امریکی سیاسی تجزیہ کار ٹکر کارلسن نے اپنے پوڈکاسٹ میں انکشاف کیا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ نے پوٹن کو قتل کرنے کی جو کوشش کی وہ احمقانہ عمل تھا۔

تاہم ٹکر کارلسن نے اپنے اس دعوے کی حمایت میں کوئی شواہد نہیں دیے۔

یہ بھی پڑھیے:’ہم پوٹن کو مارنا چاہتے ہیں‘، یوکرائنی خفیہ ایجنسی کے نائب سربراہ کا انکشاف

انہوں نے الزام عائد کیا کہ بائیڈن انتظامیہ اس طرح کی افراتفری میں خود کو چھپانے کی کوشش کرتی ہے۔

ٹکر کارلسن نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ 4 سالوں میں امریکا میں اصل صدر اینٹنی بلنکن تھے۔

روسی صدر کے ترجمان نے امریکی سیاسی مبصر کے اس بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست کے سربراہ کی حفاظت کے لیے روسی انٹیلجنس ایجنسیز ہر وقت مناسب اقدامات کررہی ہوتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

joe biden vladimir putin امریکا جوبائیڈن روس ولادیمیر پوٹن.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا جوبائیڈن

پڑھیں:

افغان طالبان دباؤ میں، بھارت کی طرح جھوٹ بول رہے ہیں، تجزیہ کار

لیفٹیننٹ جنرل (ر) عامر ریاض کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میرا یہ خیال ہے کہ اگلے چند ہفتوں میں اس کے اثرات کابل پر واضح ہوں گے اور منفی اثرات دلی تک محسوس کئے جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) عامر ریاض (سابق کمانڈر سدرن کمانڈ ملٹری ایکسپرٹ) نے کہا ہے کہ اس وقت افغان طالبان رجیم بہت انڈر پریشر ہے وہ سوشل میڈیا پر بھارت کی طرح سے جھوٹ در جھوٹ بول رہی ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) عامر ریاض نے کہا کہ ان کو کارروائی کا جواب پہلے سے زیادہ سخت ملا، ان کے اوپر سخت پریشر ہے کہ جو کچھ اس نے پاکستان کے ساتھ کیا یہ غلط ہے اور اس کا نقصان افغانستان کے لوگوں کو ہے۔اُنہوں نے کہا کہ افغانستان میں بہت سارے ایسے لوگ اور عوامل ہیں جو افغان طالبان رجیم کو پسند نہیں کرتے دوسرا آپ نے بھارتی پراکسیز کو بھی رکھا ہوا ہے جس کے باعث اب وہ پریشر افغان رجیم پر بڑھ رہا ہے تو اس ہزیمت کو چھپانے کے لیے اس کی توجہ دوسری جانب مبذول کروانے کے لیے انہوں نے ایک اور کارروائی کی جس کا جواب پہلے جواب سے زیادہ سخت ان کو ملا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) عامر ریاض کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میرا یہ خیال ہے کہ اگلے چند ہفتوں میں اس کے اثرات کابل پر واضح ہوں گے اور منفی اثرات دلی تک محسوس کئے جائیں گے اس کی وجہ یہ ہے کہ تمام خطے کے ممالک اور جو خطے سے باہر بھی ہیں وہ چند ممالک اس خطے میں استحکام چاہتے ہیں جن میں چین بھی شامل ہے پاکستان خود بھی خطے میں استحکام چاہتا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ سینٹرل ایشیا اسٹیٹ ایران، سعودی عرب اور دیگر کئی ممالک ہیں جو اس خطے میں استحکام کے خواہشمند ہیں حتیٰ کہ امریکا تک اس خطے میں امن و استحکام چاہتا ہے مگر انڈیا اس خطے میں استحکام کے بجائے عدم استحکام پھیلا رہا ہے اور افغان اس کے آلہ کار بن رہے ہیں جس کے آنے والے وقت میں انتہائی منفی اثرات دونوں ممالک انڈیا اور افغانستان پر اندرونی اور بیرونی دونوں سطح پر آئیں گے یہی نہیں افغانستان کے عوام پر بھی اس کے اثرات ظاہر ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • شامی صدر کا دورہ ماسکو، پوٹن سے کیا بات چیت ہوئی؟
  • افغان طالبان دباؤ میں، بھارت کی طرح جھوٹ بول رہے ہیں، تجزیہ کار
  • مودی نے روسی تیل نہ خریدنے کی یقین دہانی کرائی: صدر ٹرمپ کا انکشاف
  • روسی اور شامی صدورکی ماسکو میں پہلی ملاقات
  • شام کے صدر  کا روس سے تاریخی و اسٹریٹجک تعلقات بحال کرنے کا عزم
  • شامی صدر روس پہنچ گئے؛ صدر پوٹن سے ملاقات؛ بشار الاسد کی حوالگی ؟
  • کراچی، خودکشی کی کوشش کرنے والا ملزم دم توڑ گیا
  • وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کی امریکی انتظامیہ کے اعلیٰ حکام سے اہم ملاقاتیں
  • بھارتی نژاد تجزیہ کار امریکا میں گرفتار، خفیہ دستاویزات برآمد
  • امریکی انتظامیہ کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے نتیجے میں ٹیرف ڈیل عمل میں آئی، وزیر خزانہ