امریکی خاتون نوجوان کے فلیٹ سے نکل کر گیسٹ ہاؤس پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
پاکستانی نوجوان کی محبت میں کراچی آنے والی امریکی خاتون اونیجا اینڈریو رابنس کو واپس بھیجنے کی تمام کوششیں ناکام ہوگئیں۔
امریکی خاتون نوجوان کے فلیٹ کی عمارت سے نکل کر نرسری کے قریب گیسٹ ہاؤس پہنچ گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گیسٹ ہاؤس انتظامیہ نے امریکی خاتون کو رہائش دینے سے انکار کردیا، پولیس کے مطابق خاتون کو ٹیپو سلطان تھانے منتقل کیا جارہا ہے۔
کراچی آنیوالی امریکی خاتون نے شادی سے متعلق سوال پر ہزاروں ڈالرز مانگ لیےکراچی کے لڑکے سے شادی کےلیے آئی ہوئی امریکی خاتون اونیجا اینڈریو رابنس لڑکے کے گھر پہنچ گئی جہاں صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا، ’آپ کس نوجوان سے شادی کرنا چاہتی ہیں؟‘
خیال رہے کہ اونیجا اینڈریو رابنس نامی خاتون کو کراچی کے علاقے گارڈن کے رہائشی 19 سالہ ندال میمن سے محبت ہوگئی تھی۔
یہ خاتون سوشل میڈیا پر محبت میں مبتلا ہوئی، 2 بچوں کی ماں امریکی خاتون 11 اکتوبر 2024ء کو کراچی پہنچی تھی۔
19 سالہ نوجوان شادی کےلیے راضی تھا تاہم گھر والوں نے امریکی خاتون سے شادی سے انکار کردیا، امریکی خاتون کئی ماہ کراچی میں دربدر رہی اور اس کی واپسی کا ٹکٹ ختم ہوگیا تھا۔
پولیس ذرائع کے مطابق امریکی خاتون کو حکام نے ایئرپورٹ پولیس کے حوالے کر دیا تھا، این جی او نے خاتون کی امریکا واپسی کےلیے ٹکٹ دیا اور مالی مدد بھی کی۔
سردی اور فلو کی وجہ سے خاتون کو ایئرپورٹ کے ایمرجنسی کلینک میں داخل بھی کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: امریکی خاتون خاتون کو
پڑھیں:
بے حیا کلچر کے فروغ نے نوجوان نسل کو تباہ کردیا، نصر اللہ چنا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-08-10
کراچی (اسٹاف رپورٹر )جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر حافظ نصراللہ چنا نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں عالمی دباؤ پر قرآن وسنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ حکومتی سرپرستی میں تعلیمی اداروں میں نشہ اور بے حیائی کلچر کے فروغ نے نوجوان نسل کو تباہ کردیا ہے۔کراچی میں سامنے آنے والا حالیہ جنسی اسکینڈل ہمارے معاشرتی اخلاقی دیوالیہ پن کی ایک شرمناک مثال ہے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے جماعت اسلامی کے تحت کراچی، لاڑکانہ اوررتوڈیرو میںسیرت النبی ؐکے اجتماعات سے خطاب کے دوران کیا۔اس موقع پر امیرضلع ایڈووکیٹ نادرکھوسہ، مقامی امیر رمیز راجا شیخ بھی موجود تھے۔ صوبائی رہنما کا مزیدکہنا تھاکہ اسلام اورکلمہ طیبہ کے نام سے معرض وجود میں آئے ہوئے مملکت پاکستان کو 78 سال گزرچکے ہیں لیکن مسلم اکثریتی ہونے کے باوجود ایک دن کے لیے بھی یہاںرحمت العالمین ؐ کا بابرکت نظام نافذ نہیں کیا گیا جس کا خمیازہ پوری قوم مہنگائی بدامنی رزق کی تنگی سیلاب سمیت بے شمار مسائل کی صورت میں بھگت رہی ہے۔نجات کا واحد حل زندگی کے ہردائرے میں سیرت طیبہ ؐ کو اپنانا ہے۔ ماہ مبارک میں اس عزم کا اظہار کیا جائے کہ ہم مغرب کے فرسودہ اورشیطانی نظام سے نجات اورزندگی کی آخری سانس تک نظام مصطفوی ؐ کے لیے جدوجہد کرتے رہیں گے۔