سابق عالمی ہیوی ویٹ چیمپئن مائیک ٹائسن نے اپنی باکسنگ کے بعد کی زندگی کو ایک نئی سمت دی ہے اور فلوریڈا کے علاقے ڈیلرے بیچ میں 13 ملین ڈالر کی شاندار جائیداد خرید کر مداحوں کو حیران کردیا۔

یہ خریداری جیک پال کے خلاف ہونے والے ہائی پروفائل مقابلے کے دو ماہ بعد ہوئی، جو مائیک ٹائسن کی پروفیشنل باکسنگ کے کیریئر کا آخری مقابلہ تھا۔

نومبر 15 کو ہونے والے اس مقابلے نے دنیا بھر کے شائقین کو اپنی طرف متوجہ کیا، جہاں 80 ہزار افراد نے اسٹیڈیم میں بیٹھ کر مقابلہ دیکھا اور 60 ملین افراد نے نیٹ فلکس پر براہ راست اس کا لطف اٹھایا۔ 

اگرچہ مائیک ٹائسن کو جیک پال کے خلاف متفقہ فیصلے میں شکست کا سامنا کرنا پڑا، لیکن انہوں نے اسے اپنی ذاتی فتح قرار دیا۔

ٹائسن نے سوشل میڈیا پر کہا، "یہ ان لمحات میں سے ایک تھا جب آپ شکست کھا کر بھی جیت جاتے ہیں۔ میں نے اپنی صحت کے مسائل کو شکست دی اور اپنے بچوں کے سامنے ایک کم عمر فائٹر کے ساتھ مقابلہ کیا، جو میرے لیے سب سے بڑی کامیابی ہے۔"

8 جنوری کو خریدی گئی یہ جائیداد 12,000 مربع فٹ پر محیط ہے، جس میں چھ بیڈروم، نو باتھ رومز، ایک نجی جھیل، 80 فٹ کا پول اور سپا شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ایک مکمل جم، چار کاروں کا گیراج، اور وسیع و عریض گراونڈز بھی ہیں جو مکمل پرائیویسی فراہم کرتے ہیں۔

ٹائسن کی اہلیہ، لاکِیہ "کی کی" ٹائسن کا نام بھی اس پراپرٹی کے دستاویزات میں شامل ہے، جو ان کی دیرینہ شراکت داری کی عکاسی کرتا ہے۔

جیک پال کے خلاف مائیک ٹائسن کا یہ مقابلہ نہ صرف ان کے کیریئر کا آخری مقابلہ تھا بلکہ نیٹ فلکس پر لائیو نشر ہونے والا پہلا بڑا باکسنگ ایونٹ بھی تھا۔ اس مقابلے سے ٹائسن نے 20 ملین ڈالر کمائے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ٹائسن نے

پڑھیں:

ٹرمپ کی قانون شکنی اور لاپرواہی کا مقابلہ کریں، اوباما کا ڈیموکریٹس سے خطاب

کانگریس کے ریپبلکن رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اوباما نے کہا کہ وہ ٹرمپ کی انتہاپسندانہ پالیسیوں پر قابو پانے میں ناکام رہے ہیں، حالانکہ وہ جانتے ہیں کہ ٹرمپ غلط سمت میں جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے سابق صدر باراک اوباما نے ڈیموکریٹس سے کہا ہے کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کی قانون شکنی اور بے پروائی کا ڈٹ کر مقابلہ کریں۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق اوباما نے ڈیموکریٹک ووٹروں پر زور دیا کہ وہ آئندہ ہفتے ہونے والے انتخابات میں ٹرمپ انتظامیہ کی بے قاعدگیوں اور عدم توجہی کے خلاف اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے ورجینیا اور نیو جرسی کے گورنر امیدواروں، ابیگل اسپین برگر اور میکی شریل کے لیے منعقدہ انتخابی جلسے میں ٹرمپ حکومت کے خلاف سخت تنقید کی۔

