ترقیاتی ا سکیموں کی بروقت،شفاف اور معیاری تکمیل یقینی بنائی جائے
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
لاہور(کامرس ڈسک ) صوبائی وزیر صنعت و تجارت واوقاف چوہدری شافع حسین نے قرآن کمپلیکس کادورہ کیا،لائبریری،لیکچر ہال،خاتم النبیین یونیورسٹی کی عمارت اور دفاتر کا معائنہ کیا۔ صوبائی وزیر نے لائبریری میں کتابوں پر پڑی گرد پرسخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے لائبریری کی مناسب دیکھ بھال کی ہدایت کی۔صوبائی وزیر کو قرآن بورڈ میں محکمہ اوقاف ومذہبی امور کی ا سکیموں بارے بریفنگ دی گئی۔سیکرٹری اوقاف ڈاکٹر طاہر رضا بخاری نے ترقیاتی سکیموں پر پیش رفت بارے آگاہ کیا۔انہوں نے ترقیاتی سکیموں کی بروقت، شفاف اور معیاری تکمیل یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ ترقیاتی سکیموں کی بروقت تکمیل کیلئے فالو اپ ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ خاتم النبیین یونیورسٹی ناگزیر ہے اسے مکمل فعال کریں گے اور یونیورسٹی کو فعال کرکے حقیقی معنوں میں ریسرچ اور دینی علوم کی ترویج کا مرکز بنائیں گے،دینی مدارس کے طلبا کو یونیورسٹی میں رسائی دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ قرآن بورڈ اور متحدہ علما بورڈ کو پوری طرح متحرک کریں گے اور ان بورڈز میں معروف دینی سکالرز کو شامل کیا جائے گا۔ صوبائی وزیر نے اوقاف کے زیر اہتمام مزارات اور مساجد کی صفائی کے نظام کو بہتر بنانے کاپلان طلب کرلیا۔سیکرٹری اوقاف نے بتایا کہ قرآن بورڈ قرآن مجید کی غلطیوں سے پاک اشاعت یقینی بناتا ہے۔مقدس اوراق کی حفاظت کیلئے قرآن محل بننے چاہئیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ملائیشیا: یونیورسٹی بس حادثہ، 15 طالبعلم زندگی کی بازی ہار گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوالالمپور سے افسوسناک خبر ہے جہاں شمالی ملائیشیا میں طالبعلموں کو لے جانے والی ایک بس خوفناک حادثے کا شکار ہوگئی۔ حادثہ اُس وقت پیش آیا جب یونیورسٹی بس ایک منی وین سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں 15 قیمتی جانیں ضائع ہوگئیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق 13 طالبعلم موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جبکہ دو زخمی اسپتال میں دم توڑ گئے۔ جاں بحق افراد کی عمریں 21 سے 23 سال کے درمیان بتائی جا رہی ہیں، اور یہ سب سلطان ادریس ایجوکیشن یونیورسٹی کے طلباء تھے۔
حادثے میں 33 افراد زخمی بھی ہوئے، جن میں سے 7 کی حالت نازک ہے۔ پولیس کے ابتدائی بیان کے مطابق بس ممکنہ طور پر بے قابو ہو کر منی وین سے جا ٹکرائی، تاہم مکمل تحقیقات جاری ہیں۔
اس اندوہناک واقعے نے پورے ملک کو غم میں مبتلا کر دیا ہے، تعلیمی اداروں میں سوگ کی فضا ہے اور جاں بحق طلباء کے اہلِ خانہ غم کی تصویر بنے ہوئے ہیں۔