مقبوضہ کشمیر میں پر اسرار بیماری سے 16افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
سری نگر (مانیٹرنگ ڈیسک) مقبوضہ کشمیر کے ضلع راجوی کے گائوں بدھل میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران 16 افراد کی پراسرار بیماری سے موت واقع ہو گئی۔ پراسرار بیماری سے مرنے والے افراد میں نیوروٹوکسن کی موجودگی کا شبہ ظاہر کیا گیا ہے نیوروٹوکسن ایک کیمیکل یا مادہ ہے جو اعصابی بافتوں کو نقصان پہنچاتا ہے اور انسانی اعصابی نظام پر سنگین اثرات مرتب کرتا ہے۔ بعض کیمیائی آلودگیاں جیسے پالیمیرائزڈ کیمیکلز یا ہیوی میٹلز (سیسہ، پارہ، ایٹم وغیرہ) نیوروٹوکسن کے طور پر کام کر سکتے ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق 16 افراد کی پراسرار اموات نے مقامی آبادی میں خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے، 7 دسمبر سے 17 جنوری کے
درمیان ہونے والی اموات میں متاثرین نے بخار، درد، متلی اور ہوش میں کمی کی شکایات کی۔ حکام کے مطابق بیشتر متاثرین ایک ہی خاندان سے ہیں جس نے مقامی سطح پر مزید تشویش پیدا کر دی ہے۔ ماہرین صحت نے تحقیقات کے دوران نیوروٹوکسن کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق مزید تحقیقات کی ضرورت ہے تاکہ اصل سبب کا پتا چل سکے، مقبوضہ کشمیر میں نیوروٹوکسن کا جان بوجھ کر استعمال خارج از امکان نہیں۔ امکان ہے کہ یہ انسانیت سوزکام کشمیریوں کی دشمن بھارتی فوج کی جانب سے کیا گیا ہو، یہ امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے مخصوص علاقوں میں کھاد یا دیگر ذرائع سینیوروٹوکسن کا استعمال ہو رہا ہے۔ مودی سرکار کی جانب سے تحقیقات کا آغاز تو کیا گیا ہے تاہم ماضی میں ہونے والی تحقیقات کی طرح یہ بھی محض اعلان ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جوہر ٹاؤن: پراسرار فائرنگ سے نوجوان جاں بحق
سٹی42: لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں اچانک فائرنگ کے واقعے میں ایک نوجوان جاں بحق ہو گیا، پولیس کے مطابق متوفی کی شناخت اویس کے نام سے ہوئی ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق اویس گھر میں موجود تھا جب اچانک گولی چلنے کا واقعہ پیش آیا۔ فائرنگ سے اویس موقع پر ہی دم توڑ گیا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانہ منتقل کر دیا گیا ہے۔
دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند, الرٹ جاری
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کی جا رہی ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ گولی اویس نے خود چلائی یا کسی اور شخص نے۔
حکام کا کہنا ہے کہ شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں اور قریبی افراد سے بھی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ فوجداری تحقیقات مکمل ہونے کے بعد مزید حقائق سامنے لائے جائیں گے۔