دنیا کی 10 طاقتور ترین فضائی فوج رکھنے والوں میں پاکستان بھی شامل
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
کراچی:
دنیا کے کسی بھی ملک کو اپنے دفاع کے لیے بری، بحری اور مضبوط فضائیہ کی ضرورت پیش آتی ہے۔
انٹرنیٹ پر ایک ویب سائٹ نے دنیا کی دس مضبوط اور طاقتور ترین فضائیہ کے حوالے سے رپورٹ شائع کی جس میں اُن کے پاس موجودایئرکرافٹس (جنگی طیاروں، ہیلی کاپٹر و دیگر امدادی جہازوں) کے حوالے سے بتایا گیا ہے۔
چارٹ کے مطابق امریکا دنیا میں سب سے مضبوط فضائیہ رکھنے والا ملک ہے، اس کے بعد روس اور پھر تیسرے نمبر پر روس ہے۔
بھارت کا چوتھا جبکہ جنوبی کوریا کا پانچواں ، جاپان کا چھٹا اور پاکستان کا ساتواں نمبر ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مصر دنیا میں طاقتور ترین فضائیہ کی فورس رکھنے والا دنیا کا آٹھواں ملک ہے اور یہ ترقی سے ایک درجہ بہتر ہے۔
اس کے بعد ترکیہ اور پھر دسواں نمبر فرانس کا ہے۔
امریکی فضائی طاقت روس، چین، بھارت، جنوبی کوریا اور جاپان کی مشترکہ افواج سے زیادہ ہے۔
امریکا کی فضائیہ کے پاس 5 ہزار 737 ہیلی کاپٹر، 1854 ہیلی کاپٹر جبکہ 3 ہزار 722 امدادی طیارے موجود ہیں اور اس کا سالانہ بجٹ 800 ارب ڈالر ہے جو عالمی فوجی اخراجات کے تقریبا چالیس فیصد کے قریب بنتے ہیں۔
روس کے پاس امریکی فضائی صلاحیت کا ایک تہائی طاقت ہے، جس میں 1,554 ہیلی کاپٹر، 809 لڑاکا طیارے اور 610 معاون طیارے ہیں۔
روس کے پاس بحری بیڑا ہے جبکہ 2022 میں شروع ہونے والی یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد سے روس کے 220 طیارے تباہ ہوچکے ہیں۔
چین درجہ بندی میں تیسرے نمبر پر آتا ہے، لیکن ملک بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رہا ہے اور ٹیکنالوجی کو تیز رفتاری سے ترقی دے رہا ہے۔
چند ہفتے قبل چین نے اپنے بیڑے میں چھٹے لڑاکا جیٹ کو شامل کرنے کا اعلان کیا ہے جو جدید صلاحیتوں کا حامل جبکہ اس میں لوڈ کی گنجائش بہت زیادہ اور سپر سونک رفتدا ہے۔
رپورٹ کے مطابق چین ہوا کی رفتار جتنے لڑاکا طیارے بنانے پر بھی کام کررہا ہے۔
اس کے علاوہ انڈیا کے پاس 2296 جہاز و ہیلی کاپٹر، جنوبی کوریا 1576، جاپان 1459 جبکہ پاکستان کے پاس 1434 جنگی جہاز اور ہیلی کاپٹر موجود ہیں۔
اس کے علاوہ مصر، ترکیہ اور فرانس کے پاس بالترتیب، 1080، 1069 اور 972 طیارے، ہیلی کاپٹر و امدادی جہاز موجود ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہیلی کاپٹر کے پاس
پڑھیں:
حکومت نے دہری شہریت والوں کو بڑی خوشخبری سنا دی
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پاکستان سیٹیزن شپ ایکٹ ترمیمی بل 2024 کی منظوری دے دی ہے۔ اس بل کا مقصد ان پاکستانیوں کو دوبارہ شہریت دینا ہے جنہیں غیر ممالک میں شہریت حاصل کرنے کی صورت میں پاکستان کی شہریت چھوڑنی پڑی تھی۔
قائمہ کمیٹی میں بل پر بحث کے دوران وزارت قانون کے نمائندے نے بتایا کہ ماضی میں کچھ ممالک میں پاکستانیوں کو مقامی شہریت تو دی جاتی تھی مگر اس کے بدلے انہیں پاکستان کی شہریت ترک کرنا پڑتی تھی۔ اب حکومت ایسے افراد کی پاکستانی شہریت بحال کرنے کے لیے ترمیم لا رہی ہے تاکہ وہ اپنی اصل شہریت سے محروم نہ ہوں۔
اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹس مصطفیٰ جمال قاضی نے بتایا کہ پہلے پاکستان کے 22 ممالک کے ساتھ دوہری شہریت کے معاہدے نہیں تھے، تاہم اب ان ممالک کے ساتھ معاہدے ہو چکے ہیں، جس کے بعد پاکستانی شہریوں کو اب دہری شہریت حاصل کرتے وقت اپنی پاکستانی شہریت ترک نہیں کرنی پڑے گی۔
چیئرمین کمیٹی نے بل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی اعتراض نہیں، اور ایسے تمام پاکستانیوں کو اپنی شہریت واپس ملنی چاہیے۔وزیر مملکت برائے داخلہ نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تمام صوبے اسلحہ لائسنس جاری کر رہے ہیں، جبکہ اسلام آباد میں ماضی میں بہت زیادہ لائسنس جاری کیے گئے تھے جن میں بعض غیر موزوں معاملات بھی سامنے آئے۔
طلال چوہدری نے اس موقع پر بتایا کہ اب اراکین قومی اسمبلی کو ایک اسلحہ لائسنس وزیر اعظم کی منظوری سے دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ممنوعہ بور کے لائسنس کھول دیے گئے ہیں مگر وہ محدود تعداد میں جاری کیے جائیں گے۔ طلال چوہدری نے واضح کیا کہ اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے تجویز کردہ افراد کو ممنوعہ بور کے لائسنس محدود پیمانے پر ہی دیے جائیں گے تاکہ اس نظام میں شفافیت برقرار رکھی جا سکے۔