کراچی میں یکجہتی کشمیر مارچ۔حکومت و افواج کشمیر پر سودے بازے کا تاثر ختم کرے،لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر لیاقت بلوچ نیو ایم اے جناح روڈ پر بھارتی تسلط اور جبر و تشدد کے خلاف ’’یکجہتی کشمیر ریلی‘‘ سے خطاب کررہے ہیں
جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر لیاقت بلوچ کی زیر قیادت نیو ایم اے جناح روڈ پر بھارتی تسلط اور جبر و تشدد کے خلاف ’’یکجہتی کشمیر ریلی‘‘ نکالی جارہی ہے
کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر لیاقت بلوچ نے نیو ایم اے جناح روڈ پر ’’یکجہتی کشمیرریلی ‘‘سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان ایٹمی طاقت ، بہترین افرادی قوت اور وبھرپور وسائل سے مالا مال ہے ، حکومت وافواج پاکستان اورپالیسی ساز بھی کشمیر پر سودے بازی کے تاثر کو ختم کر کے ،بھارت کے خلاف واضح ،دو ٹوک اور جرأت مندانہ حکمت عملی اپنائیں،5 فروری سے قبل وزیر اعظم پاکستان کو اسلام آباد میں تنازع کشمیر پر قومی کانفرنس منعقد کرنی چاہیے تھی تاکہ قومی مؤقف کی ترجمانی ہوتی اور بھارت کو بھی پیغام جاتا،کشمیری ہمارے ہیں اور پاکستان کشمیریوں کا ہے ، کشمیر کا تنازع پیدا کرکے کروڑوں انسان کو معاشی ،سیاسی و جمہوری حقوق سے محروم کیا گیا۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر سنگھ مودی نے یک طرفہ طور پر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور فیصلوں کو نظر انداز کرکے بھارتی آئین کے آرٹیکل 35-A اور 370 کو ختم کر کے کشمیر کوغصب کرنے کی کوشش کی۔ اس اقدام کے بعد مقبوضہ کشمیر میں موجود جماعتیں بھی جو دہلی کا ساتھ دے رہی تھی ان کے لیے بھی ممکن نہیں رہا کہ بھارت کے موقف کے ساتھ کھڑی رہیں ،بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے اعلان کیا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ اوراسرائیل یورپ کا ناجائز بچہ ہے۔ دنیا میں امن اسی وقت ہوگا جب تنازع کشمیر حل ہوگا اور فلسطین فلسطینیوں کو ملے گا۔ ہمارا ایمان اور یقین ہے کہ کشمیر پاکستان کا حصہ بنے گا اور انبیاء کی سرزمین فلسطین ضرور آزاد ہوگی ۔حکمرانوں کو متنبہ کرتے ہیں کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اشاروں پر فلسطینیوں کی عظیم فتح اورکامیابی کو شکست میں بدلنے کا سوچا بھی گیا تو پوری ملت اسلامیہ کی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ریلی سے امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان ،سیکرٹری کراچی توفیق الدین صدیقی ،نائب امیرکراچی و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈووکیٹ،ڈپٹی اپوزیشن لیڈر کے ایم سی جنید مکاتی ،جماعت اسلامی کراچی منارٹی ونگ کے صدر یونس سوہن ایڈووکیٹ،ہندو برادری کے رہنما کشور کمار ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ قبل ازیں ریلی کے شرکا نے جیل چورنگی تا اسلامیہ کالج تک پیدل مارچ کیا ، مارچ کی قیادت مرکزی نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ و امیر کراچی منعم ظفر خان نے کی ۔ شرکا نے آزادی کشمیر ،بھارتی تسلط ،اقوام متحدہ و بڑی طاقتوں کے دہرے معیارکے خلاف بینرز وپلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے اور کشمیر بنے گا پاکستان کے پرجوش نعرے لگاتے رہے ۔اس موقع پر فلسطین فاؤنڈیشن کے رہنما صابر ابو مریم ، جماعت اسلامی آزادجموں و کشمیر (سندھ )کے صدر سردار عبد الحمید ودیگر بھی موجود تھے ۔لیاقت بلوچ نے مزیدکہاکہ حکمرانوں کو عزت و وقار امریکی غلامی اور اغیار کی نوکری سے نہیں عالم اسلام کے اتحاد کی صورت میں ملے گی ۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں عالم اسلام کو متحد ہوناہوگا۔ ملک میں موجود سیاسی بحران ومعاشی استحکام کے لیے ضروری ہے کہ قومی قیادت امریکا و اسٹیبلشمنٹ سے بھیک مانگنے کے بجائے غلطیوں کو تسلیم کرے اور کم سے کم ایجنڈے پر قومی اتفاق رائے اور استحکام پیدا کیا جائے۔ حکومت افغانستان سے تعلقات ٹھیک کرے،دونوں ممالک کو سوچنا چاہیے کہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کی مضبوطی خطے کی ضرورت ہے۔ پاکستان ایران سے گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل کو یقینی بنائے اور ایران سے بھی اپنے تعلقات میں پائیداری پیدا کرے۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کا دورہ پاکستان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات دنیا میں امن کا ذریعہ بنیں گے۔بنگلا دیش سے تعلقات کی نئی راہوں سے دونوں ممالک کو استفادہ کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ ڈونلڈ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ اہل غزہ مصر اوراردن میں منتقل ہو جائیںان کا کہنا ہے کہ مسلم ممالک کے حکمرانوں کو منالیں گے،ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کی اندرونی حالاتِ سے پریشان ہے۔ آج امریکا دنیا کا سپر پاور ملک نہیں رہا،امریکا یہ سمجھ لے کہ اسرائیل کی سرپرستی کرکے پوری دنیا میں نفرت کا شکارہورہا ہے۔ امریکا اگر تمام یہودیوں کو فلسطین سے واپس بھیجے گا تب ہی امن نافذ ہوسکے گا۔15ماہ مسلسل اہل غزہ و فلسطین کی نسل کشی کی گئی، لوگ سمجھنے لگے کہ اسرائیل غزہ کو ہڑپ کرلے گالیکن اسرائیل حماس کے مجاہدین کے ساتھ مذاکرات کرنے پر مجبور ہوا اور تاریخ نے دیکھ لیا کہ اسرائیل کا تکبر خاک میں مل گیا اور غزہ کے عوام اور حماس کے مجاہدین سرخرو ہوگئے ہیں۔ منعم ظفر خان نے کہاکہ ہم حکمرانوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ کشمیر سے غداری پاکستان سے غداری ہے۔ ہمارے حکمران بھارت سے دوستی کی پینگیں بڑھاتے ہیں۔حکمران سن لیں کہ ان کو کشمیریوں کا مقدمہ لڑنا ہوگا جہاں جہاں سفارت خانے ہیں وہاں کشمیریوں کے لیے ڈیسک قائم کی جائے۔ آج پوری دنیا کو پیغام دیا جائے کہ امریکا اور برطانیہ کے پیدا کردہ مسائل کے خلاف آواز بلند کی جائے۔ ہم پر عزم ہیں کہ کشمیر ایک دن ضرور آزاد ہوگا۔انہوں نے کہاکہ آج کراچی کے شہری 5 فروری کی مناسبت سے جمع ہیں اور اظہار کررہے ہیں کہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ عوام مطالبہ کررہے ہیں کہ بھارتی تسلط اور کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی ختم ہونا چاہیے۔ کشمیر کے مسلمانوں نے تاریخ کے کسی بھی موڑ پر بھی کسی کے سامنے سر نہیں جھکایا ہے۔ انگریزوں نے 75 لاکھ روپے کے عوض کشمیر کا سودا کیا تب بھی کشمیریوں نے سر نہیں جھکایا۔ برصغیر پاک و ہند کی تقسیم کے موقع پر کشمیریوں نے پاکستان کے ساتھ الحاق کا اعلان کردیا۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 8 لاکھ سے زاید فوجیوں کو تعینات کردیا۔ موجودہ آزاد کشمیر بھی قبائلیوں نے آزاد کرایا۔جنوری 1948ء سے آج تک اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عمل درآمد نہیں کراسکا۔ ایک جانب مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان کا مسئلہ ہوتا ہے تو اقوام متحدہ آگے بڑھ کر مسئلہ حل کرا دیتا ہے۔ کشمیر اور فلسطین کے مسئلے پر اقوام متحدہ کوئی کردار ادا نہیں کررہا۔ سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد مرحوم نے پوری دنیا میں بیداری پیدا کرنے کے لیے 5 فروری کا دن یکجہتی کشمیر کے لیے منایا۔ اہل کشمیر اور سید علی گیلانی کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے سید مودودی کے پیغام کے مطابق مزاحمت کا راستہ اختیار کیا۔ سید علی گیلانی ظلم و جبر کے ماحول میں نعرہ لگاتے تھے کہ ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے۔ سید علی گیلانی 92 سال تک کشمیر کی آزادی کی تحریک چلاتے رہے۔5 اگست 2019 ء کو بھارت نے اقوام متحدہ کی تمام قراردادوں کو ملیا میٹ کردیااور کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی۔کشمیر اور فلسطین سے صبر و استقامت کا پیغام مل رہا ہے۔ صبر و استقامت کے پیغام کو بلند رکھنا ہے ۔سیف الدین ایڈووکیٹ نے کہاکہ پوری دنیا میں سامراجی قوتوں نے ظلم وستم کا بازار گرم کیا ہوا ہے۔اسلامی ممالک کو تباہ کیا جارہا ہے۔ بد قسمتی سے ہمارے ملک میں بھی سامراجی قوتیں اپنا کام کررہی ہیں۔ سامراجی قوتیں جانتی ہیں کہ مسلمان ہی ایسی قوت ہے جو برائیوں کا خاتمہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔جنید مکاتی نے کہاکہ فلسطین کے مسلمانوں نے ثابت کیا ہے کہ سپر پاور امریکا، اسرائیل ایمان کو شکست نہیں دے سکتی۔ کشمیریوں کے دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ بانی پاکستان قائد اعظم کے فرمان کے مطابق کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور کشمیر پاکستان کا حصہ بن کر رہے گا۔ یونس سوہن ایڈووکیٹ نے کہاکہ پوری دنیا میں اتنا ظلم کہیں بھی نہیں ہوتا جتنا فلسطین اور کشمیر میں ہورہا ہے۔ پاکستان ایسا ملک ہے کہ جس میں رہنے والی اقلیتیں آزادی سے زندگی گزار رہی ہیں۔ اقلیتی برادری مطالبہ کرتی ہے کہ کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دیا جائے۔کشور کمار نے کہاکہ کشمیر کے مسلمان بھائیوں کے ساتھ عرصہ دراز سے ظلم کیا جارہا ہے۔ پاکستان میں مقیم ہندو برادری بھی کشمیریوں کے ساتھ ہے۔ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق کشمیریوں کا فیصلہ نہیں کیا جارہا ہے۔بھارتی فوج کشمیر میں طاقت کے زور سے زبردستی تسلط قائم کرنا چاہتی ہے۔ ہندو برادری جماعت اسلامی کے موقف کے ساتھ ہے اور ہمارا مطالبہ ہے کہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق حق دیا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی پاکستان اقوام متحدہ کی کشمیر پاکستان پوری دنیا میں یکجہتی کشمیر بھارتی تسلط حکمرانوں کو لیاقت بلوچ پاکستان کے اور کشمیر کہ کشمیر نے کہاکہ کے مطابق کے ساتھ کے خلاف کے لیے ہیں کہ
پڑھیں:
کشمیری حقیقی عید تب منائیں گے جب وہ بھارتی غلامی کا طوق توڑ دیں گے، غلام احمد گلزار
سرینگر سے خصوصی عید پیغام مین حریت رہنما کا کہنا تھا کہ ہمیں اس پر مسرت موقع پر شہداء کے خاندانوں کو نہیں بھولنا چاہیے جن کے عزیزوں نے آزادی کے مقدس مقصد کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر وائس چیئرمین غلام احمد گلزار نے کہا ہے کہ کشمیری حقیقی عید اس وقت منائیں گے جب وہ بھارتی غلامی کا طوق توڑ کر اپنی مادر وطن کو بھارتی استعمار سے آزاد کرائیں گے۔ ذرائع کے مطابق غلام احمد گلزار نے سرینگر سے خصوصی عید پیغام میں امت مسلمہ بالخصوص کشمیری مسلمانوں کو عید کی دلی مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ عید اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنے اور اس کی رحمتیں طلب کرنے کا دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کشمیری شہداء کے خاندانوں، بے سہاروں اور یتیموں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا دن بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "یہ آزادی کے جذبے کو تازہ کرنے کا دن ہے۔ ہمیں اس پر مسرت موقع پر شہداء کے خاندانوں کو نہیں بھولنا چاہیے جن کے عزیزوں نے آزادی کے مقدس مقصد کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام انتہائی مشکل حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جان، عزت، وقار، شناخت اور ثقافت داؤ پر لگی ہوئی ہے اور کشمیر کی موجودہ صورتحال نے ہمارے دکھوں کو بڑھا دیا ہے۔
