اسلام آباد کے 36فلٹریشن پلانٹس، 42فیصد واٹر ورکس اور 17فیصد ٹیوب ویلز کا پانی مضر صحت ہونے کا انکشاف ہوا WhatsAppFacebookTwitter 0 26 January, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس )اسلام آباد میں جہاں پانی نایاب ہوتا جارہا ہے وہیں پر دستیاب پانی بھی مضر صحت ہے اور شہری صاف پانی سے محروم ہیں۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے 36فلٹریشن پلانٹس، 42فیصد واٹر ورکس اور 17فیصد ٹیوب ویلز کا پانی مضر صحت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

دستاویزات کے مطابق شہر اقتدار کے 36فلٹریشن پلانٹس کا پانی پینے کے لیے ٹھیک نہیں ہے، اس کے علاوہ 22ٹیوب ویلز کا پانی مضر صحت ہے جبکہ اسلام آباد کے 12 آبی ذخائر میں سے 5 آبی ذخائر کا پانی بھی مضر صحت قرار دیا جا چکا ہے۔دستاویزات کے مطابق سملی ڈیم ریزوائر، شہزاد ٹاون ٹینکی، شاہدرہ واٹر ورکس کا پانی ٹھیک نہیں ہے، اسلام آباد کے سیکٹر ایف کے 30فیصد، سیکٹر ایچ کے 21فیصد کے ٹیوب ویلز کا پانی صاف نہیں ہے، شہر کی سوسائیٹیز اور ٹاونز کے فلٹریشن پلانٹس کی کوالٹی سب سے زیادہ خراب ہے۔

سوسائیٹیز اور ٹاونز کے 68فیصد فلٹریشن پلانٹس کا پانی مضر صحت ہے، سیکٹر آئی کے 40فیصد، سیکٹر جی کے 27فیصد فلٹریشن پلانٹس کا پانی خراب ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق خراب پانی کے پینے سے ہیپٹائٹس اے اور ای، ٹائیفائڈ، ڈائیریا، معدے کی بیماریاں، بیلو بے بی سینڈروم اور دیگر امراض لگتے ہیں۔پاکستان کونسل آف ریسرچ آن واٹر ریسورس نے تجاویز دی ہیں کہ پانی کی کوالٹی کو برقرار رکھنے کے لیے آن لائن نگرانی کا سسٹم نصب کیا جائے، فلٹریشن پلانٹس، واٹر سپلائی سیکم اور ٹیوب ویلز کے آس پاس صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھا جائے۔پاکستان کونسل آف ریسرچ آن واٹر ریسورس کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ فلٹریشن پلانٹس کے پانی کے ٹریٹمنٹ والے آلات کو برقت تبدیل کیا جائے اور پبلک واٹر سپلائیز پر کلورینشن کو یقینی بنایا جائے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: اسلام آباد کے واٹر ورکس

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی سے متعلق اہم درخواست دائر

اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے 4 سابق صدور نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی، جس میں اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر کالعدم کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ججزکے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ بارکا بھی سپریم کورٹ سے رجوع، جسٹس ڈوگر کی تعیناتی کالعدم قرار دینے کا مطالبہ

اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے 4 سابق صدور ریاست آزاد ،عارف چوہدری ،شعیب شاہین اور زاہد محمود راجہ کی جانب سے دائر درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر کالعدم قرار دیے جائیں۔

درخواست کے متن کے مطابق استدعا کی گئی ہے کہ ٹرانسفر ہونے والے ججز کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں سنیارٹی نئے حلف لینے سے شروع کی جائے۔

درخواست میں اسلام آباد ہائیکورٹ ججز سنیارٹی تبدیل کرنے کے فیصلے کو بھی کالعدم کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد ہائیکورٹ میں بینچز کی تبدیلی کو لے کر ججوں کے درمیان کیا تنازع چل رہا ہے؟

اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے 4 سابق صدور نے درخواست میں  جسٹس سرفراز ڈوگر کے قائمقام بنانے کا نوٹیفیکشن کالعدم قرار کی استدعا بھی کی ہے۔

درخواست وکیل فیصل صدیقی کے ذریعے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ہے

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر جسٹس ڈوگر حلف سنیارٹی

متعلقہ مضامین

  • سونے کی قیمتوں نے چھین لیا روزگار : کراچی میں زیورات سازی کا بحران شدت اختیار کرگیا
  • پی ٹی آئی کا یوم تاسیس؛ رہنماؤں کی پارلیمنٹ ہاؤس سے اسلام آباد ہائیکورٹ تک واک
  • پاکستان کے ہزار جعلی پاسپورٹس پر غیرملکیوں کے سفر کا انکشاف
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی سے متعلق اہم درخواست دائر
  • فیصل آباد: مبینہ پولیس مقابلہ، 2 ملزمان ہلاک،2 فرار
  • پی ایس ایل 10: اسلام آباد یونائیٹڈ کی ملتان سلطانز کیخلاف شاندار کامیابی
  • جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جائیکا) کی جانب سے فیصل آباد میں صاف پانی کی فراہمی اور تقسیم کےنظام کی تقریب
  • بے نامی اتھارٹی پچھلے 11 ماہ سے غیر فعال ہونے کا انکشاف
  • اسلام آباد میں عوامی سہولت کے لیے کئی بڑے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ
  • سی ڈی اے اسلام آباد واٹر کا ڈویلپمنٹ پارٹنرز کے ساتھ اسلام آباد میں پانی کی کمی اور بہتر واٹر مینجمنٹ کے حوالے سے کانفرنس کا انعقاد