اوباما نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ہمارا ملک اور ہماری سیاست اس وقت مکمل اندھیرے میں ڈوبی ہوئی ہے، یہ جاننا بہت مشکل ہو گیا ہے کہ کہاں سے آغاز کیا جائے، کیونکہ روزانہ وائٹ ہاؤس میں ایسی غیر قانونی، غیر محتاط، ظالمانہ اور دیوانیانہ حرکتیں کی جا رہی ہیں جن کی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے ٹرمپ انتظامیہ کی غیر واضح محصولات (ٹریف) پالیسیوں اور مختلف شہروں میں نیشنل گارڈ کی تعیناتی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

اوباما نے کانگریس کے ریپبلکن رہنماؤں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ ٹرمپ کی انتہاپسندانہ پالیسیوں پر قابو پانے میں ناکام رہے ہیں، حالانکہ وہ جانتے ہیں کہ ٹرمپ غلط سمت میں جا رہا ہے۔ اوباما نے کہا کہ وہ اس بات پر حیران ہیں کہ کاروباری رہنما، وکلا کی فرمیں، اور یونیورسٹیاں ٹرمپ کو راضی کرنے کے لیے کس قدر تیزی سے اس کے سامنے جھک گئیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ٹرمپ اس وقت روز گارڈن کی تزئین و آرائش اور 300 ملین ڈالر کے اخراجات پر توجہ دے رہا ہے، جبکہ حکومت کو بند ہوئے ایک ماہ سے زیادہ گزر چکا ہے۔

اوباما نے ہفتے کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (X) پر ایک پوسٹ میں ٹرمپ انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ 47 ملین سے زیادہ امریکی، جن میں ہر پانچ میں سے ایک بچہ شامل ہے، غذائیت بخش خوراک تک قابلِ اعتماد اور سستی رسائی سے محروم ہیں، زندگی کی بڑھتی ہوئی لاگت کے باعث مزید خاندان خوراک کے لیے فوڈ اسٹیمپ (کوپن) پروگرام پر انحصار کر رہے ہیں، فوڈ اسٹیمپ پروگرام کم آمدنی والے خاندانوں کی غذائی ضروریات پوری کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔

اوباما نے یاد دلایا کہ ٹرمپ کے دورِ صدارت میں اس پروگرام تک رسائی پر پابندیوں اور اصلاحات کی تجاویز سامنے آئیں جنہیں ڈیموکریٹس اور سماجی کارکنوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ اوباما ماضی میں بھی کئی بار ٹرمپ کی سماجی و فلاحی پالیسیوں پر نکتہ چینی کرتے ہوئے سماجی تحفظ کے اقدامات کو برقرار رکھنے اور مضبوط بنانے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔ امریکہ کے دو مرتبہ منتخب ہونے والے صدر باراک اوباما اب بھی ڈیموکریٹس کے درمیان بے حد مقبول ہیں، اور ان کے ٹرمپ مخالف بیانات امریکی عوام کی رائے پر گہرا اثر ڈال سکتے ہیں۔  

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی قانون شکنی اور لاپرواہی کا مقابلہ کریں، اوباما کا ڈیموکریٹس سے خطاب
  • بلو اسکائی کے صارفین 40 ملین سے تجاوز، نیا فیچر ’ڈس لائک‘ متعارف
  •  تاجروں کے بعد غیر قانونی جائیداد اور گھروں کی خرید و فروخت کرنے والوں کیخلاف بھی شکنجہ سخت 
  • ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ: جنوبی افریقہ اور انڈیا کا فائنل میں مقابلہ تاریخ ساز کیوں قرار دیا جارہا ہے؟
  • بلوچستان بار کونسل انتخابات، 37 امیدواروں میں مقابلہ
  • پشاور میں پولیس مقابلہ، انتہائی مطلوب 4 ڈاکو ہلاک، 3 کا تعلق افغانستان سے
  • بھارتی نژاد بینکم برہم بھٹ پر 500 ملین ڈالر کے فراڈ کا الزام، جعلی ایمیلز سے اداروں کو کیسے لوٹا؟
  • مہمند ڈیم پاور منصوبہ: کویت 25 ملین ڈالر قرض دے گا
  • مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور منصوبہ: پاکستان کویت کے درمیان 25 ملین ڈالر کے قرض پروگرام پر دستخط
  • پاکستان میں تیل و گیس کی تلاش کا نیا باب، 80 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع