سے ہوا تھا، نظام کی خامیوں کے تدارک کے لیے متعدد اصلاحات نافذ کردی گئی ہیں جو کہ مجموعی اصلاحات کا حصہ ہیں۔واضح رہے کہ وزیراعظم نے 2018 سے شروع ہونے والے اس سیلز ٹیکس فراڈ کا نوٹس لیا تھا اور فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی تھی، وزیراعظم نے ماضی میں سیلز ٹیکس میں کیے گئے فراڈ پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ پرال کے نظام کا بین الاقوامی کنسلٹینسی فرم سے فرانزک آڈٹ کروایا جائے۔وزیراعظم نے سیلز ٹیکس فراڈ کرنے والے اداروں، کمپنیوں اور افراد کی شناخت کے لیے تحقیقات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقاتی کمیٹی 3 ہفتوں کے اندر رپورٹ پیش کرے، وزیراعظم نے آئندہ تحقیقاتی رپورٹ میں شناخت ہونے والے مجرمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی ہدایت بھی کی۔