گستاخ مولوی کیخلاف ایف آئی آر میں اے ٹی اے کی دفعات شامل کی جائیں، غلام عباس
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی ترجمان کا کہنا تھا کہ گستاخ امام مہدی علیہ السلام مولوی عبد الرزاق نہ صرف توہین اہلبیت کا مرتکب ہوا ہے بلکہ علاقے کے امن و امان کا بھی دشمن ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گستاخ امام مہدی علیہ السلام مولوی عبد الرزاق نہ صرف توہین اہلبیت کا مرتکب ہوا ہے بلکہ علاقے کے امن و امان کا بھی دشمن ہے۔ ایف آئی آر میں پر اے ٹی اے کے دفعات شامل کئے جائیں۔ علماء اہلسنت خود ایسے افراد کا محاسبہ کریں تو اچھی روایت قائم ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار غلام عباس صوبائی ترجمان ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان نے اپنے ایک اخباری بیان میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تصور مہدی مسلمانوں کا متفقہ عقیدہ ہے۔ مگر کافی عرصے سے کچھ ناعاقبت اندیش کالعدم مذہبی جماعت سے وابستہ افراد مسلسل توہین اہلبیت کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ جس سے نہ صرف مسلمانوں کی شدید دل آزاری ہو رہی ہے بلکہ علاقے کے امن و امان کو بھی تہہ و بالا کرنے کا سبب بن رہے ہیں۔ ان کے پیچھے پورا بیرونی ایجنڈہ اور وہ نیٹ ورک ہے جو ایسے اقدامات کے ذریعے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے ماحول کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔ ایسے افراد کے خلاف قانون کا شکنجہ سخت ہونا چاہیے اور FIR میں ATA کی دفعات شامل کی جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اہلسنت علمائے کرام ایسے مواقع پر آگے بڑھیں اور ان شرپسندوں کا راستہ روکیں جو اہلسنت کا نام استعمال کر کے نہ صرف مسلمانوں کے مسلمہ عقائد سے کھیلتے ہوئے توہین کے مرتکب ہوئے ہیں بلکہ اہلسنت کی بدنامی کا بھی باعث بن رہے ہیں۔علمائے کرام کا ایسے افراد کا راستہ روکنے کا عمل قابل تحسین ہو گا اور علاقے میں اچھی روایات کے فروغ میں مددگار ثابت ہوگی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مرتکب ہو
پڑھیں:
پنجاب ؛ عادی مجرموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو ٹریکنگ ڈیوائس پہنانے کا فیصلہ
لاہور:پنجاب میں عادی مجرموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو ٹریکنگ ڈیوائس پہنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ترجمان صوبائی محکمہ داخلہ کے مطابق جرائم پیشہ افراد کی نگرانی اور امن و امان کے قیام کے لیے بڑا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے تحت عادی مجرموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو ٹریکنگ ڈیوائس پہنائی جائے گی۔
ٹریکنگ ڈیوائسز کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی)، پیرول ڈیپارٹمنٹ اور کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس سلسلے میں محکمہ داخلہ پنجاب 1500 دستیاب ٹریکنگ ڈیوائسز کو قانون نافذ کرنے والے اداروں میں تقسیم کر رہا ہے۔
نئے تشکیل شدہ کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کو 500 ٹریکنگ بینڈز دیے جائیں گے۔ اسی طرح سی ٹی ڈی کو 900 ٹریکنگ بینڈز جب کہ پیرول ڈیپارٹمنٹ کو 100 بینڈز دینے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
ٹریکنگ بینڈز پہننے والے مجرمان کی نقل و حرکت پر ہمہ وقت نظر رکھی جا سکے گی۔
علاوہ ازیں سیکرٹری داخلہ پنجاب نے جدید ٹیکنالوجی سے لیس ٹریکنگ ڈیوائسز درآمد کرنے کی ہدایت بھی جاری کردی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ جرائم پیشہ افراد کو سرویلنس میں رکھنے کے لیے عالمی سطح پر رائج طریقہ کار اپنائے جائیں گے۔ ماہرین نے مجرموں کی بلا تعطل نگرانی کے لیے مائیکرو ٹریکنگ چپ نصب کرنے کی سفارش کی ہے۔