یورپ کے لیے پی آئی اے کی پروازیں بحال ہونے پر جاری متنازع اشتہار کی تحقیقات کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کی یورپ کے لیے پروازیں بحال ہونے پر جاری کیے گئے متنازع اشتہار کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔
نائب وزیراعظم اسحاق نے ڈار نے سینیٹ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اشتہار میں ایفل ٹاور کے قریب قومی ایئرلائن کے جہاز کے ساتھ ’وی آر کمنگ‘ کا غلط تاثر گیا۔
یہ بھی پڑھیں پی آئی اے کا اشتہار: ’گرافک ڈیزائنر پی آئی اے پر دوبارہ پابندی لگوانے والا ہے‘
انہوں نے کہاکہ حکومت کے اقدامات سے یورپ کے لیے پی آئی اے کی یورپ کے لیے پروازیں بحال ہوئیں۔ ماضی میں ایک وزیر کے متنازع بیان کے بعد یورپ کے لیے پروازیں معطل ہوگئی تھیں۔
اسحاق ڈار نے کہاکہ پروازوں کی بحالی کے لیے دن رات کام کیا گیا، پی ٹی آئی دور میں پی آئی اے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا۔
انہوں نے مزید کہاکہ مارچ، اپریل تک انگلینڈ کے لیے بھی پروازیں بحال ہوجائیں گی۔
واضح رہے کہ پی آئی اے کی یورپ کے لیے پروازیں بحال ہونے کے بعد پہلی فلائٹ پیرس روانہ ہوئی تھی۔ اس موقع پر پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی جانب سے پوسٹ کی گئی تصویر میں پی آئی اے کا جہاز دکھایا گیا جو ایفل ٹاور کے بالکل سامنے تھا۔ جس پر صارفین کی جانب سے تنقیدی تبصرے بھی کیے گئے کہ اس اشتہار بنانے والے کو نکال دینا چاہیے کیونکہ اس نے بالکل غلط تصویر کشی کی ہے جیسے جہاز ابھی ایفل ٹاور سے ٹکرا جائےگا۔
یہ بھی پڑھیں 4 سال بعد یورپ کے لیے پہلی پرواز، پی آئی اے کی نیلامی پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
تاہم عوام کی جانب سے شدید ردعمل آنے کے بعد اب وزیراعظم شہباز شریف نے اشتہار کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ایفل ٹاور تحقیقات کا حکم شہباز شریف متنازع اشتہار وزیراعظم پاکستان وزیراعظم شہباز شریف وی نیوز یورپ پروازیں.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: تحقیقات کا حکم شہباز شریف متنازع اشتہار وزیراعظم پاکستان وزیراعظم شہباز شریف وی نیوز یورپ پروازیں یورپ کے لیے پروازیں تحقیقات کا حکم پروازیں بحال شہباز شریف پی ا ئی اے ئی اے کی
پڑھیں:
ای چالان یورپ جیسا اور سڑکیں کھنڈر، کراچی کے شہریوں کی تنقید
کراچی میں ای چالان کے نفاذ کے بعد عوام کی طرف سے ملا جلا رد عمل سامنے آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ نے شہریوں کا پہلا ای چالان معاف کرنے کا اعلان کردیا
ای چالان کے نظام کے آغاز کے بعد پہلے چند دنوں میں ہی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ہزاروں الیکٹرونک چالان جاری کیے گئے ہیں جن کی مالیت کروڑوں روپوں میں بتائی جا رہی ہے۔
شہریوں کو اوور اسپیڈنگ، سیٹ بیلٹ نہ باندھنے اور ہیلمٹ نہ پہننے جیسی خلاف ورزیوں پر بڑے اور بھاری جرمانوں کا سامنا کرنا پڑا ہے جس پر شہریوں نے پریشانی کا اظہار کیا ہے۔
شہری کراچی کی سڑکوں اور انفراسٹرکچر پر پھی سوالات اٹھا رہے ہیںْ وہ کہتے ہیں کہ نظام یورپ کی طرز کا کردیا ہے جو اچھی بات ہے لیکن کہیں سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں تو کہیں نالوں پر ڈھکن نہیں ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ ایسے میں اس ای چالان کے نظام کا کوئی فائدہ نہیں یہ محض پیسے بٹورنے کا ایک طریقہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ قوانین کی خلاف ورزی پر کارروائی ہونا اچھی بات ہے لیکن ٹیکسوں سے ملنے والی آمدن لگ کہاں رہی ہے؟ دوسری بات یہ ہے کہ اگر لاہور سے موازنہ کیا جائے تو وہاں چالان کی رقم کم ہے اور سڑکیں بہتر جبکہ کراچی میں سڑکیں ہی نہیں اور چالان کی رقم بہت زیادہ ہے۔
مزید پڑھیے: ’ٹرام کیا ہمارے پاس تو سڑکیں نہیں‘، لاہور میں ٹرام چلنے پر اہل کراچی احساس محرومی کا شکار
ای چالان کے سخت قوانین اور بھاری جرمانوں کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواستیں بھی دائر کی گئی ہیں جن میں لاہور اور کراچی کے مالی جرمانوں میں فرق پر بھی اعتراض اٹھایا گیا ہے۔
ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ اور وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ اس نظام کا مقصد شہریوں میں ٹریفک قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانا، انسانی مداخلت اور جانبداری کا خاتمہ کرنا اور حادثات میں کمی لانا ہے۔
حکومت کی جانب سے 14 دن کے اندر چالان جمع کرانے پر 50 فیصد رعایت دی جا رہی ہے جبکہ مقررہ مدت میں ادائیگی نہ ہونے پر لائسنس اور شناختی کارڈ منسوخ کرنے کی بھی وارننگ دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: ای چالان کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد، کراچی کے شہریوں پر ظلم بند کیا جائے، جماعت اسلامی
ای چالان کے نفاذ سے ٹریفک قوانین پر سختی سے عملدرآمد ہو رہا ہے لیکن بھاری جرمانوں نے شہریوں میں تشویش پیدا کردی ہے اور یہ معاملہ عدالتی سطح پر بھی پہنچ گیا ہے۔ دیکھیے یہ ویڈیو رپورٹ۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ای چالان کراچی کراچی ای چالان پر تنقید کراچی سڑکوں کی حالت