شہداد پور: مرکزی مسلم لیگ کا سانگھڑ واقعے میں ملوث افراد کو سزا دینے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
شہدادپور (نمائندہ جسارت) پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے وفد نے سندھ کے صدر فیصل ندیم کی خصوصی ہدایت پر سانحہ سانگھڑ کے متاثرین سے ملاقات کرتے ہوئے بے گناہ افراد کے قتل پر اظہار تعزیت کیا۔ وفد کی قیادت ڈویژنل صدر شہید بینظیر آباد حافظ رضا اللہ کر رہے تھے، جبکہ ضلع سانگھڑ کے صدر راشد شیخ، جنرل سیکرٹری حسن محمود اور دیگر پارٹی عہدیداران بھی ان کے ہمراہ تھے۔ وفد نے سانحہ سانگھڑ کے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے 3 بے گناہ افراد کے قتل کو بہیمانہ اور افسوسناک قرار دیا۔ وفد کے سربراہ حافظ رضاء اللہ نے اس موقع پر مقتولین کے لواحقین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بے گناہ افراد پر حملہ اور ان کا قتل پیپلز پارٹی کے ایم این اے اور اس کے حواریوں کا انتہائی ظالمانہ فعل ہے جس کی ہر سطح پر مذمت انتہائی ضروری ہے، انہوں نے واقعے میں ملوث افراد کی فوری گرفتاری اور انہیں قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر مرکزی مسلم لیگ کے وفد نے حکومت سندھ اور پولیس انتظامیہ کی جانبداری کی مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کو اپنی ہر ممکن قانونی و اخلاقی حمایت کا یقین دلواتے ہوئے اعلان کیا کہ ہم ہر طرح سے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں اور ظالم حکمرانوں سے انصاف کے حصول کی جدوجہد میں متاثرہ خاندانوں کو ہر طرح کی قانونی و اخلاقی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: متاثرہ خاندانوں کرتے ہوئے
پڑھیں:
کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی
لاہورہائیکورٹ میں کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں، جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں۔ والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟، جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے۔ حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں۔ کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