اردو کے چاہنے والے اس کی آبیاری میں لگے ہیں، نجمہ عثمان
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) انجمن ترقی اردو پاکستان کے زیر اہتمام یکم فروری بروز ہفتہ برطانیہ اور کینیڈا سے آئی ہوئی پاکستانی نژاد شاعرات پروفیسر شاہدہ حسن اور پروفیسر نجمہ عثمان کے اعزاز میں تقریب ملاقات کا اہتمام کیا گیا۔ تقریب کی صدارت انجمن کے صدر واجد جواد نے کی۔ مہمان اعزازی پروفیسر نجمہ عثمان نے کہا کہ دیار غیر میں مقیم افراد اپنے ملک، قوم، ثقافت اور زبان کی شناخت ہوتے ہیں۔ اردو زبان کے چاہنے والے کہیں بھی ہوں وہ اس کی آبیاری میں لگے ہوئے ہیں۔ برطانیہ میں بھی اردو زبان کے فروغ کیلیے ادارے کام کررہے ہیں۔ اس سلسلے میں اردو مرکز نے بڑا کام کیا ہے۔ان کی بڑی کوششوں کے بعدا ردو کو نصاب میں شامل کیا گیا۔ اب اردو وہاں رابطے کی زبان ہے۔ مہمان خصوصی پروفیسر شاہد حسن نے کہا کہ ہماری زبان و ثقافت کی بقا پاکستان سے ہے، ہمارے ملک میں اپنی تہذیب اقدار اور زبان سے محبت کرنے والوں کی کمی نہیں، انجمن کی موجودہ انتظامیہ اردو کی ترویج اشاعت اور ترقی کیلیے ہمہ وقت کام کر رہی ہے۔ ان کے یہ اقدام لائق تحسین ہیں۔ یہ ایک تاریخی ادارہ ہے جو اردو زبان کے ساتھ ادیب و شعرا کی پذیرائی کیلیے کام کررہا ہے۔ مشیر علمی و ادبی امور و خازن سید عابد رضوی نے شرکا سے خطاب کے دوران کہا کہ بیرون ملک میں مقیم افراد اردو کیلیے بڑا کام کررہے ہیں، انہوں نے دیار غیر میں پاکستان کے علم کو بلند اور اردو کی شمع کو زندہ کیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری نئی نسل اردو کے بجائے انگریزی کی طرف مائل ہورہی ہے یہی وجہ ہے کہ انہیں اردو پڑھنے میں بڑی مشکلات کا سامنا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
شام بھی اسرائیل کیساتھ تعلقات کی بحالی کیلیے تیار؛ امریکی رکن کانگریس کا دعویٰ
امریکی رکن کانگریس نے انکشاف کیا ہے کہ شام کے عبوری صدر احمد الشراع نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
بلومبرگ سے گفتگو میں امریکی رکن کانگریس کوری ملز نے بتایا کہ شام کے عبوری صدر احمد الشراع نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
کوری ملز وفد کے ہمراہ شام کے دورے پر پہنچے ہیں اور انھوں عبوری صدر احمد الشراع سے دمشق میں ملاقات بھی کی۔
دونوں رہنماؤں نے امریکا کی طرف سے عائد اقتصادی پابندیوں کے خاتمے اور اسرائیل کے ساتھ امن پر تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات میں کوری ملز نے شامی صدر کو ڈونلڈ ٹرمپ کا ایک خط بھی پہنچایا تاہم اس کے مندرجات ظاہر نہیں کیے گئے۔
کوری ملز نے بتایا کہ احمد الشراع نے حالات سازگار ہونے کی شرط پر دیگر عرب ممالک کی طرح ابراہیمی معاہدوں میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
یاد رہے کہ ابراہیمی معاہدے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے دور میں اسرائیل، متحدہ عرب امارات، بحرین اور دیگر ممالک کے درمیان طے پائے تھے۔
تاہم اسرائیل شام کی نئی قیادت پر اعتماد نہیں کرتا اور پابندیاں ختم کرنے کی مخالفت کرتا رہا ہے۔