لاہور، جوانسالہ لڑکی کو اغوا کرنے کی کوشش ناکام،2ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 فروری2025ء) جواں سالہ لڑکی کو اغوا کرنے کی کوشش ناکام بنا کر پولیس نے 2ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ترجمان ڈولفن پولیس کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے رائیونڈ میں جواں سالہ لڑکی کے اغوا کی کوشش ناکام بناتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ڈولفن ٹیم کو رائیونڈ کے نواحی علاقے سے 14سالہ صنم کے اغوا کی کال موصول ہوئی تھی، جس پر ڈولفن ٹیم فوری طور پر متاثرہ خاندان کے پاس پہنچی اور تفصیلات حاصل کیں۔
(جاری ہے)
اطلاعات کے مطابق ملزمان نے بچی کو صبح 4بجے گھر سے اغواء کیا تھا۔ ڈولفن ٹیم نے دونوں ملزمان کو انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی کرتے ہوئے ٹریس کیا اور بچی کو بازیاب کروایا۔ ملزمان نے بچی کو اغوا کرنے کے بعد قریبی بوسیدہ مکان میں بند کیا ہوا تھا۔ترجمان ڈولفن پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان سعید، دلبر کا تعلق اندرون سندھ سے ہے جبکہ متاثرہ لڑکی صنم رائیونڈ کے نواحی علاقے کی رہائشی ہے، جسے بہ حفاظت والدین کے حوالے کردیا گیا ہے۔ملزمان کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرنے کے بعد قانونی کارروائی کے لیے تھانہ رائیونڈ کے حوالے کردیا گیا ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ملزمان کو
پڑھیں:
ماں، بیٹے اور بہو کے لرزہ خیز قتل میں ملوث دو ملزمان گرفتار
پشاور:فقیر آباد ڈویژن پولیس نے ماں، بیٹے اور بہو کے لرزہ خیز قتل میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق فقیر آباد ڈویژن پولیس نے کارروائی کے دوران الف خان کلے قاضی آباد میں ماں، بیٹے اور بہو کے لرزہ خیز تہرے اندھے قتل کا معمہ حل کرلیا، پولیس نے واردات میں ملوث دو مرکزی ملزمان فانوس ولد ماصل خان اور فضل الرحمان ولد راحت گل ساکنان چارسدہ کو گرفتار کرلیا۔
پولیس کے مطابق 30 اکتوبر 2025ء کی رات ملزمان نے منصوبہ بندی کے تحت گھر میں داخل ہوکر مسماۃ (ن)، اُن کے بیٹے عبد الرحمن اور بہو مسماۃ (س) کو بے دردی سے قتل کیا تھا، جس کے بعد وہ اہل خانہ سمیت نامعلوم مقام منتقل ہوگئے۔
مقدمہ مقتول کے بھائی محمود ولد دلاور کی مدعیت میں درج ہونے کے بعد افسران بالا نے واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس پی فقیر آباد محمد ارشد خان کی سربراہی میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی، جس میں ڈی ایس پی اعجاز نبی، ڈی ایس پی اکبر خان، ایس ایچ او بلال حسین اور تفتیشی افسر کامران مروت شامل تھے۔
ٹیم نے جدید سائنسی و تکنیکی بنیادوں پر تفتیش، مسلسل چھاپہ زنی اور انتھک محنت کے نتیجے میں کیس کو ٹریس کیا۔
گرفتار ملزمان نے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے اسے خاندانی جھگڑے کا شاخسانہ قرار دیا، جب کہ ان کی نشاندہی پر آلۂ قتل (کلہاڑی)، واردات میں استعمال ہونے والی آلٹو کار اور دو موٹر سائیکلیں بھی برآمد کر لی گئیں۔ پولیس کے مطابق دیگر مفرور ساتھیوں کی گرفتاری کیلئے کارروائیاں جاری ہیں۔