کراچی، گورنر ہاؤس میں شب معراج کے موقع پر تقریب کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
ملک بھر کی طرح کراچی میں شب معراج عقیدت و احترام سے منائی جارہی ہے، گورنر ہاؤس میں شب معراج کے موقع پر تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
گورنر ہاؤس میں منعقدہ محفل میلاد میں گورنر سندھ، پیر حسان حسیب الرحمٰن، خالد مقبول صدیقی، ڈاکٹر فاروق ستار، نعت خوانوں اور دیگر شخصیات نے شرکت کی۔
گورنر سندھ نے اس موقع پر کہا کہ آج کی محفل میں تمام شعبوں سے شخصیات موجود ہیں، تمام فرقہ تمام مسالک کے لیے گورنر ہاؤس کے دروازے کھلے ہیں۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ مجھے پسند نہیں ہم آئی ایم ایف کے آگے ہاتھ پھیلائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کے بہتر مستقبل کے لیے گورنر ہاؤس اپنی خدمات سر انجام دے رہا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سانحہ سوات: اگر مرنے والے بااثر یا اہم شخصیات ہوتے تو ان کی جانیں نہ جاتیں، مفتاح اسماعیل
سانحہ سوات: اگر مرنے والے بااثر یا اہم شخصیات ہوتے تو ان کی جانیں نہ جاتیں، مفتاح اسماعیل WhatsAppFacebookTwitter 0 28 June, 2025 سب نیوز
کراچی :عوام پاکستان پارٹی کے مرکزی جنرل سیکریٹری مفتاح اسماعیل نے سوات سانحے پر خیبرپختونخوا حکومت کی کارکردگی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دریائے سوات میں ڈوبنے والے 18 افراد کی اموات پوری قوم کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ اگر یہ لوگ کسی سیاسی جماعت یا اشرافیہ سے تعلق رکھتے تو شاید ان کی جانیں یوں ضائع نہ ہوتیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ یہ وقت ہے سوچنے کا، غریب عوام کی جان سستی اور طاقتور کی قیمتی کیوں سمجھی جاتی ہے؟ فیصلے اب قانون کے بجائے طاقتوروں کی مرضی سے ہو رہے ہیں۔
مفتاح اسماعیل نے سپریم کورٹ کے فیصلوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ چند ماہ قبل جو مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دی گئیں، آج ان میں سے ایک بھی سیٹ ان کے پاس نہیں۔ یہ فیصلے کہاں ہو رہے ہیں اور کیسے؟ قانون سے بالاتر ہوکر فیصلے کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے مسلم لیگ ن سے اس وقت علیحدگی اختیار کی جب ووٹ کو عزت دو کا نعرہ چھوڑا گیا۔ انصاف اور قانون کی حکمرانی کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔
مفتاح اسماعیل نے پیپلزپارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کراچی سمیت سندھ بھر میں کام نہیں کر رہی، نہ شہری علاقوں میں اور نہ ہی دیہی علاقوں میں۔ صرف سندھی بولنے والوں کو ملازمتیں دی جاتی ہیں۔ یہ کھلا تعصب ہے۔
انہوں نے تعلیم کے شعبے میں سندھ حکومت کی ناکامی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 17 سالہ حکمرانی میں تعلیم کی شرح 58 فیصد سے گر کر صرف 17.5 فیصد رہ گئی ہے،40 فیصد بچے میٹرک سے پہلے اسکول چھوڑ دیتے ہیں،69 فیصد اسکول بجلی سے محروم ہیں،42 فیصد اسکولوں میں پانی دستیاب نہیں اور 40 فیصد میں ٹوائلٹ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم پر 4 ہزار ارب روپے خرچ ہونے کے باوجود سندھ میں شرح خواندگی کم ہو رہی ہے، جب کہ باقی تمام صوبوں میں یہ شرح بڑھی ہے۔
مفتاح اسماعیل نےمزید کہا کہ آج بھی شہر کے کئی علاقے ایسے ہیں جہاں پینے کا پانی میسر نہیں۔ عوام سے ٹیکس تو لیا جاتا ہے، مگر جواب میں سہولتیں نہیں ملتیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی اور سندھ کا مقدمہ ہم عوام پاکستان پارٹی کے پلیٹ فارم سے لڑ رہے ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ عوام اشرافیہ کے خلاف کھڑے ہوں اور اپنے حقوق کا مطالبہ کریں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرحکومت کا پی او آر کارڈ کے حامل افغان مہاجرین کے قیام میں 3 سے 6 ماہ کی توسیع پر غور حکومت کا پی او آر کارڈ کے حامل افغان مہاجرین کے قیام میں 3 سے 6 ماہ کی توسیع پر غور پاکستانی پاسپورٹ بتدریج ترقی کے بعد ٹاپ 100 پاسپورٹس میں شامل ہوگیا ایران اور امریکہ کے درمیان پرامن جوہری پروگرام کے معاہدے کی تفصیلات سامنے آگئیں ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ ، سی ڈی اے کو تحلیل کرنے کا حکم صادر،اثاثے ایم سی آئی کو دینے کا حکم ، تحریری فیصلہ... تہران :اسرائیلی حملوں میں شہید سائنسدانوں، فوجی کمانڈرز کی نماز جنازہ ادا کردی گئی بھارتی کرپٹو پالیسی ناکام، پاکستانی حکمت عملی عالمی سطح پر کامیاب قرارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم