کشتی حادثہ: جاں بحق ابوبکر کو 40 لاکھ روپے پورے خاندان نے جمع کرکے دیے تھے
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
موریطانیہ کشتی حادثے میں جاں بحق ہونے والے لالہ موسیٰ کے ابوبکر کو اسپین بھجوانے کیلئے پورے خاندان نے 40 لاکھ روپے جمع کر کے دیے تھے۔
تفصیلات کے مطابق موریطانیہ کشتی سانحہ میں لالہ موسیٰ گجرات کا ابوبکر بھی سفر کر رہا تھا گھر والوں کا کہنا ہے کہ ابوبکر کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ملی ہے۔
ابوبکر کے کزن نے بتایا کہ انہوں نے سب بہن بھائیوں سے اکٹھا کرکے ایجنٹ کو 40 لاکھ روپے دیے تھے۔ اگر ہمیں ان حالات کا علم ہوتا تو مزید رقم کا بھی بندوبست کر دیتے کم ازکم بچے کی جان تو بچ جاتی۔
ابوبکر کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ زمین فروخت کرکے دو بچوں کے باپ ابوبکر کو بہتر مستقبل کےلیے اسپین بھیجنے کی حامی بھری، ایجنٹ مزید پیسے مانگتے تو دے دیتے بچوں کی جان تو بچ جاتی، ملک میں بےروزگاری کے باعث نوجوان یورپ جانے کی کوشش کرتے ہیں۔
اہل خانہ نے الزام لگایا کہ یہ کشتی حادثہ نہیں بلکہ پیسوں کی لالچ میں نوجوانوں کی جان لی گئی۔
دوسری جانب مراکش کشتی حادثے میں جاں بحق اور لاپتہ غیر قانونی تارکین وطن کو بھجوانے میں ملوث خاتون سمیت 2 انسانی اسمگلرز کو گرفتار کرکے ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق ملزمہ اور اس کے بیٹے کو گجرات کے گاؤں جوڑا سے گرفتار کیا گیا۔
ملزمہ نے تین بیٹوں کے ساتھ انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا، موبائل اور بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات بھی حاصل کرلی گئیں، ملزمہ کا ایک بیٹا حسن اٹلی میں ہے اور دوسرا بیٹا خاور 10 افراد کو لے کر سینیگال گیا ہے۔
ایف آئی اے نے مراکش کشتی حادثے کے تین مقدمات درج کرلیے، یونان کشتی حادثے میں مطلوب انسانی اسمگلر کو بھمبر آزاد کشمیر سے گرفتار کر لیا گیا۔
وزیراعظم کی ہدایت پر کشتی حادثے کی تحقیقات کےلیے چار رکنی ٹیم مراکش روانہ ہوگئی، تحقیقاتی ٹیم حادثے میں بچ جانے والے پاکستانیوں سے ملاقات کرے گی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کشتی حادثے
پڑھیں:
جنوبی افریقہ کے سابق صدر کی بیٹی کا اپنے ہی خاندان کے مردوں سے انوکھا فراڈ
جنوبی افریقی پولیس نے ملک کے سابق صدر جیکب زوما کی بیٹی، دودوزیلے زوما سامبدلا، کے خلاف ان سنگین الزامات کی تحقیقات شروع کر دی ہیں کہ انہوں نے 17 مردوں کو روس لے جا کر انہیں یوکرین کے خلاف جنگ میں زبردستی شامل کروایا۔
پولیس ترجمان ایتھ لینڈا ماتھے کے مطابق یہ الزامات دودوزیلے کی بہن، نکوسازانا بونگانینی زوما منکیوبے، کی جانب سے جمع کرائے گئے ایک حلفیہ بیان میں سامنے آئے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دودوزیلے اور 2 دیگر افراد نے متاثرہ مردوں کو یہ کہہ کر روس بھیجا کہ انہیں سیکیورٹی ٹریننگ دی جائے گی، تاہم وہاں پہنچتے ہی انہیں ایک روسی کرائے کے جنگجو گروپ کے حوالے کر دیا گیا اور جنگ میں حصہ لینے پر مجبور کیا گیا۔
حلفیہ بیان کے مطابق 17 میں سے 8 مرد خود ان بہنوں کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی کسی پر باضابطہ الزام عائد نہیں کیا گیا، اور تحقیقات جاری ہیں۔
جنوبی افریقہ کے وزیرِ خارجہ رونالڈ لامولا نے جی 20 سربراہ اجلاس کے موقع پر بتایا کہ روس اور یوکرین کے ساتھ سفارتی رابطے جاری ہیں تاکہ محصور مردوں کی واپسی کو یقینی بنایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا ’پولیس کو تحقیقات کرنی چاہئیں اور جو بھی اس میں ملوث ہو، اسے گرفتار کیا جانا چاہیے۔‘
لامولا نے اعتراف کیا کہ مرد جنگ کے اگلے محاذوں پر ہیں، جس سے معاملہ مزید پیچیدہ ہو جاتا ہے، تاہم حکومت کو بہتری کی امید ہے۔
حکومتِ جنوبی افریقہ نے رواں ماہ کے آغاز میں بتایا تھا کہ انہیں ان مردوں کی جانب سے مدد کی اپیلیں موصول ہوئی ہیں جو یوکرین کے جنگ زدہ ڈونباس خطے میں پھنسے ہوئے ہیں۔
حکام کے مطابق یہ مرد، جن کی عمریں 20 سے 39 سال کے درمیان ہیں، دلچسپ اور پرکشش ملازمتوں کا جھانسہ دے کر کرائے کے جنگجو گروپوں میں شامل کیے گئے تھے۔
روس پر پہلے بھی متعدد ممالک کے شہریوں کو نوکریوں کا لالچ دے کر جنگ میں بھرتی کرنے کے الزامات لگ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ روس پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ جنوبی افریقہ اور دیگر افریقی ممالک کی خواتین کو سوشل میڈیا کے ذریعے جھوٹی ملازمتوں کی پیشکش کرکے ڈرون فیکٹریوں میں کام کے لیے لے جاتا ہے۔
جنوبی افریقہ کے قانون کے تحت کسی بھی شہری یا ادارے کے لیے غیر ملکی حکومتوں کو عسکری معاونت فراہم کرنا یا ان کی مسلح افواج میں شامل ہونا غیر قانونی ہے، جب تک کہ حکومت سے اجازت نہ لی گئی ہو۔
دودوزیلے زوما سامبدلا، جو 2023 میں ان کے والد کی جانب سے قائم کی گئی ’ایم کے پارٹی‘ کی رکنِ پارلیمنٹ ہیں، 2021 کے مہلک فسادات سے متعلق ایک علیحدہ کیس میں بھی عدالت میں پیش ہو رہی ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پیغامات کے ذریعے ان فسادات کو ہوا دی تھی۔
دودوزیلے زوما سامبدلا اور ان کی جماعت کی جانب سے الزامات پر کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں