Jasarat News:
2025-04-25@04:49:56 GMT

حکمراں سندھ کو مال غنیمت سمجھ کر لوٹ رہے ہیں،عوامی تحریک

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) حکمرانوں نے سندھ کے وسائل کو مالِ غنیمت سمجھ کر لوٹا ہے۔ ایک طرف بحریہ ٹاؤن کو رشوت کے عوض ہزاروں ایکڑ زمین دی گئی، تو دوسری طرف کارپوریٹ فارمنگ کے ذریعے سندھ کی 13 لاکھ ایکڑ سے زائد زمین غیر ملکی سرمایہ کاروں اور مختلف کمپنیوں کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کارپوریٹ فارمنگ کے لیے دریائے سندھ سے 6 نئے کینال نکال کر سندھ کا پانی کمپنیوں کو فروخت کرنے کی سازش کی گئی ہے، تاکہ سندھ کے عوام سے ان کی زمین اور پانی چھینا جا سکے۔ حکمرانوں کا یہ عمل ملک کی سالمیت اور عوامی مفادات کے خلاف ہے۔ ان خیالات کا اظہار عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری، مرکزی سینئر نائب صدر نور احمد کاتیار، مرکزی نائب صدر حورالنسا پلیجو اور مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ایڈووکیٹ راحیل بھٹو نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا ہے۔ عوامی تحریک کے رہنماؤں نے کہا کہ موجودہ سندھ کے حکمرانوں نے عوام سے روٹی، کپڑا، اور مکان دینے کے وعدے کیے، لیکن اس کے برعکس سندھ کے عوام سے روٹی، کپڑا، اور مکان چھین لیے گئے ہیں۔ محنت کش افراد اپنے بچوں کو دو وقت کی روٹی کھلانے سے بھی قاصر ہیں۔ مہنگائی اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے، غریبوں کے لیے کپڑے خریدنا اور گھر بنانا ایک خواب بن چکا ہے۔ سندھ کی لاکھوں ایکڑ زمین بحریہ ٹاؤن، ذوالفقار آباد، اور کارپوریٹ فارمنگ کے لیے دی گئی ہے، لیکن آج تک کسی مقامی ہاری یا مزدور کو حکومت سندھ نے ایک ایکڑ زمین بھی نہیں دی۔ عوامی تحریک کے رہنماؤں نے کہا کہ جو حکمران عوامی مفادات میں فیصلے نہیں کرتے اور اپنے گروہی و ذاتی مفادات کو عوام اور ملکی مفادات پر ترجیح دیتے ہیں، انہیں حکمرانی کرنے کا کوئی حق نہیں۔ جو حکمران دریائے سندھ اور سندھ کی لاکھوں ایکڑ زمینوں کا سودا کریں گے، انہیں سندھ کے عوام کسی بھی صورت میں قبول نہیں کریں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: عوامی تحریک ایکڑ زمین سندھ کے

پڑھیں:

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی: ریلوے کی سکھر میں اراضی ایک رویپہ فی مربع گز لیز پر دینے کا انکشاف

اسلام آباد:

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پاکستان ریلوے کی الشفاء ٹرسٹ آئی اسپتال سکھر کو فلاحی مقاصد کے لیے دی گئی زمین صرف 1 روپے فی مربع گز لیز پر دیے جانے کا انکشاف ہوا۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی جنید اکبر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ پی اے سی میں وزارت ریلوے سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔

سیکرٹری ریلوے نے کہا کہ ریلوے کی پنشن کا بجٹ ابھی بھی کافی نہیں ہے، لوگوں کو دو سال سے پنشن کے فوائد نہیں ملے، ابھی 64 ارب کی ایلوکیشن ملی ہے ،13،14 ارب کی لائبلٹی پڑی ہے، ریلوے کا آپریٹنگ منافع ایک ارب کے قریب ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون اسٹریٹجک پراجیکٹ ہے، ایم ایل فور کے تحت گوادر کو مین لائن سے جوڑنا ہے، تھرکو ریلوے سسٹم سے جوڑ رہے ہیں، ایم ایل ون کا کراچی سے ملتان تک فیز ون رکھا ہے، ایم ایل ون کا ملتان سے پشاور فیز ٹو ہے، ایم ایل ون بن جانا چاہیے، کافی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے یہ نہیں بنا مگر ہمارے سائیڈ سے کوئی پرابلم نہیں ہے۔ 

رکن کمیٹی سید حسین طارق نے پوچھا کہ ایم ایل ون پر کتنی اسپیڈ ہوگی؟ اس پر سیکریٹری ریلوے نے کہا کہ اپ گریڈڈ ڈیزائن 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی اسپیڈ ہے۔

ثناء اللہ خان مستی خیل نے پوچھا کہ کیا آپ کے علاوہ کوئی اور ادارہ بھی ہے جو ٹرانسپورٹ گڈز پہنچاتاہے؟ سیکرٹری ریلوے نے جواب دیا کہ ریلوے کے علاوہ سڑکیں ہیں۔

ریلوے میں پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 3 ارب39 کروڑ 53 لاکھ کی خریداری سے متعلق آڈٹ اعتراض سامنے آیا۔ آڈٹ حکام نے کہا کہ جون 2020ء سے جون 2022ء کے درمیان خریداری کی گئی۔  سیکرٹری ریلوے نے کہا کہ یہ 100 لوکوموٹیوز کی ریپیئرمنٹ کا پراجیکٹ تھا۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ڈی اے سیز زیادہ کی ہیں لیکن کوئی آؤٹ پٹ تو نظر آئے، اسی طرح کی ڈی اے سی کرنی ہے تو پھر نہ کریں۔ کمیٹی نے معاملہ موخر کردیا۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پاکستان ریلوے کی الشفاء ٹرسٹ آئی اسپتال سکھر کو فلاحی مقاصد کے لیے دی گئی زمین صرف 1 روپے فی مربع گز لیز پر دیے جانے کا انکشاف ہوا۔

آڈٹ حکام نے کہا کہ اس زمین کو کمرشل مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے، اسپتال نے زمین سب لیز پر دی، شادی لان قائم کیا، اور موبائل ٹاورز لگانے کی اجازت دی، کمرشل مقاصد سے  پاکستان ریلوے کو 46 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔

پی اے سی نے 10 دنوں میں ملوث ریلوے حکام کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔

قبل ازیں اجلاس میں ثناء اللہ مستی خیل کے میٹرز اتارنے کا معاملہ زیر بحث آیا۔ سیکریٹری توانائی نے کہا کہ ہمارے افسران اس معاملے پر معافی مانگ چکے ہیں، میں نے کمیٹی اراکین کو بریفنگ دے دی ہے، اب کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ معاملہ کیسے حل کرنا ہے۔ 

چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ ثناء اللہ مستی خیل نے بڑے دل کا مظاہرہ کیا اور انہوں ںے قصور وار لوگوں کو معاف کردیا،  پی اے سی اپنے ممبران کی عزت پر کوئی کمپرومائز نہیں کرے گی، اگرمستی خیل ان کو معاف نہ کرتے تو ہم سخت کارروائی کرتے، ثناءاللہ مستی خیل کی معافی کے بعد معاملہ ختم کر دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • نہروں کا منصوبہ رکوانے پر وزیراعلیٰ کی چیئرمین بلاول بھٹو کو مبارکباد
  • شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات، نہروں کا منصوبہ التوا میں ڈالنے کا فیصلہ، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2مئی کو طلب
  • بھارتی اقدامات، مرکزی مسلم لیگ کاملک گیر احتجاج، مودی سرکار کیخلاف عوام سڑکوں پر، قوم کو متحد و بیدار کریں گے، مقررین
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان کا کراچی میں اے پی سی، حیدرآباد میں جلسے کا اعلان
  • سندھ کے عوام کے اعتماد کے بغیر نہری منصوبہ قبول نہیں، حافظ حمد اللّٰہ
  • مسلمانی کا ناپ تول
  • پبلک اکاؤنٹس کمیٹی: ریلوے کی سکھر میں اراضی ایک رویپہ فی مربع گز لیز پر دینے کا انکشاف
  • چوہدری شفقت محمود کی تعیناتی نے فتح جنگ کو بدل کر رکھ دیا، عوامی اعتماد میں نمایاں اضافہ
  • زمین صرف ہماری نہیں، آنے والی نسلوں کی بھی امانت ہے: مریم نواز
  • پنجاب اور سندھ کو آپس میں ملانے والی مرکزی شاہراہ بند