بھارتی فاسٹ بولر جسپریت بمراہ آئی سی سی پلیئر آف دی منتھ قرار
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
انڈین اسٹار پیسر جسپریت بمراہ کو دسمبر 2024 کے لیے آئی سی سی پلیئر آف دی منتھ کا ایوارڈ دیا گیا ہے۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے مطابق، پلیئر آف دی منتھ کی دوڑ میں جسپریت بمراہ نے آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز اور جنوبی افریقہ کے ڈین پیٹرسن کو پچھاڑ دیا ہے، انہیں آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں غیرمعمولی کارکردگی پر پلیئر آف دی منتھ قرار دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی پلیئر آف دی منتھ نامزدگیوں کا اعلان، کوئی پاکستانی کرکٹر شامل نہیں
جسپریت بمراہ نے ٓسٹریلیا کے خلاف سیریز میں گزشتہ ماہ کھیلے گئے 3 ٹیسٹ میچز میں 14.
Player of the Series ????
Jasprit Bumrah – a notch above the rest in the #AUSvIND series ????
More ➡️ https://t.co/wXHhtLNeEI#WTC25 pic.twitter.com/UYdH9tafUb
— ICC (@ICC) January 5, 2025
اس سیریز میں جسپریت بمراہ کو 20 سے کم اوسط کے ساتھ 200 وکٹیں حاصل کرنے والے کرکٹ کی تاریخ کا پہلا بولر ہونے کا بھی اعزاز حاصل ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی فاسٹ بولر جسپریت بمراہ کے چیمپیئنز ٹرافی کے گروپ میچز نہ کھیلنے کا امکان، بھارتی میڈیا
واضح رہے کہ رواں ماہ آئی سی سی کی جانب سے دسمبر 2024 کے لیے پلیئر آف دی منتھ نامزدگیوں کا اعلان کیا گیا تھا۔ پلیئر آف دی منتھ کے لیے مردوں اور خواتین کی کیٹیگریز میں 3، 3 ناموں کا اعلان کیا گیا تھا، جس میں پاکستان کا کوئی کرکٹر شامل نہیں تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی سی سی پلیئر آف دی منتھ انڈیا ایوارڈ بھارت جسپریت بمراہ دسمبر 2024 قرارذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انڈیا ایوارڈ بھارت جسپریت بمراہ جسپریت بمراہ کے لیے
پڑھیں:
چین کا اہم اقدام؛ بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی
چین نے ایک اہم تجارتی فیصلہ کیا ہے، جو بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی علامت ثابت ہو سکتا ہے۔
بھارت کو نایاب دھاتوں کی برآمد پر چین نے پابندی لگا دی ہے، جس کے بعد اب بھارتی آٹو انڈسٹری شدیدبحران کاشکار ہے۔ آٹو انڈسٹری میں چین پر انحصار نے بھارت کو بے بس کر دیا ہے اور بھارت کی الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری متاثر ہونے سے صنعت میں ہلچل مچ گئی ہے۔
چینی فیصلے کے بعد ای وی موٹرز کے لیے درکار نایاب میگنٹس کی سپلائی معطل ہے جس سے بھارت کی روایتی گاڑیوں کی پیداوار بھی پابندی سے متاثر ہو رہی ہے۔ نایاب دھاتوں کی برآمد پر پابندی کے چینی فیصلے کے بعد بھارت کے پاس کوئی متبادل نہیں ہے، جس کے باعث بھارتی آٹو انڈسٹری کا شور سنائی دے رہا ہے اور صنعت کاروں نے حکومت سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔
چینی اقدام سے بھارتی کارخانوں کی بندش کے خدشے کے ساتھ ساتھ روزگار پر بھی منفی اثرات رونما ہو رہے ہیں۔ چین کی پابندی سے مودی سرکار کے میک اِن انڈیا کے دعووں کو بڑا جھٹکا لگا ہے اور بھارت میں گاڑیوں کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ متوقع ہے۔
چین کے اقدام سے بھارت کی صنعتی خودمختاری پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے اور ایک بار پھر بھارتی صنعت غیر ملکی رحم و کرم پر ہے۔ چین کی پابندی سے بھارت کا صنعتی خواب چکنا چور ہو گیا ہے۔
یاد رہے کہ بھارت کی الیکٹرک گاڑیوں اور روایتی آٹو پروڈکشن کا دار و مدار انہی نایاب دھاتوں پر ہے اور چین دنیا بھر میں ان دھاتوں کا سب سے بڑا سپلائر ہے۔ بھارت کی آٹو انڈسٹری سپلائی چین متاثر ہونے، پیداوار سست اور روزگار پر منفی اثرات سامنے آنے لگے ہیں۔
مودی حکومت پر سوالات اٹھنے لگے ہیں کہ کیا صنعتی خود کفالت صرف ایک نعرہ تھا؟ کیا مودی سرکار نے غیر ملکی انحصار کے خطرات کو نظرانداز کیا؟
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر متبادل نہ ملا تو بھارت کی آٹو انڈسٹری کو مزید بڑے معاشی نقصانات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
کیا مودی سرکار چینی انحصار سے نکل پائے گی؟، بظاہر یہ مشکل لگتا ہے کیوں کہ میک ان انڈیا کے نعرے کی حقیقت چین ہی کی مرہون منت ہے۔