غلام احمد گلزار نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کے خلاف جنگ شروع کر رکھی ہے اور اقوام متحدہ، عالمی طاقتیں، انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیمیں حتیٰ کہ اسلامی تعاون تنظیم نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر کو ماتم کے مرکز اور بیواؤں اور یتیموں کی سرزمین میں تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 10 لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں نے نہتے کشمیریوں پر ظلم و تشدد کی انتہا کر دی ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ 1989ء سے اب تک ایک لاکھ کشمیری شہید، ہزاروں معذور، وحشیانہ تشدد اور پیلٹ دہشت گردی سے نابینا ہو چکے ہیں، سینکڑوں بھارتی جیلوں میں بند ہیں، آٹھ ہزار سے زائد کشمیری لاپتہ اور بارہ ہزار سے زائد خواتین کو قابض افواج نے زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔ وائس حریت چیئرمین نے کہا کہ 5 اگست 2019ء سے مودی کی ہندوتوا حکومت کشمیری مسلمانوں کو بے گھر کرنے اور مقبوضہ علاقے میں غیر ریاستی ہندوؤں کو آباد کرنے پر تلی ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس نوآبادیاتی اقدام کا مقصد جموں و کشمیر میں ہندوتوا نظریہ اور ثقافت مسلط کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کو خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے کشمیر مسلسل محاصرے میں ہے اور کشمیریوں سے ان کے سیاسی، سماجی، ثقافتی اور مذہبی حقوق چھین لیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کو ایک کھلی جیل اور ٹارچر سنٹر میں تبدیل کر دیا گیا ہے جہاں کشمیریوں کی تذلیل ایک معمول کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو ان کے مذہبی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے اور مذہبی تہواروں جیسے عید، محرم کے جلوسوں پر پابندی اور سری نگر کی جامع مسجد جیسی عظیم الشان مساجد کو سیل کرنا مودی حکومت کی مسلم دشمنی کی واضح مثالیں ہیں۔
غلام احمد گلزار نے شہداء کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنا مقدس لہو دے کر آزادی کی شمع کو روشن کیا اور ہم ان کی قربانیوں اور مشن کے محافظ ہیں۔ عید سادگی اور اسلامی اصولوں کے مطابق منانے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عیدالاضحیٰ یتیموں، بیواؤں اور معاشرے کے غریب طبقے کے ساتھ خوشیاں بانٹنے کا دن ہے۔حریت رہنما نے سیاسی نظربندوں کی ثابت قدمی کو سلام پیش کیا اور کہا کہ وہ کشمیریوں کے اصل ہیرو ہیں اور ان کی عظیم قربانی یقینی طور پر رنگ لائے گی۔ انہوں نے جموں و کشمیر کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی بھارتی سازشوں کو ناکام بناتے اور جموں و کشمیر کی جغرافیائی سالمیت کے تحفظ کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
غلام احمد گلزار نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اپنی ہٹ دھرمی پر مبنی پالیسی ترک کرے اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے سہ فریقی مذاکرات شروع کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی نے ثابت کر دیا ہے کہ کشمیر ایک ایٹمی فلیش پوائنٹ ہے اور اس مسئلے کا مستقل حل جنوبی ایشیا میں امن کیلئے ناگزیر ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ تنازعہ کشمیر کے حل میں مزید تاخیر انسانی تباہی کا باعث بن سکتی ہے اور جدوجہد آزادی کو اس کے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا۔