Jasarat News:
2025-11-03@17:56:51 GMT

رولنگ کا یہ حشر قبول نہیں

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

رولنگ کا یہ حشر قبول نہیں

سینیٹ‘ ہائوس آف فیڈریشن ہے اور اعلیٰ جمہوری آئینی ادارہ ہے لیکن کیا وجہ ہے کچھ دنوں سے چیئرمین سینیٹ اجلاس کی صدارت نہیں کر رہے، وجہ بھی سب کو معلوم ہے مگر سب خاموش ہیں۔ چیئرمین سینیٹ مخدوم یوسف رضا گیلانی نے پی ٹی آئی سینیٹر اعجاز چودھری کے پروڈکشن آرڈرز پر عمل درآمد ہونے تک سینیٹ کے اجلاس کی صدارت سے انکار کردیا۔ انہوں نے اعجاز چودھری کو جیل سے لانے کے پروڈکشن آرڈرز دیے ہوئے ہیں مگر جیل انتظامیہ اس پر عمل درآمد نہیں کر رہی، جس پر چیئرمین سینیٹ نے گزشتہ روز احتجاجاً سینیٹ کی اجلاس کی صدارت نہیں کی۔ اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کی رولنگ اور آرڈرز قانونی حیثیت کے حامل اور حتمی ہوتے ہیں۔ حکومت ہی ان پر عمل نہیں کرتی تو یہ اس کے لیے کسی نیک نامی کا باعث نہیں ہو سکتا۔

سید یوسف رضا گیلانی ماضی میں بھی کئی مرتبہ اسی طرح کے جرأت مندانہ اقدامات کر چکے ہیں۔ 90ء کی دہائی میں مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی کے درمیان اختلافات ذاتیات کی حد تک چلے گئے تھے۔ یوسف رضا گیلانی اسپیکر قومی اسمبلی تھے۔ اپنی کتاب ’’چاہ یوسف سے صدا‘‘ میں وہ لکھتے ہیں کہ مسلم لیگ نون کے اسیر ارکان قومی اسمبلی شیخ رشید احمد، شیخ طاہر رشید اور حاجی بوٹا کے پیپلز پارٹی کے وزراء کے مشورے کے بعد پروڈکشن آرڈرز جاری کیے گئے۔ بعد میں پارٹی نے انہیں پروڈکشن آرڈرز واپس لینے پر اصرار کیا۔ حتیٰ کہ وزیراعظم بے نظیر بھٹو نے بھی ان آرڈرز کی واپسی کے لیے کہا۔ اس پر ان کی طرف سے انکار کرتے ہوئے کہا گیا کہ وہ پروڈکشن آرڈرز واپس لینے کے بجائے اسپیکر کے عہدے سے استعفا دینا پسند کریں گے۔ ہمارے ہاں انسانیت کے لیے کام کرنے اور آئین پر عمل کرنے کو بھی کبھی کبھار جرم سمجھ لیا جاتا ہے۔ یوسف رضا گیلانی کو قید کی سزا اس بنا پر سنا دی گئی کہ انہوں نے کئی لوگوں کو اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے ملازمتیں دی تھیں۔ ان کو عدالت عظمیٰ کے پانچ رکنی بینچ کی طرف سے اس وقت نا اہل قرار دے دیا گیا جب انہوں نے بطور وزیراعظم سوئس حکام کو خط لکھنے سے یہ کہہ کر انکار کر دیا تھا کہ ایسا کرنا آئین کے خلاف ہے۔ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے مطابق ان کو وزارت عظمیٰ سے بھی الگ ہونا پڑا تھا۔ اس میں کسی کو سرِ مو اختلاف نہیں ہے کہ پاکستان میں صرف آئین ہی سپریم ہے۔ اسی لیے یوسف رضا گیلانی نے اس وقت کی عدالت عظمیٰ کا غیر آئینی حکم ماننے کے بجائے آئین پر عمل کرنے کو ترجیح دی تھی۔ یہ ان کا جرأت مندانہ اور درست اقدام تھا۔ جس کو اسی عدالت عظمیٰ کی طرف سے ایک دہائی کے بعد جواز مانتے ہوئے ان کی نااہلیت کو ختم کر دیا۔ مگر اس وقت تک جو نقصان ہونا تھا وہ ہو چکا تھا۔ آج چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے سینیٹر چودھری اعجاز احمد کے جو پروڈکشن آرڈر جاری کیے ہیں وہ آئین اور قانون کے مطابق ہیں۔ حکومت ان پر عمل کر دیتی تو چیئرمین سینیٹ کو اجلاس کی صدارت سے انکار تک نہ جانا پڑتا۔ اب بھی حکومت معاملات سمیٹنے کی کوشش کرے۔ یوسف رضا گیلانی کے ماضی کا ریکارڈ یہی بتاتا ہے کہ ان کو اصولوں کے مقابلے میں عہدوں کی کبھی پروا نہیں رہی۔ حکومت چیئرمین سینیٹ کے جاری کردہ پروڈکشن آرڈرز کی خوشدلی سے تعمیل کرکے اپنا قد بھی اونچا کرسکتی ہے۔ یہی کہنا ہے کہ وجہ بھی سب کو معلوم ہے۔ مگر سب خاموش ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: یوسف رضا گیلانی اجلاس کی صدارت پروڈکشن ا رڈرز چیئرمین سینیٹ عدالت عظمی

پڑھیں:

صدر مملکت آصف علی زرداری نے سینیٹ اجلاس کل شام 5 بجے طلب کر لیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )صدر مملکت آصف علی زرداری نے سینیٹ اجلاس کل شام 5 بجے طلب کر لیا۔سینیٹ سیکرٹریٹ نے اجلاس طلبی کا باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔

بعد ازاں، سینیٹ اجلاس کا 18 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا۔

ایجنڈے میں مختلف وزارتوں سے متعلق سوالات اور اہم قانون سازی شامل ہے، جبکہ سینیٹر شیری رحمٰن ماحولیاتی تبدیلی کمیٹی کی 2 رپورٹس پیش کریں گی۔

اسی طرح ایجنڈے کے مطابق سینیٹر عرفان صدیقی خارجہ امور کمیٹی کی رپورٹ پیش کریں گے، اسی طرح سینیٹر عون عباس یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کی بندش پر رپورٹ ایوان میں رکھیں گے۔

مزید بتایا گیا کہ سینیٹر رانا محمود الحسن نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی ایکٹ میں ترمیمی بل پیش کریں گے جبکہ وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ قانونِ شہادت (ترمیمی) بل 2025 پیش کریں گے۔

وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب ورچوئل ایسٹس آرڈیننس میں 120 روز کی توسیع کی قرارداد پیش کریں گے، اسی طرح وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی فرنٹیر کانسٹیبلری (تنظیمِ نو) آرڈیننس 2025 ایوان میں رکھیں گے۔

وفاقی وزیرِ تعلیم خالد مقبول صدیقی کنگ حمد یونیورسٹی نرسنگ بل اور دانش اسکول اتھارٹی بل پیش کریں گے جبکہ وزیرِ سرمایہ کاری قیصر احمد شیخ آسان کاروبار بل 2025 سینیٹ میں پیش کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • صدر مملکت آصف علی زرداری نے سینیٹ اجلاس کل شام 5 بجے طلب کر لیا
  • آرٹیکل 53 شق 3 اور آرٹیکل 61 کے تحت سینیٹر سیدال خان قائم مقام چیئرمین سینیٹ مقرر
  • صدر مملکت نے سینیٹ کا اجلاس کل طلب کر لیا
  • ’نئے فون کا ٹیکس ادا کرنے کے لیے پرانا فون بیچنا پڑا‘، قاسم گیلانی کی پوسٹ پر شدید تنقید
  • پیکسار کمپنی کے ورکر کی غیرقانونی برطرفی قبول نہیں‘خالد خان
  •  پاکستان کے خلاف کسی کی بھی ہرزہ سرائی اور سازش برداشت اور قابل قبول نہیں، سینیٹر عبدالکریم 
  • غلط بیانی قابل قبول نہیں، پاکستان نے استنبول مذاکرات سے متعلق افغان طالبان کا بیان مسترد کردیا
  • جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
  • یوسف تاریگامی کا بھارت میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر اظہار تشویش
  • نیو ماڈل سڑک شاعر اعجاز رحمانی سے منسوب کی جارہی ہے‘ محمد یوسف