غیر ملکی آقاؤں کی پراکسی بنے لوگوں کو ہم اچھی طرح پہچانتے ہیں، آرمی چیف
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
اسلام آباد:
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے اندرونی اور بیرونی دشمنوں کو دو ٹوک وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو لوگ اپنے غیر ملکی آقاؤں کی پراکسی بنے ہوئے ہیں اور منافقت کا لبادہ اوڑھے ہوئے انہیں ہم اچھی طرح پہچانتے ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے گزشتہ روز بلوچستان میں این آئی ایم کا دورہ کیا جس میں انہوں نے پاکستان کے دشمنوں کے لیے واضح اور جاندار پیغام دیا۔
چیف آف آرمی اسٹاف نے زور دے کر کہا کہ جو لوگ شکاری کے ساتھ شکار کرنے اور خرگوش کے ساتھ دوڑنے میں مہارت رکھتے ہیں، ہم انہیں بھی اچھی طرح پہچانتے ہیں۔
آرمی چیف سید عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان کی قابل فخر قوم اور مسلح افواج کی مشترکہ قوت سے ان دوست نما دشمنوں کو ہر صورت شکست دی جائے گی، انشاء اللّٰہ!
مزید پڑھیں؛ نام نہاد دوستی کے لبادے میں چھپے دشمن کو شکست کا سامنا کرنا پڑے گا، آرمی چیف
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ اپنی مادر وطن اور عوام کے دفاع کے لیے ہم یقینی طور پر ان ملک دشمنوں کو منہ توڑ جواب دیں گے اور ’’ان دشمنوں کو شکار‘‘ کریں گے چاہے یہ کہیں بھی چھپے ہوں۔
بلوچستان کے عوام کی سلامتی اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے آرمی چیف نے فوج کے عزم کا اعادہ کیا۔
چیف آف آرمی اسٹاف نے خطے میں امن، استحکام اور ترقی کو فروغ دینے کی کوششوں میں صوبائی حکومت کی مکمل حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: دشمنوں کو ا رمی چیف
پڑھیں:
بےقاعدہ نیند سے جُڑے خطرناک مسائل
ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ بے قاعدہ نیند والے لوگوں میں ہارٹ اٹیک یا فالج کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
حال ہی میں ہونے والی تحقیق کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ جو لوگ دن میں مختلف اوقات میں سوتے ہیں اور جاگتے ہیں ان میں ممکنہ طور پر دل سے متعلق مہلک بیماری کا خطرہ 26 فیصد بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے پایا کہ یہ بلند خطرہ اس بات سے منسلک ہے کہ آیا ان لوگوں نے رات کی تجویز کردہ سات سے نو گھنٹے کی نیند لی یا نہیں۔
اونٹاریو ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے چلڈرن ہسپتال کے ایک سینئر سائنسدان جین فلپ کا کہنا تھا کہ ہمارے نتائج بتاتے ہیں کہ نیند کی باقاعدگی بڑے منفی قلبی عوارض کے خطرے میں اضافہ کرتی ہے۔
مطالعہ کے لیے محققین نے 72,000 سے زیادہ لوگوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا جنہوں نے یو کے بائیو بینک میں حصہ لیا ہے۔ یوکے بائیوبینک ایک بڑے پیمانے پر صحت کے تحقیقی منصوبے کا پراجیکٹ ہے۔