سمارٹ واچز، فٹنس ٹریکرز اور دیگر سمارٹ ڈیوائسز سکیورٹی رسک قرار
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
ایڈوائزی کے مطابق پہننے کے قابل سمارٹ ڈیوائسز خفیہ معلومات کے افشاء کرنے میں ملوث ہیں، حساس مقامات میں ان ڈیوائسز کا استعمال سائبر حملوں کا باعث بن سکتا ہے۔ یہ ڈیوائسز ڈیٹا لیک اور غیرمجاز ٹریکنگ کا باعث بن سکتی ہیں، پہننے کے قابل سمارٹ ڈیوائسزادارہ جاتی سکیورٹی کیلئے بھی سنگین خطرہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سمارٹ واچز، فٹنس ٹریکرز اور دیگر سمارٹ ڈیوائسز کو سائبر سکیورٹی رسک قرار دیا گیا ہے۔ نیشنل ٹیلی کام اینڈ انفارمئشن ٹیکنالوجی سکیورٹی بورڈ نے ایدوائزری جاری کی ہے کہ پہننے کے قابل سمارٹ ڈیوائسز سکیورٹی رسک ہیں۔ سائبر سکیورٹی ایڈوائزی کابینہ ڈویژن نے حساس مقامات پر پہننے کے قابل ڈیوائسز کے استعمال پر پابندی کی سفارش کی ہے۔ ایڈوائزی کے مطابق پہننے کے قابل سمارٹ ڈیوائسز خفیہ معلومات کے افشاء کرنے میں ملوث ہیں، حساس مقامات میں ان ڈیوائسز کا استعمال سائبر حملوں کا باعث بن سکتا ہے۔ یہ ڈیوائسز ڈیٹا لیک اور غیرمجاز ٹریکنگ کا باعث بن سکتی ہیں، پہننے کے قابل سمارٹ ڈیوائسزادارہ جاتی سکیورٹی کیلئے بھی سنگین خطرہ ہیں۔ حساس مقامات پر ان ڈیوائسز کے استعمال سے قبل آڈٹ کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔
ڈیوائس کی سکیورٹی آرکیٹیکچر، ڈیٹا انکرپشن کے معیار کی جانچ بھی ضروری ہے۔ حساس مقامات پر استعمال سے قبل ان ڈیوائسز کے تصدیقی میکانزم کا جائزہ لیا جائے، حساس اجلاسوں، آپریشنز والے مقامات پر ان ڈیوائسز کے استعمال پر پابندی ہونی چاہیے، منظور شدہ ڈیوائسز کے سخت سکیورٹی چیک کے بعد ہی استعمال کی اجازت ہونی چاہیے۔ حساس مقامات پر ان ڈیوائسز کے غیرضروری فیچرز جیسے کہ جی پی ایس اور بلیوٹوتھ کو غیرفعال کیا جائے، تمام منظور شدہ ڈیوائسز کے ملٹی فیکٹر تصدیقی نظام پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔ ماضی میں پہننے سے قابل ڈیوائسز سے ڈیٹا لیک کے واقعات ہو چکے ہیں۔ ماضی میں ان ڈیوائسز کے ذریعے حساس ڈیٹا پر سائبر حملے ہو چکے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حساس مقامات پر ان ڈیوائسز کے کا باعث بن
پڑھیں:
احتجاج کیس: عمر ایوب کے قابل ضمانت وارنٹ جاری
—فائل فوٹواسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے احتجاج کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے
عمر ایوب، اعظم سواتی و دیگر کارکنان کے خلاف 4 اکتوبر کو احتجاج کے کیسز کی سماعت جج طاہر عباس سِپرا نے کی۔
عدالت نے پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم خان سواتی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی۔
عدالت نے غیر حاضر ملزمان کے ضمانتی مچلکے ضبط کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 30 جولائی تک ملتوی کر دی۔