بوئنگ کو 2024 کی چوتھی سہہ ماہی میں 3 ارب ڈالر کا خسارہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
امریکی طیارہ ساز ادارے بوئنگ کو گزشتہ برس کی چوتھی سہہ ماہی میں 3 ارب ڈالر کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ یہ خسارہ ہڑتالوں اور چھانٹیوں کے باعث واقع ہوا ہے۔ بوئنگ کو چھانٹی پر ملازمین کی طرف سے شدید احتجاج کا سامنا ہے۔
ہڑتالوں کے باعث بوئنگ کو مقبول ترین ماڈل کے طیارے بنانے میں غیر معمولی مشکلات کا سامنا ہے۔ بوئنگ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مالیاتی مشکلات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ معاملات الجھتے ہی جارہے ہیں۔ ملازمین کہتے ہیں کہ اُن کی تنخواہوں اور سہولتوں میں اضافہ کیا جائے جبکہ مہنگائی کہتی ہے کہ ایسا کچھ بھی فی الحال نہیں کیا جاسکتا۔
انتظامیہ کہتی ہے ادارے کو چلانے میں مالیاتی الجھنوں کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ چھانٹی کے بغیر گزارا نہیں اور ملازمین اس حوالے سے تعاون کرنے کو تیار نہیں۔ مسابقت بڑھ چکی ہے۔ کئی بڑے ادارے میدان میں ہیں۔ ایسے میں اگر ملازمین کی تعداد گھٹائی نہیں جائے گی اور اوور ہیڈ اخراجات کا گراف نیچے نہیں لایا جائے گا تو ادارے کی بقا کا سوال اٹھ کھڑا ہوگا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
آج عدالتی آرڈر کی توہین ہو رہی ہے کل ہر ادارے کی ہوگی، علیمہ خانم
میں چیف جسٹس سے بات کرنا چاہتی تھی جج صاحب پہلے کی طرح اٹھ گئے تھے
جب عدالت کے آرڈر کی توہین ہوگی تو کسی پاکستانی کو انصاف نہیں ملے گا، گفتگو
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ اگر آج عدالت کی اس طرح توہین ہو رہی ہے تو کل پھر ہر چیز اور ہر ادارے کی توہین ہوگی، جب جج اور جج کے آرڈر کی توہین ہوگی تو پھر ہمیں انصاف نہیں ملے گا۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں چیف جسٹس سے بات کرنا چاہتی تھی جج صاحب پہلے کی طرح اٹھ گئے تھے لیکن نیاز اللہ نیازی صاحب نے بات کی، کل ہماری پٹیشن لگے گی تو میں چیف صاحب سے بات کروں گی، چیف جسٹس ہمیں انصاف دلا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بہت خوف ہے اور عدالتی حکامات پر بالکل بھی عمل نہیں ہو رہا، اگر آج اسی طرح توہین ہو رہی ہے تو کل پھر ہر چیز اور ہر ادارے کی توہین ہوگی، جب جج اور جج کے آرڈر کی توہین ہوگی تو پھر ہمیں انصاف نہیں ملے گا۔انہوں نے کہا کہ جب عدالت کے آرڈر کی توہین ہوگی تو پھر کسی پاکستانی کو انصاف نہیں ملے گا اسی لیے ہم محروم بیٹھے ہیں توہین عدالت کی سزا ہے کہ چھ ماہ کے لیے جیل جانا پڑتا ہے۔