وزیراعظم کی پی ٹی آئی کو ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت، پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
وزیراعظم کی پی ٹی آئی کو ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت، پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش WhatsAppFacebookTwitter 0 30 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس)وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بار پھر پاکستان تحریک انصاف کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش کردی اور کہا کہ کہا ہے کہ ہم پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات پر تیار ہیں، آئیں پارلیمانی کمیٹی بنائیں اور معاملات کو آگے بڑھائیں، ہم نے پی ٹی آئی سے نیک نیتی سے مذاکرات کیے مگر 28 تاریخ کے اجلاس سے پہلے ہی تحریک انصاف مذاکرات سے بھاگ گئی، پی ٹی آئی کا انتخابات پر جوڈیشل کمیٹی کا مطالبہ غیر ضروری ہے، الیکشن 2018 کے لیے جو کمیٹی بنی تھی وہ بھی اپنا کام کرے اور فروری 2024 کے الیکشن کے لیے بھی کمیٹی بنے اور حقائق سامنے لائیں۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی کی مذاکرات کی پیشکش کو ہم نے کھلے دل سے قبول کیا، ایک کمیٹی بنائی گئی اور پھر مذاکرات شروع ہوئے، کمیٹی نے پی ٹی آئی سے کہا کہ اپنے مطالبات لکھ کر دیں جس پر پی ٹی آئی نے تحریری مطالبات پیش کیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی نے بھی پی ٹی آئی سے کہا کہ ہم بھی لکھ کر جواب دیں گے، 28 جنوری کو میٹنگ ہونا تھا لیکن اس سے پہلے پی ٹی آئی نے انکار کردیا، پی ٹی آئی مذاکرات سے بھاگ رہی ہے، ہاؤس کمیٹی بنانے کے لیے تیار ہیں، ملک کسی انتشار سے مزید نقصان کا متحمل نہیں ہوسکتا، ہاؤس کمیٹی 2014 کے دھرنے کا بھی احاطہ کرے گی۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ کیا یہ درست نہیں کہ 2018 کے الیکشن کے بعد جب میں کالی پٹیاں باندھ کر اسمبلی میں آیا تو عمران خان نے مجھے کہا کہ ہم ہاؤس کمیٹی بنارہے ہیں جو اس کی ساری تحقیقات کرے گی، کمیٹی کے لیے آپ بھی اپنے ممبرز نامزد ردیں، میں نے عمران خان سے کہا کہ آپ اس کا اعلان کردیں جس پر انہوں نے کمیٹی بنانے کا اعلان کیا، یہ کمیٹی ضرور بنی اور اس کمیٹی کے صرف ایک، دو بار ہی اجلاس ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے اپنے گریبان میں جھانکیں، 2018 میں ہاؤس کمیٹی بنی تھی، کوئی جوڈیشل کمیشن نہیں بنا تھا، ہم چاہتے ہیں کہ پی ٹی آئی اور مذاکرات کرے، ہم ہاؤس کمیٹی کے لیے تیار ہیں، 2018 کی کمیٹی بھی اپنا کام مکمل کرے اور 2024 کے الیکشن کی تحقیقات کے لیے بھی کمیٹی بنے اور حقائق سامنے لے کر آئے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ اگر 26 نومبر کے دھرنے کی بات کی جارہی ہے تو کمیٹی 2014 کے دھرنے کا بھی احاطہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ میں صدق دل اور نیک نیتی کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہوں تاکہ ملک آگے چلے نہ کہ ان کے انتشار کی وجہ سے ملک کو نقصان اٹھانا پڑے۔
شہباز شریف نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، سیکیورٹی فورسز دہشت گردوں کا بھرپور مقابلہ کررہی ہیں، ابھی ہم نے میجر حمزہ اسرار شہید کی نماز جنازہ ادا کی، انہوں نے دلیری کے ساتھ خوارج کا مقابلہ کیا، میجر حمزہ اسرار اور سپاہی محمد نعیم نے جام شہادت نوش کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دلیری اور قربانیوں کی داستانیں ہر روز سننے کو ملتی ہیں، قربانیوں کی تکریم اور توقیر ہم سب کا فرض ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پارلیمانی کمیٹی شہباز شریف نے کمیٹی بنانے مذاکرات کی پی ٹی ا ئی نے کہا کہ کی پیشکش کے لیے
پڑھیں:
ڈاکٹر عافیہ کی بہن فوزیہ صدیقی کی وزیراعظم سے ملاقات، قید پاکستانی سرجن کی سفارتی مدد کے لیے اہم کمیٹی کی تشکیل
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ڈاکٹرعافیہ صدیقی کے معاملے پر حکومت کی جانب سے ہرممکن قانونی و سفارتی مدد کی فراہمی کا یقین دلاتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: حکومتی ایوانوں میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے ’قبرستان جیسی خاموشی‘ ہے، مشتاق احمد
جمعے کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی ہمشیرہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے ملاقات کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور غافل نہیں اور حکومت کی جانب سے پہلے بھی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں سفارتی و قانونی مدد فراہم کی جاتی رہی ہے۔
وزیر اعظم نے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں اب بھی حکومت کی جانب سے ہر ممکن قانونی و سفارتی مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
مزید پڑھیے: ’مجھے امریکی جیل سے جلد رہا کرایا جائے‘، ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے ڈاکٹر طلحہ محمود سے ملاقات میں اور کیا کہا؟
وزیراعظم نے اس معاملے میں مزید پیشرفت کے لیے وفاقی وزیرِ قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ کی صدارت میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی۔
کمیٹی ڈاکٹر فوزیہ صدیقی سے اس حوالے سے رابطے میں رہے گی اور درکار ممکنہ معاونت کے لیے کام کرے گی۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم نے پہلے بھی اس وقت کے امریکا کے صدر جو بائیڈن کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے حوالے سے خط ارسال کیا تھا۔
مزید پڑھیں: شکیل آفریدی کے بدلے عافیہ، حکومت نے تجویز مسترد کردی
یاد رہے کہ مارچ 2003 میں پاکستانی نیورو سائنسدان ڈاکٹر عافیہ کراچی سے لاپتا ہوئی تھیں۔ انہیں افغانستان میں امریکی فوجیوں پر حملے کے الزام میں سنہ 2010 میں امریکا میں 86 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ امریکی محکمہ انصاف نے انہیں ’القاعدہ کی رکن اور سہولت کار‘ قرار دیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈاکٹر عافیہ صدیقی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے لیے کمیٹی تشکیل ڈاکٹر فوزیہ صدیقی وزیراعظم شہباز شریف