UrduPoint:
2025-09-18@11:49:07 GMT

امریکہ: واشنگٹن میں مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر میں ٹکر

اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT

امریکہ: واشنگٹن میں مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر میں ٹکر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 30 جنوری 2025ء) امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں بدھ کے روز مقامی وقت کے مطابق رات نو بجے کے قریب امریکن ایئرلائنز کے طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر میں تصادم کے سبب پیش آنے والے واقعے کے بعد دریائے پوٹومیک سے 19 لاشیں نکال لی گئی ہیں۔

امریکہ کے وفاقی ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) کا کہنا ہے کہ دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں ایک امریکی ایئر لائن کی پرواز فضا میں ہیلی کاپٹر سے ٹکرانے کے بعد دریا میں گر گئی۔

دریائے پوٹومیک میں ڈوبنے والے اس طیارے کے ملبے میں مزید لاشوں کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے۔

معروف امریکی خلاباز ولیم اینڈرس طیارے کے حادثے میں ہلاک

حکام کے مطابق ٹکرانے کے بعد طیارہ واشنگن سے گزرنے والے معروف دریائے پوٹیمک میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔

(جاری ہے)

اس طیارے میں 60 مسافر اور عملے کے چار ارکان سوار تھے اور فوجی ہیلی کاپٹر میں بھی تین امریکی فوجی سوار تھے۔

ایف اے اے نے سی بی ایس نیوز کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ ٹکر ریگن واشنگٹن نیشنل ایئرپورٹ پررن وے 33 کے قریب مقامی وقت کے مطابق رات 9 بجے کے آس پاس ہوئی۔

پوٹن نے مسافر طیارے کے حادثے پر آذربائیجانی صدر سے معافی مانگ لی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انہیں اس "خوفناک حادثے" کے بارے میں بریفنگ دی گئی ہے۔ انہوں نے ہنگامی حالات سے نمٹنے والے افراد کے "ناقابل یقین کام" کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا۔

ہیلی کاپٹر کے مسافر بھی لاپتہ

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی فوج کے ایک اہلکار نے بتایا ہے کہ ٹکرانے والا ہیلی کاپٹر بلیک ہاک ماڈل کا تھا، جس میں تین امریکی فوجی سوار تھے۔

نیوز ایجنسی اے پی کی اطلاع کے مطابق ہیلی کاپٹر ایک تربیتی پرواز پر تھا، تبھی مسافر طیارے سے ٹکرا گیا۔

ہیلی کاپٹر میں سوار تینوں فوجیوں کی حالت فی الحال نامعلوم ہے۔

امریکی فوجی طیارہ جاپان کے قریب سمندر میں گر کر تباہ

امریکن ائیرلائنز نے حادثے کے بارے میں کیا کہا؟

امریکن ایئر لائنز (اے اے) نے اس واقعے سے متعلق ایک بیان کہا کہ امریکن ایگل فلائٹ 5342 کنساس کے وچیتا سے واشنگٹن ڈی سی جا رہی تھی اور واشنگٹن کے رونالڈ ریگن نیشنل ہوائی اڈے پر حادثے کا شکار ہو گئی۔

ایئر لائن کے مطابق ریگن ایئرپورٹ کے قریب گر کر تباہ ہونے والے طیارے میں 60 مسافر اور عملے کے چار ارکان سوار تھے۔

بیان میں کہا گیا کہ "ہماری تشویش طیارے میں سوار مسافروں اور عملے کے لیے ہے۔"

بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن

اس واقعے کے فوری بعد واشنگٹن کے قریب ہوائی اڈے سے تمام ٹیک آف اور لینڈنگ کو روک دیا گیا ہے، کیونکہ ہنگامی خدمات کی تمام تر توجہ حادثے کی جگہ پر مرکوز ہے۔

کئی ہیلی کاپٹر، جن میں یو ایس پارک پولیس، ڈی سی میٹروپولیٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ اور امریکی فوج شامل ہے، دریائے پوٹومیک میں واقع جائے وقوعہ پر پرواز کر رہے ہیں۔

ڈی سی فائر اینڈ ایمرجنسی میڈیکل سروسز (ای ایم ایس) نے سوشل میڈیا ایکس پر اپنی پوسٹ میں بتایا کہ فائر بوٹس بھی پوٹومیک کے کنارے موجود ہیں۔

جنوبی کوریا: مسافر طیارے کے حادثے میں 179 افراد ہلاک، سات روزہ قومی سوگ کا اعلان

ڈی سی پولیس ڈیپارٹمنٹ اور ڈی سی فائر ڈیپارٹمنٹ کے درمیان ایک مشترکہ بیان میں لکھا گیا: "اس وقت ہلاکتوں کے بارے میں کوئی تصدیق شدہ معلومات نہیں ہے۔

"

امریکن ایئر لائنز کے سی ای او رابرٹ آئسوم نے ایک ویڈیو میں تصادم کے بارے میں اپنے "گہرے دکھ" کا اظہار کیا۔ اس ویڈیو پیغام کو ایئر لائن کی ویب سائٹ پر پوسٹ کیا گیا ہے۔

آذربائیجان کا مسافر طیارہ کریش ہونے سے 42 ہلاکتوں کا خدشہ

ان کا کہنا ہے کہ ایئر لائن مقامی، ریاستی اور وفاقی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ کی تحقیقات کے ساتھ "مکمل تعاون" کر رہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا "ہم جو کچھ بھی کر سکتے ہیں، ہم کر رہے ہیں۔"

ص ز / ج ا (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ہیلی کاپٹر میں مسافر طیارے کے بارے میں ایئر لائن کے مطابق طیارے کے سوار تھے کے قریب

پڑھیں:

امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں، ایران

امریکہ کی مداخلت پسندانہ و فریبکارانہ پالیسیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایرانی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ انتہاء پسند امریکی حکومت کو انسانی حقوق کے بلند و بالا تصورات پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں جبکہ کوئی بھی سمجھدار و محب وطن ایرانی، ایسی کسی بھی حکومت کے "دوستی و ہمدردی" پر مبنی بے بنیاد دعووں پر کبھی یقین نہیں کرتا کہ جو ایران کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت اور ایرانی عوام کیخلاف گھناؤنے جرائم کی ایک طویل تاریخ رکھتا ہو! اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزارت خارجہ نے ملک میں بڑھتی امریکی مداخلت کے خلاف جاری ہونے والے اپنے مذمتی بیان میں انسانی حقوق کی تذلیل کے حوالے سے امریکہ کے طویل سیاہ ریکارڈ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکی حکومت کو انسانی حقوق کے اعلی و ارفع تصورات کے بارے تبصرہ کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں تہران نے تاکید کی کہ ایرانی وزارت خارجہ، (16) ستمبر 2022ء کے "ہنگاموں" کی برسی کے بہانے جاری ہونے والے منافقت، فریبکاری اور بے حیائی پر مبنی امریکی بیان کو ایران کے اندرونی معاملات میں امریکہ کی جارحانہ و مجرمانہ مداخلت کی واضح مثال گردانتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ 

ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ کوئی بھی سمجھدار اور محب وطن ایرانی، ایسی کسی بھی حکومت کے "دوستی و ہمدردی" پر مبنی بے بنیاد دعووں پر کسی صورت یقین نہیں کر سکتا کہ جس کی پوری سیاہ تاریخ؛ ایرانی اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت اور ایرانی عوام کے خلاف؛ 19 اگست 1953 کی شرمناک بغاوت سے لے کر 1980 تا 1988 تک جاری رہنے والی صدام حسین کی جانب نسے مسلط کردہ جنگ.. و ایرانی سپوتوں کے خلاف کیمیکل ہتھیاروں کے بے دریغ استعمال اور 1988 میں ایرانی مسافر بردار طیارے کو مار گرانے سے لے کر ایرانی عوام کے خلاف ظالمانہ پابندیاں عائد کرنے اور ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے میں غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ ملی بھگت.. نیز گذشتہ جون میں انجام پانے والے مجرمانہ حملوں کے دوران ایرانی سائنسدانوں، اعلی فوجی افسروں، نہتی ایرانی خواتین اور کمسن ایرانی بچوں کے قتل عام تک.. کے گھناؤنے جرائم سے بھری پڑی ہو!!

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ غیور ایرانی قوم، اپنے خلاف امریکہ کے کھلے جرائم اور سرعام مداخلتوں کو کبھی نہ بھولیں گے، ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکہ؛ نسل کشی کی مرتکب ہونے والی اُس غاصب صیہونی رژیم کا سب سے بڑا حامی ہونے کے ناطے کہ جس نے صرف 2 سال سے بھی کم عرصے میں 65 ہزار سے زائد بے گناہ فلسطینی شہریوں کو قتل عام کا نشانہ بنایا ہے کہ جن میں زیادہ تر خواتین و بچے شامل ہیں، اور ایک ایسی انتہاء پسند حکومت ہونے کے ناطے کہ جس کی نسل پرستی و نسلی امتیاز، حکمرانی و سیاسی ثقافت سے متعلق اس کی پوری تاریخ کا "اصلی جزو" رہے ہیں؛ انسانی حقوق کے اعلی و ارفع تصورات پر ذرہ برابر تبصرہ کرنے کا حق نہیں رکھتا!

تہران نے اپنے بیان میں مزید تاکید کی کہ ایران کے باخبر و با بصیرت عوام؛ انسانی حقوق پر مبنی امریکی سیاستدانوں کے بے بنیاد دعووں کو دنیا بھر کے کونے کونے بالخصوص مغربی ایشیائی خطے میں فریبکاری پر مبنی ان کے مجرمانہ اقدامات کی روشنی میں پرکھیں گے اور ملک عزیز کے خلاف جاری امریکی حکمراں ادارے کے وحشیانہ جرائم و غیر قانونی مداخلتوں کو کبھی فراموش یا معاف نہیں کریں گے!!

متعلقہ مضامین

  • نیتن یاہو نے ٹرمپ کو قطر حملے سے پہلے آگاہ کیا یا نہیں؟ بڑا تضاد سامنے آگیا
  • اسامہ بن لادن امریکی پروڈکٹ تھا، خواجہ آصف
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں، ایران
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران
  • امریکہ کی ایماء پر غزہ شہر پر اسرائیل کے زمینی حملے کا آغاز
  • امریکی انخلا ایک دھوکہ
  • دوحہ پر حملے سے 50 منٹ پہلے صدر ٹرمپ کو خبر تھی، امریکی میڈیا کا دھماکہ خیز انکشاف
  • کراچی، نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار شخص جاں بحق
  •  سعودی سفیر کا واشنگٹن میں سعودی فوجی مشن کا دورہ
  • عرب جذبے کے انتظار میں