اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر 27 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کمی سے 11 ارب 44 کروڑ ڈالر رہ گئے
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے زرمبادلہ کے ذخائر 17 جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران 27 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کم ہوکر 11 ارب 44 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہ گئے۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے قرضوں کی واپسی رول اوور کیے جانے کے باوجود ملک قرضوں کی ادائیگی کے حوالے سے مشکل صورتحال سے دوچار ہے، حکومت کی معاشی ٹیم چین سے قرضوں کی واپسی رول اوور کروانے کے لیے سخت جدوجہد کر رہی ہے۔
اس کے علاوہ رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران ملٹی نیشنل کمپنیوں کا منافع 114 فیصد اضافے کے ساتھ ایک ارب 21 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہا، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 56 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تھا۔
ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر 26 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کم ہو کر 16 ارب 18 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہ گئے، جس میں کمرشل بینکوں کے حصص بھی شامل ہیں، جو گزشتہ ہفتے کے دوران ایک کروڑ 40 لاکھ ڈالر اضافے سے 4 ارب 70 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: لاکھ ڈالر
پڑھیں:
ڈیلی میل کے مالک کا حریف اخبار ’ٹیلیگراف‘ خریدنے کیلئے 65 کروڑ ڈالر کا معاہدہ
ڈیلی میل کے مالک ’ڈی ایم جی ٹی‘ نے کہا ہے کہ اس نے حریف اخبار ’ٹیلیگراف‘ خریدنے کے لیے 50 کروڑ پاؤنڈ (65 کروڑ ڈالر) کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس سے برطانیہ کے سب سے طاقتور دائیں بازو کے میڈیا گروپس میں سے ایک وجود میں آئے گا۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق یہ معاہدہ اس ہفتے سامنے آیا ہے، جب امریکا کی پرائیویٹ انویسٹمنٹ فرم ریڈ برڈ کیپیٹل پارٹنرز نے برطانیہ کے سب سے بڑے اخبارات میں سے ایک The Telegraph کی بولی واپس لے لی تھی۔
2023 میں ریڈ برڈ -آئی ایم آئی کی ایک مشترکہ کمپنی نے ٹیلیگراف میڈیا گروپ اور دی اسپیکٹیٹیٹر میگزین حاصل کیے تھے، لیکن اس وقت کی حکومت نے مداخلت کرتے ہوئے برطانیہ کے اخبارات میں غیر ملکی ریاستی سرمایہ کاری پر پابندی عائد کر دی تھی۔
اس کے بعد ریڈ برڈ نے حکومت سے رسمی طور پر اجازت طلب کی تھی تاکہ ترمیم شدہ ڈھانچے کے تحت حصول کو آگے بڑھایا جا سکے، جس میں ابو ظہبی کے تعاون یافتہ آئی ایم آئی نے 15 فیصد تک محدود اقلیتی سرمایہ کاری کے طور پر حصہ لیا تھا۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کو ریڈ برڈ کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ ریگولیٹری منظوری کے عمل میں توقع سے زیادہ تاخیر ہوئی، جس کی وجہ سے حصول کے وقت اور امکان کے بارے میں شبہات پیدا ہوئے، ٹیلیگراف کے نیوز روم کے سینئر افراد کی مسلسل داخلی مخالفت نے انہیں معاہدے سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا۔
فنانشل ٹائمز (جس نے سب سے پہلے ’ڈی ایم جی ٹی‘ کے معاہدے کی خبر دی) کے مطابق قیمت تقریباً 50 کروڑ پاؤنڈ مقرر کی گئی تاکہ ریڈ برڈ کی قیادت میں کنسورشیم کے خرچ کیے گئے پیسے کی واپسی کی جا سکے۔
ڈی ایم جی ٹی نے ایک بیان میں کہا کہ فریقین نے معاہدے کی شرائط کو حتمی شکل دینے اور ضروری ریگولیٹری درخواستیں تیار کرنے کے لیے خصوصی دورانیہ شروع کر دیا ہے، جس کی توقع ہے کہ یہ جلد مکمل ہو جائے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ لین دین برطانیہ کے فارن اسٹیٹ انفلوئنس ریجیم کے مطابق ہوگا کیونکہ فنڈنگ کے ڈھانچے میں کوئی غیر ملکی ریاستی سرمایہ کاری یا سرمایہ شامل نہیں ہوگا۔
ڈی ایم جی ٹی نے 2023 میں دی ٹیلیگراف میڈیا گروپ کے لیے ممکنہ بولی میں دلچسپی ظاہر کی تھی، اسکائی نیوز نے اس سال مئی میں رپورٹ کیا تھا کہ ڈی ایم جی ٹی، ٹیلیگراف کے ٹائٹلز میں 9.9 فیصد شیئر خریدنے کی بات چیت کر رہا تھا۔
ڈی ایم جی ٹی کے میڈیا برانڈز میں دی میل آن سنڈے، میٹرو، دی آئی پیپر اور نیوسائنٹسٹ بھی شامل ہیں، ڈیلی ٹیلیگراف گروپ کے دیگر ٹائٹلز سے ایڈیٹوریل طور پر آزاد رہے گا۔
ریڈ برڈ آئی ایم آئی کے ایک ترجمان نے کہا کہ ڈی ایم جی ٹی اور ریڈ برڈ آئی ایم آئی نے آج اعلان کردہ معاہدے تک پہنچنے کے لیے تیزی سے کام کیا، جسے جلد ہی سیکریٹری آف اسٹیٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