یونان نے ترکیہ سے تعلقات میں پیش رفت کا عندیہ دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
ایتھنز (انٹرنیشنل ڈیسک) یونان کے نئے نائب وزیر خارجہ تاسوس حاجی واسیلیو و نے کہا ہے کہ وہ ترکیہ اور یونان کے درمیان مثبت ایجنڈے کے کام کو جاری رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان کے پیشرو کوستاس فرانگویانیس نے گزشتہ ہفتے اقتصادی سفارت کاری کے ذمے دار کی حیثیت سے اپنے عہدے سے استعفا دیا تھا۔ فرنگوئینس نے اپنے بیان میں کہا کہ سب سے پہلے یونان اور ترکیہ کے تعلقات پر کام ناگزیر ہے،جس پر بہت محنت کی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ عرب ممالک کے ساتھ تجارتی تعاون کو فروغ دینے کی کوششوں کو بھی جاری رکھیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
نیتن یاہو دنیا کے لیے ایک “مسئلہ” بن چکے ہیں، ڈنمارک کا پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ
نیتن یاہو دنیا کے لیے ایک “مسئلہ” بن چکے ہیں، ڈنمارک کا پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ WhatsAppFacebookTwitter 0 16 August, 2025 سب نیوز
ڈنمارک(آئی پی ایس )ڈنمارک کی وزیراعظم میٹے فریڈریکسن نے غزہ میں انسانی المیے کو انتہائی ہولناک اور تباہ کن قرار دیتے ہوئے اسرائیل کے مغربی کنارے میں نئی یہودی آبادکاریوں کے منصوبے کی شدید مذمت کی۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈنمارک کی وزیراعظم میٹے فریڈریکسن نے مزید کہا کہ اسرائیل پر دباو ڈالنے کے لیے ہمیں دیگر یورپی ممالک کی حمایت حاصل کرنے میں مشکل کا سامنا ہے۔تاہم انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس کے باوجود ان ملک جو اس وقت یورپی یونین کی صدارت کر رہا ہے
، اسرائیل پر دباو ڈالنے کی اپنی کوششیں جاری رکھے گا تاکہ غزہ میں ہولناک انسانی المیے کا خاتمہ ہو۔ڈنمارک کی وزیر اعظم نے کہا کہ نیتن یاہو اب ایک “خود ساختہ مسئلہ” بن چکے ہیں۔ ہم کسی بھی آپشن کو پہلے سے رد نہیں کر رہے۔ جیسے روس پر پابندیاں لگائی گئیں، اسی طرح ہم اسرائیل پر موثر پابندیوں کے لیے بھی تیاری کر رہے ہیں۔اسرائیل پر پابندیوں سے متعلق انھوں نے عندیہ دیا کہ وہ سیاسی دباو بڑھانے کے ساتھ ساتھ اقتصادی اور تحقیقی شعبے میں بھی پابندیوں پر غور کر رہی ہیں۔ جن میں تجارتی یا تحقیقی تعاون معطل کرنا بھی شامل ہے۔
ان کے بقول یہ پابندیاں اسرائیلی وزرا، شدت پسند یہودی آبادکاروں، یا پھر اسرائیل کی ریاست کے خلاف بھی ہوسکتی ہیں۔ یاد رہے کہ ڈنمارک نے تاحال فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان نہیں کیا تاہم وزیراعظم میٹے فریڈریکسن نے کہا کہ ان کی اولین ترجیح اسرائیل کو سخت پیغام دینا ہے تاکہ وہ انسانی المیے کو کم کرے اور جنگی کارروائیوں کو محدود کرے۔غزہ پر یورپی یونین منقسم ہے، بعض ممالک اسرائیل کے ساتھ ہیں تو بعض، جیسے آئرلینڈ، اسپین اور بیلجیم، فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی حمایت کر رہے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرٹرمپ پیوٹن اور یوکرینی صدر کو ایک میز پر بٹھانے کے لیے سرگرم ٹرمپ پیوٹن اور یوکرینی صدر کو ایک میز پر بٹھانے کے لیے سرگرم سینٹرل کنٹریکٹس 2025-26: پرفارمنس پر فیصلہ، کئی کرکٹرز فارغ، نئے ناموں کی انٹری متوقع بلوچستان بھر میں امن و امان کے پیش نظر مزید 15 روز کیلئے دفعہ 144 نافذ پنجاب کے وسائل کے پی حکومت، عوام کی مدد کیلئے تیار ہیں: مریم کا علی امین کو فون چیئر مین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس،ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ خدا نے مجھے محافظ بنایا ہے، شہادت میری سب سے بڑی خواہش ہے،فیلڈ مارشلCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم