وزیراعظم کامہنگائی 9 سال کی کم ترین سطح پر ریکارڈ ہونے کا خیر مقدم
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جنوری 2025 میں مہنگائی 9 سال کی کم ترین سطح پر ریکارڈ ہونے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاہےکہ سال 2024 کے آغاز میں مہنگائی کی شرح 28.73 فیصد تھی جو دسمبر 2024 میں 4.1 فیصد تک کم ہوئی۔ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ جنوری 2025 میں مہنگائی کی شرح مزید کم ہو کر 2.4 فیصد پر آ چکی ہے، مہنگائی کی شرح کا بتدریج کم ہونا انتہائی خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہاکہ اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں کمی سے عام آدمی کی زندگی میں بہتری آ رہی ہے، مہنگائی میں بتدریج کمی سے تمام شعبوں میں ترقی کے مثبت اعشاریے دیکھنے میں آ رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مہنگائی کی شرح میں مزید کمی حکومت کی معاشی پالیسیوں اور اقدامات کے درست سمت میں ہونے کی سند ہے، حکومت پاکستان مہنگائی میں مزید کمی، عام آدمی کی زندگی میں بہتری اور قومی فلاح و بہبود کے لیے انتھک محنت کر رہی ہے، پاکستان معاشی استحکام کے بعد معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
جنرل باجوہ نے پارلیمان میں 342 میں سے 340 ووٹ لے کر ریکارڈ قائم کیا، اعتزاز احسن
پی پی رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ جنرل باجوہ نے پارلیمان میں 342 میں سے 340 ووٹ لے کر ریکارڈ قائم کیا۔
میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا کہ میاں اظہر وضع دار اور سادہ تھے ۔ انہوں نے آخری وقت میں بھی اپنی جماعت سے وفاداری دکھائی ۔
انہوں نے کہا کہ حماد کے لیے آسان نہیں تھا، تب میاں اظہر نے سیاستدانوں کو سیاست کر کے سبق دیا ۔ انہوں نے بتایا کہ جس وقت جینا مشکل ہو اس وقت سیاست کی ۔ بہت مجبوریاں آئیں لیکن انہوں نے ساتھیوں کا ساتھ نہیں چھوڑا ۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ سیاست حالات کُول کرنے کا حکومت کا مزاج نہیں ہے۔ حکومت نے جو فیصلے سنائے غلط ہیں۔ آئی جی پنجاب سے سوال کریں، ایک کا جواب بھی نہیں ملے گا۔ جب 9 مئی کا واقعہ ہوا تو 12 مقام تھے۔ کیا ایک متعلقہ ایس ایچ او کے خلاف کارروائی ہوئی؟
انہوں نے سوال کیا کہ یاسمین راشد کو کیا سوچ کر سزا دی گئی؟۔ وہ بیمار ہیں، 80 سالہ خاتون ہیں، کچھ تو خدا کا خوف کریں۔ یہ آپ ملک کو کس طرف لے جا رہے ہیں۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ ایکسٹینشن کے وقت جنرل باجوہ نے پارلیمنٹ میں یہ ریکارڈ قائم کیا کہ 342 میں سے 340 ووٹ ان کے تھے۔ پارٹی کی اکثریت بانی پی ٹی کے حق میں نہیں مگر میری رائے مختلف ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مریم کو وزیر اعلیٰ لگا کر ہمیں بتا دیا گیا شریف نام کے ساتھ ہونا ضروری ہے ۔ میاں نواز شریف لندن میں غدار کہتے تھے مگر پھر ارکان کو ووٹ کا کہہ دیا ۔