خیبرپختونخوا:صوبائی حکومت نے نگراں دور میں بھرتی سرکاری ملازمین کو ہٹانے کیلئے قانون تیار کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
پشاور:صوبائی حکومت نے خیبرپختونخوا میں نگراں دور میں بھرتی سرکاری ملازمین کو ہٹانے کیلئے قانون تیار کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق صوبائی حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا ملازمین کو سروسز سے ہٹانے کا بل 2025 جلد اسمبلی سے پاس کرایا جائے گا،مسودے کے مطابق بل کے تحت نگراں حکومت کے دوران بھرتی ملازمین کو نوکری سے ہٹانا ہے، نگراں حکومت کے دوران غیر قانونی طور پر بھرتیاں کی گئی تھیں۔
اس حوالے سے متعلقہ ادارے بل پاس ہونے پر نوٹیفکیشن جاری کریں گے، نوٹیفکیشن کے تحت غیرقانونی بھرتی ہونے والے ملازمین کو ہٹایا جائے گا، کوئی قانونی پیچیدگی آڑے آئی تو کمیٹی میں جائزہ لیا جائے گا۔
مسودہ کے مطابق سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کی سربراہی میں 6 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی، کمیٹی میں ایڈووکیٹ جنرل سمیت محکمہ خزانہ، انتظامیہ اور دیگر متعلقہ اداروں کے سیکرٹری شامل ہونگے، کمیٹی کا فیصلہ تمام متعلقہ افراد پر لاگو ہوگا۔ خیال رہےکہ رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخواہ میں نگراں دور حکومت کے دوران متعدد محکموں میں غیر قانونی 16 ہزار بھرتیاں ہوئی ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ملازمین کو حکومت کے کے مطابق
پڑھیں:
کے پی میں سینیٹ الیکشن صدر زرداری کے ویژن کے مطابق ہوئے، گورنر فیصل کریم کنڈی
گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں صدر زرداری کے ویژن کے مطابق بلامقابلہ سینیٹ انتخابات منعقد ہوئے، جس دن ایک ممبر زیادہ ہوا حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لاسکتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے سینیٹ کے انتخابات کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن نے افہام و تفہیم کے ساتھ معاملات کو طے کیا۔
انہوں نے کہا کہ صدر زرداری کے ویژن کے مطابق کے پی میں بلامقابلہ سینٹ انتخابات کرائے۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔
گورنر کا کہنا تھا کہ اچھا بچہ جن کا ہے ان کے لیے ہے، جس روز ہمارے پاس ایک ممبر ہوا تحریک عدم اعتماد لانا ہمارا حق ہے، خیبرپختونخواہ اور بلوچستان میں مختلف قسم کی دہشتگرد ہے۔
انہوں نے کہا کہ سابق پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو آباد کیا، خیبرپختونخوا میں اسی فیصد دہشتگردی افغانستان سے ہوتی ہے، خیبرپختونخواہ مال بنانے میں مصروف ہے ، چینی اور گندم کے بعد سولر کا اسکینڈل ہوا ہے۔
گورنر کنڈی نے کہا کہ صوبہ میں پچاس پچاس ارب کے سکینڈل آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ نومئی سے متعلق عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں جو جو ذمہ دار ہیں باہر بیٹھے ہیں ان کو بھی سامنا کرنا پڑے گا۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پی ٹی آئی میں اب تحریک چلانے کا دم نہیں باقی نہیں ہے، ریاست کا فیصلہ ہے کہ جو قانون ہاتھ میں لے گا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں سینیٹ کی 11 نشستوں پر حکومت کے 6 جبکہ اپوزیشن کے 5 اراکین بلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں، سینیٹر بننے والوں میں تحریک انصاف کے برسوں سے روپوش مراد سعید بھی ہیں۔
ایک روز قبل پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن اور اپوزیشن کے ساتھ نشستوں کی تقسیم کے حوالے سے ایک نیا پنڈورا باکس کھولا تھا۔ اُن کا کہنا تھا کہ اس سارے عمل سے عمران خان کا کوئی تعلق نہیں اور اگر انہوں نے اسے تسلیم نہ کیا تو اُسی فیصلے پر عملدرآمد کریں گے جو عمران خان کا ہوگا۔